برطانوی وزیراعظم کی دوستی اور سیلفی بھی پاکستان کے کام کیوں نہ آ سکی ؟

بورس جانسن برطانیہ کا وزیر اعظم بننے سے پہلے ہی کرکٹ ہیرو عمران خان کے شیدائی اور بڑے مداح رہے ہیں جب عمران خان پاکستان کے وزیراعظم بنے تو بورس جانسن نے ان کے ساتھ خود اپنے موبائل فون سے سیلفی بنائی اسے عالمی سطح پر بے حد پذیرائی حاصل ہوئی ۔
پاکستان میں یہ تاثر عام ہوا کہ برطانیہ اور پاکستان کے وزرائے اعظم کی دوستی سے پاکستان کو کافی معاملات نے فائدہ ہوگا ۔
لیکن زمینی حقائق کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہے ہیں عمران خان کے ساتھ گہری دوستی رکھنے اور سیلفی بنانے والے برطانوی وزیراعظم بورس جان کل کے دور میں پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھا گیا ہے اور سر توڑ کوششوں کے باوجود برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نہیں نکالا ۔تنگ آکر پاکستان کو جوابی کارروائی کرتے ہوئے برطانوی طیارے کی لینڈنگ کی اجازت دینے کی سمری کو موخر کرنا پڑا ۔

وفاقی کابینہ نے پاکستان کو ریڈلسٹ میں رکھنے پراعتراض کرتے ہوئے برطانوی چارٹرڈ طیارے کی پاکستان میں 9 ستمبر کو لینڈنگ کی اجازت دینے کی سمری مئوخر کر دی۔ وفاقی وزراء نے اعتراضات اٹھایا کہ پوری دنیا کو چھوڑ کر صرف پاکستان کو ریڈ لسٹ پر برقرار رکھا گیا، برطانیہ کی ریڈ لسٹ کی وجوہات غیرتسلی بخش ہیں، امید ہے برطانیہ اپنی پالیسی کا جائزہ لے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا ، جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور 15 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ وزیراعظم نے مناسب بات نہیں ہے کہ غریب لوگوں کی زمین لے کر بڑے لوگوں کو سستے داموں دے دی جائے، اسلام آباد میں گاؤں کی زمینوں کو خریدا گیا اور من پسند ججز، بیوروکریٹس کو پلاٹس دیے گئے، ماضی میں بھی ججز کو پلاٹ ملے، وزیراعظم نے اسد عمر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس پر برہمی کا اظہار کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کمیٹی ایک نظام تشکیل دے گی تاکہ بڑے لوگ غریبوں کی زمینوں پر ہاؤسنگ سوسائٹی نہ بناسکے، کابینہ کو بتایا گیا کہ سرکاری اداروں کو 286ارب کے نقصان کا سامنا ہوا، این ایچ اے کا خسارہ 140ارب ہے، باقی اداروں کو منافع بخش اداروں میں منتقل کردیا ہے، ابھی بھی اس حوالے سے اصلاحات کررہے ہیں، رکاوٹوں پر قابو پالیا ہے، اب مزید اصلاحات کریں گے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم پاکستان آرہی ہے اس کے سکیورٹی پلان کی منظوری دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ سے ایک چارٹرڈ جہاز پاکستان آنا چاہتا تھا کہ اس کو استثنیٰ دی جائے لیکن اس کو فی الحال مئوخر کردیا ہے، امید ہے برطانیہ پاکستان سے متعلق ریڈ لسٹ پالیسی کا جائزہ لے گی۔ ہم پاکستان میں غیرملکی فلموں کو پاکستان بحال کرنے کی اجازت دے رہے ہیں، سینما کی بحالی کیلئے عملی اقدامات کیے جارہے ہیں۔
افغانستان میں جو حالات چل رہے ہیں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان سیاسی اور اسٹریٹجک ریلیشن شپ قائم ہے۔انتخابی اصلاحات سے متعلق کابینہ اجلاس میں تفصیلی بات ہوئی، پاکستان میں عمران خان کی حکومت ہے تو انتخابی اصلاحات کی بات کررہے ہیں، آصف زرداری اور نوازشریف انتخابات میں اصلاحات نہیں چاہتے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ ایک بات بھی دھاندلی کے بغیر الیکشن نہیں جیتے، مریم نوازاور بلاول بھٹو ایک طریقے سے وزیراعظم بن سکتے ہیں، ایک پاکستانیوں کی قسمت خراب ہو، دوسرا دھاندلی ہو،پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی سیاست عدالتوں سے تاریخیں لینا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاکستان کو ریڈلسٹ میں رکھنے پراعتراض کرتے ہوئے برطانوی چارٹرڈ طیارے کی پاکستان میں لینڈنگ روک دی۔ وفاقی وزراء نے اعتراضات اٹھایا کہ پوری دنیا کو چھوڑ کر صرف پاکستان کو ریڈ لسٹ پر برقرار رکھا گیا، برطانیہ کی ریڈ لسٹ کی وجوہات غیرتسلی بخش ہیں، امید ہے برطانیہ اپنی پالیسی کا جائزہ لے گا۔ اجلاس میں برطانیہ کیساتھ مجرمان کی حوالگی کیلئےایم او یو کی سمری پر تفصیلی بحث ہوئی ، وزرا نے پاکستان کوریڈ لسٹ پر رکھنے پر شدید اعتراض کیا اور 9 ستمبر کو چارٹر طیارے کی پاکستان لینڈنگ کی منظوری روک دی گئی۔
وفاقی وزرا اسد عمر، بابر اعوان اور شیخ رشید نے اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کو چھوڑ کر پاکستان کو ریڈ لسٹ پر برقرار رکھا گیا، برطانیہ کی بتائی گئی ریڈ لسٹ کی وجوہات غیرتسلی بخش ہیں
https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2021-09-07/news-2900357.html
————————–

یہ عجیب دوستی ہے کہ پاکستان کی حکومت سابق وزیراعظم نواز شریف اور اسحاق ڈار سمیت مختلف شخصیات کو پاکستان واپس چاہتی ہے لیکن وہ برطانوی وزیراعظم کے ملک میں آرام سے بیٹھے ہوئے ہیں وہاں بھی برطانوی وزیراعظم کی عمران خان سے دوستی حکومت پاکستان کے کام نہیں آ سکی ۔