بحریہ ٹاؤن میں مشتعل مظاہرین نے آگ لگائی، صوبائی وزرا

سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات ناصر حسین شاہ اور وزیراعلیٰ کے مشیر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کراچی میں احتجاج کیا گیا اور مشتعل مظاہرین نے آگ لگائی۔

بلاول ہاؤس کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی مشیر نثار کھوڑو اور ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ آج بحریہ ٹاؤن میں احتجاج ہوا ہے، مظاہرے کرنے والوں نے آگ لگائی، جس کے نتیجے میں بحریہ ٹاؤن میں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: کراچی: بحریہ ٹاؤن کے گارڈز کی ملیر میں مبینہ فائرنگ سے شہری زخمی

نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو احتجاج کرنے سے نہیں روک رہے ہیں، ہم نے بدامنی سے بچنے کے لیے پولیس کھڑی کی تھی کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ ہم بحریہ ٹاؤن کے دروازے پر احتجاج کریں گے لیکن انہوں نے ہائی وے بھی بند کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ہماری آنکھوں کے سامنے ہوا، اندر گھس کر عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو چھپنے چھپانے کی ضرورت نہیں، پیپلز پارٹی ہے تو ہڑتال کرنے، دھرنا دینے کا حق دے رہی ہے، یہی وزیراعلیٰ نے کہا کہ روک تھام نہیں کریں گے، اسی لیے روک ٹوک نہیں ہوئی۔

نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کسی کو سندھ میں کاروبار کرنے سے روکا جائے، کسی کو کاروبار کرنے سے روکنے کے ہم خلاف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے اندر اور ملحقہ علاقوں میں پتا نہیں کتنی ہاؤسنگ سوسائیٹیز بن رہی ہیں لیکن ہم نے کسی کو نہیں روکا کیونکہ کاروبار کرنا ان کا حق ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ یہ ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ، ضرور پولیس کی کارروائی کے اندر آئے گا اور ہم اس کو بدامنی کا حصہ سمجھتے ہیں اور اگر توڑ پھوڑ ہوئی ہے اور کسی کی ملکیت کو نقصان پہنچا ہے، تو اس کو برداشت کرنے کی بات نہیں کرسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے قبضہ کیا ہے اور غیر قانونی طور پر کام کرناچاہتے ہیں تو ہم نے اس کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروائی ہے اور افسران کو سزا بھی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیرقانونی قبضے کو ہم بھی برداشت نہیں کریں گے، مظاہرے کرنے والوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا ہے اور ہائی وے بھی بند کیا، یہ غیرقانونی ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ مظاہرین نے کہا تھا کہ دھرنا نہیں ہوگا لیکن دھرنا ہوگیا، ہنگامہ کیا، آگ لگائی اور امن و عامہ کو ڈسٹرب کیا، میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا طریقہ سندھ کی ترقی میں رکاؤٹ بنے گا۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مظاہرہن بحریہ ٹاؤن کےباہر احتجاج کر رہے ہیں اور اس دوران املاک میں آگ بھی لگائی گئی۔

بحریہ ٹاؤن کے دروازے پر آگ کے شعلے اور دھواں اٹھتا ہوا بھی دیکھا گیا، دیگر ویڈیوز میں مشتعل مظاہرین کو بحریہ ٹاؤن کراچی کے اندر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

https://www.dawnnews.tv/news/1161480/
—————
کراچی: بحریہ ٹاؤن کے ملازمین کا احتجاج روکنے میں ناکامی، 2 پولیس افسران معطل
———-
راچی: ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن کے الاٹیز، ملازمین اور ٹھیکیداروں نے انتظامیہ کی جانب سے عدم ادائیگی پر سپر ہائی وے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے باعث گاڑیوں کی آمد و رفت شدید متاثر ہوئی، جبکہ مظاہرین کو منتشر نہ کرنے پر 2 پولیس افسران کو معطل کردیا گیا۔

سپرہائی وے پر کئی گھنٹے تک جاری احتجاجی دھرنے سے ٹریفک کی آمد و رفت شدید متاثر ہوئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’بحریہ ٹاؤن کو دھوکے سے زمین دی گئی، چاندی دے کر سونا لے لیا گیا‘

بعد ازاں احتجاجی دھرنے میں سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شامل ہو گئے۔

حکام اور عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین میں خواتین سمیت ہزاروں افراد نے سپرہائی وے پر احتجاج کرنے سے قبل شاہراہ فیصل پر بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

انہوں نے بتایا کہ خواتین سمیت تقریباً 5 ہزار افراد نے سپرہائی وے کے مختلف مقامات پر صبح 10 سے شام 4 بجے تک احتجاجی دھرنا دیا۔

جس کے باعث سپرہائی وے کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن کا سیکیورٹی انچارج بھی عدم ادائیگی کے باعث احتجاجی مظاہرے میں شریک تھا۔

ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ’مظاہرین کا مطالبہ تھا انہیں سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق پلاٹ کے مالکانہ حقوق دیئے جائیں‘۔

موٹر وے پولیس حکام نے بتایا کہ گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے کاٹھور اور ڈی آئی جی موٹر وے آفس پر دو متبادل راستے بنائےگئے۔

واضح رہے کہ مظاہرین کی جانب سے کاٹھور میں بھی احتجاج کیا گیا۔

مذکورہ حالات کے پیش نظر حیدرآباد سے آنے والی گاڑیوں کو نیشنل ہائی وے منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بحریہ ٹاؤن عدالت پر دباؤ ڈالنا چھوڑ دے، سپریم کورٹ

ڈی آئی جی ایسٹ زون عامر فاروق نے ڈان کو بتایا کہ ڈی ایس پی میمن گوٹھ آغا مظفر حسین کو لاپرواہی برتنے پر معطل کردیا گیا.

انہوں نے بتایا کہ معطل ہونے والے افسر نے سپرہائے وے پر احتجاجی مظاہرین کو ہٹانے کی ہدایت پر عمل نہیں کیا تھا.

ان کا کہنا تھا کہ گڈاپ سٹی کے ایس ایچ او ملک مظہر اقبال کو بھی ’غیر ذمہ دارانہ‘ رویہ برتنے اور مظاہرین کے خلاف ضابطے کے مطابق کارروائی نہ کرنے پر معطل کردیا گیا۔

ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ پولیس سپرہائی وے بلاک کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جن کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد ورفت بری طرح متاثر ہوئی۔

https://www.dawnnews.tv/news/1093009