سیکڑوں پروجیکٹ اسکیم کے تحت رجسٹر ہونے سے محروم ہیں۔ مُلکی معیشت پر دباؤ کم کرنے کے لئے ایمنسٹی اسکیم (تعمیراتی پیکج) میں ایک سال کی توسیع بہترین اقدام ہوگا

کراچی:20 مئی 2021؁ء: ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے سابق چیئرمین اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)کے سابق سینئر نائب صدر محمد حنیف گوہر نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تعمیراتی صنعت کے لئے اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم (تعمیراتی پیکج)کی مُدت میں ایک سال کی توسیع کی جائے۔اُنہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث بلڈرز اور ڈیولپرز اپنے پروجیکٹس ایمنسٹی اسکیم میں رجسٹر نہیں کراسکے۔ حنیف گوہر نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے ملکی معیشت کو تعمیراتی صنعت کے ذریعے ترقی دینے کے لئے تعمیراتی صنعت کے لئے مراعاتی پیکج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت تعمیراتی صنعت اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے ذرائع آمدن ظاہر نہ کرنے کی چُھوٹ 30 جون 2021 ؁ء جبکہ فکس ٹیکس ریجیم کی سہولت کے لئے 31 دسمبر 2021؁ء تک کے لئے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا۔ تاہم کورونا کی دوسری لہر کے باعث بلڈرز اور ڈیولپرز حقیقی معنوں میں اسکیم سے مُستفید ہونے سے قاصر رہے۔ حنیف گوہر نے وزیر اعظم عمران خان و وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تعمیرات اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے ذرائع آمدن ظاہر نہ کرنے کی چُھوٹ اور فکس ٹیکس ریجیم کی سہولت میں ایک سال کی توسیع کی جائے۔ اِس طرح تعمیراتی پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے مقررہ سالمیں بھی ایک سال کی توسیع کی جائے۔ آباد کے سابق چیئرمین کا کہنا تھا کہ گذشتہ ڈیڑھ برس سے کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے باعث پوری دُنیا کی طرح پاکستان کی معیشت پر بھی سنگین منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے پاکستان کی معیشت کو کورونا کے نقصان سے بچانے کے لئے تعمیراتی پیکج کا اعلان کیا جس کے مثبت اثرات سیمنٹ، سریا کی ملکی تاریخ کی بلند ترین پیداوار اور پینٹ، ٹائلز سیمت دیگر تعمیراتی مصنوعات کی ریکارڈ فروخت کی صورت میں ظاہر ہوئی ہے۔تاہم اِس کے باوجود کورونا کی دوسری لہر کے باعث ایمنسٹی اسکیم(تعمیراتی پیکج) کے ذریعے حاصل ہونے والے اہداف حاصل نہیں ہوسکے۔ حنیف گوہر کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کورونا اور لاک ڈاؤن کے باعث پہلے ہی تعمیراتی شعبے سمیت دیگر کاروبار بھاری مالی نقصان سے دوچار ہے جس کے براہِ راست ملکی معیشت پر منفی اثرات پڑے ہیں۔ حنیف گوہر نے کہا کہ اب بھی سیکڑوں پروجیکٹ اسکیم کے تحت رجسٹر ہونے سے محروم ہیں۔ مُلکی معیشت پر دباؤ کم کرنے کے لئے ایمنسٹی اسکیم (تعمیراتی پیکج) میں ایک سال کی توسیع بہترین اقدام ہوگا اور یہ پاکستان کے بلڈرز و ڈیولپرز، تعمیراتی صنعت سے وابستہ افراد، اور تمام بزنس کمیونسٹی کا مطالبہ ہے۔ ایک سالہ توسیع سے حکومتی ریونیو میں اضافے کے ساتھ ساتھ تعمیراتی شعبے کو ترقی ہوگی۔ اُنہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ تعمیراتی شعبے کی ترقی سے دیگر سو سے زائد ذیلی صنعتیں بھی متحرک ہوتی ہیں۔ حنیف گوہر نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وفاقی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ایمنسٹی اسکیم (تعمیراتی پیکج)میں توسیع کے ساتھ ساتھ ایس بی سی اے، انوائرمنٹ اور تعمیراتی شعبے سے متعلق دیگر اداروں میں تعمیراتی منصوبوں کی منظوری کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں تاکہ تعمیراتی شعبے اور رئیل اسٹیٹ میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ایک سالہ توسیع سے ملکی معیشت کو سہارا ملنے کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران خان کا پاکستان میں سستے گھروں کی تعمیر، کم آمدنی والے طبقے کواِس کی فراہمی اور ایک کڑوڑ نوکریوں کا خواب پورا ہوگا۔

محمد حنیف گوہر
سابق سینئر نائب صدر، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)
سابق چیئرمین ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز ،
نائب چیئرمین فیڈرل کور کمیٹی، یونائیٹڈ بزنس گروپ (یوبی جی)
موبائل: 0321-9223676