پورے ملک کے صارفین فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اسرائیل کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں

kokab iqbal chairman consumer association

پورے ملک کے صارفین فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اسرائیل کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں – سپر مارکیٹ، چھوٹے بڑے دوکاندار، اسرائیلی مصنوعات اپنے شیلفوں سے ہٹادیں – حکومت اسرائیل کی مصنوعات کی امپورٹ پر فوری پابندی عائد کرے-
کوکب اقبال
چیئرمین کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اسرائیل کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے جب تک کہ اسرائیل مسلمانوں پر ظلم، تشدد بند نہیں کرے گا پاکستانی صارفین اسرائیل کی کوئی مصنوعات نہیں خریدیں گے – پورے ملک کے تاجر خصوصاً سپر مارکیٹ،چھوٹے بڑے دوکاندار خود اسرائیلی مصنوعات اپنے شیلفوں سے ہٹادیں – دوسرے ممالک کی طرح حکومتی سطح پر اسرائیل کی مصنوعات کی امپورٹ پر پابندی لگانے کے لئے ساتھ بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے- یہ بات صارفین کی نمائندہ تنظیم کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین کوکب اقبال نے کیپ کے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کی- انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ قومی اسمبلی میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لئے قرارداد منظور کی گئی اور حکومت کا جمعہ کے روز اسرائیل کے خلاف یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا ہے مگر کیا ہی اچھا ہوتا کہ حکومتی سطح پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا جاتا- انہو ں ے کہا کہ ایک طرف تو قومی سطح پر اسرائیل کا مسلمانوں پر تشدد اور فلسطینیوں کے علاقوں پر بلاجواز بمباری پر پوری قوم فلسطین کے بھائی اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے ہیں مگر دوسری طور اسرائیلی مصنوعات بھی استعمال کررہے ہیں – ہمیں ہر سطح پر اسرائیل کے خلاف بحیثیت مسلمان اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جس میں معاشی طور پر سب سے پہلے اسرائیل کی مصنوعات کا بائیکاٹ ہے- اگر نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے مسلمان اسرائیل کی مصنوعات جس میں خصوصی طور پر کوکا کولا اور پیپسی شامل ہیں بائیکاٹ کریں – انہوں نے کہا کہ اطلاع کے مطابق ترکی کے کاروباری لوگوں نے اپنے کاروبار اور دوکانوں سے اسرائیلی مصنوعات اٹھوانا شروع کردی ہیں اور ترکی کے علاوہ انڈونیشیا اور مالدیپ نے بھی اسرائیلی مصنوعات پر پابندی لگادی ہے-
کوکب اقبال نے بتایا کہ پیپسی اور کوکا کولا دونوں کمپنیاں پاکستان سے فارمولے کی مد میں 2100 ارب سالانہ اسرائیل کو بھیجتی ہیں – اس طرح اربوں روپے مسلم ممالک سے اسرائیل کو جاتے ہیں – ضرورت اس امر کی ہے کہ جہاں ہم اسرائیل کے خلاف فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرنے کے لئے بڑی بڑی ریلیاں نکال رہے ہیں اوراپنے غم و غصے کا اظہار بھی کررہے ہیں تو ملکی سطح پر اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیوں نہیں کرتے-کوکب اقبال نے کہا کہ علمائے اکرام بھی اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم میں کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان کا ساتھ دیں اور خصوصی طور پر جمعہ کے روز ہر مسجد سے یہ اعلان کیا جائے کہ اسرائیل کی ہر پروڈکٹ کا بائیکاٹ کیا جائے گا-
کوکب اقبال نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور فلسطینیوں کے قتل عام پر پاکستان کا ایک ایک فرد غمزدہ ہے- دکھ اور تکلیف کی اس گھڑی میں ہمیں اسرائیل کے خلاف متحد ہوکر اپنے مسلمان فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہئے- انہوں نے کہا کہ وہ خود اس سلسلے میں تمام بڑے سپر اسٹور کا معائنہ کریں گے- وہاں پر موجود صارفین سے اپیل کریں گے کہ وہ اسرائیل کی مصنوعات نہ خریدیں – کوکب اقبال نے مزید کہا کہ اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم کو سوشل میڈیا کے ذریعے سے صارفین کو آگاہی دی جائے گی-