مسٹرپرائم منسٹر ۔۔۔آپ کے نیشنل بینک کی یہ ٹیم تھک چکی ہے ۔،۔۔۔۔۔

وزیراعظم عمران خان کی بھرپور کوشش ہے کہ پاکستان کے قومی ادارے دن دگنی رات چگنی ترقی کریں اور اپنے شاندار ماضی کی روایات کو آگے بڑھائیں پاکستان کے روشن مستقبل کے حصول میں اپنا مثبت اور مؤثر کردار ادا کریں ان کو پورا یقین ہے کہ ہمارے اہم قومی ادارے ہی ہماری معیشت کو مستحکم کرنے میں ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوں گے اور غیر ملکی قرضوں سے نجات حاصل کرنے میں حکومت کی مدد کریں گے یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم اپنے سمندر پار پاکستانیوں سے ہر بار اسی بات پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور اپنے پیسے قانونی طریقے سے پاکستانی بینکنگ سسٹم کے ذریعے پاکستان بھیجیں ۔

اس سلسلے میں نیشنل بینک آف پاکستان کا کردار سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ دنیا بھر میں یہ پاکستان کی پہچان ہے پاکستان کا قومی بینک ہے پاکستانیوں کو اس پر فخر ہے اور یہی بینک پاکستان کی زرمبادلہ کی صورتحال کو مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے یہی وہ بینک ہے جو وزیر اعظم کے سنہرے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے میں سب سے زیادہ مددگار و معاون ثابت ہو سکتا ہے ۔

لیکن نیشنل بینک آف پاکستان کی اعلی قیادت اور انتظامیہ کی نیک نیتی محنت اور قابلیت پر مبنی فیصلوں کے باوجود اس کی پالیسیاں اب تک وہ نتائج فراہم نہیں کر سکی جو اسے کرنا چاہیے کیونکہ کے شعبے میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے بیرون ملک سے پاکستان آنے والی رقوم کی ترسیل اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کی جتنی گنجائش نشنل بینک اف پاکستان کے پاس ہے وہ کسی اور کے پاس نہیں ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بعد حکومت پاکستان اور ریاست پاکستان کی جو گارنٹی اور ضمانت نیشنل بینک آف پاکستان کے پاس ہے وہ کسی اور کے پاس نہیں ۔اس کے باوجود اگر یہ بینک دیگر بینکوں کے مقابلے میں نمبر ون نہیں بنتا تو اس کا مطلب ہے کہ کہیں گڑ بڑ ہے ۔

وزیراعظم عمران خان وہ بھی جانتے ہیں کہ سینئرز اور جونیئر ز کو ایک ساتھ کیسے استعمال کیا جاتا ہے تجربہ کاری اور نوخیزی ۔۔۔دونوں کی صلاحیتوں اور ذہانت کو کیسے بروئے کار لایا جاتا ہے ۔وہ کرکٹ کے میدان سے لے کر شوکت خانم کینسر ہسپتال تک اور پھر نمبر یونیورسٹی سے لے کر پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار دلانے تک یہ سب کچھ ایک ہی مرتبہ کامیابی سے کر کے دکھا چکے ہیں یقینی طور پر وہ اپنی صلاحیتوں میں بے مثال ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ مخالف کو کب کیسے زیر کرنا ہے اپنے اہداف کے حصول کے لیے کون سا موقع اور کون سا طریقہ بہتر ہے ۔نیشنل بینک کے اہداف کے حصول کے لئے اب تک وہ ٹیم تیار نہیں ہو سکی جو نتائج دے سکے موجودہ کھلاڑی تھکے ہوئے ہیں ان کو ینگ بلڈ کی ضرورت ہے یوتھ درکار ہے جو نئے جذبے کے ساتھ اور نئے عزم کے ساتھ میدان میں اترے ۔وزیراعظم نے حکومت میں آنے سے پہلے روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرنے کی بات کی تھی نیشنل بینک میں بھی نوجوانوں کو بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے آزمایا جا سکتا ہے پاکستان میں دیگر تمام پرائیویٹ بینک نوجوانوں کے ذریعے جدید بینکنگ کر رہے ہیں بینکنگ میں ٹیکنالوجی کے آنے سے نوجوانوں کی اہمیت بڑھ گئی ہے نیشنل بینک آف پاکستان کو بھی نوجوان خون کی ضرورت ہے کافی عرصے سے نئی بھرتیاں نہیں ہوئی ۔نیشنل بینک کی بینکنگ ٹیم کو بھی اب نئے وسیم اکرم اور وقار یونس کی تلاش ہے وزیراعظم عمران خان نیشنل بینک کو وسیم اکرم پلس دے سکتے ہیں ۔اگر میدان میں موجود دیگر بینک پڑھے لکھے نوجوان لڑکے لڑکیوں کے ذریعے جدید بینکاری کر کے کامیابی حاصل کر رہے ہیں اور اربوں روپے کا منافع کما رہے ہیں تو نیشنل بینک اپنے منافع کو ڈبل کرنے کے لئے یہ کام کیوں نہیں کر سکتا ۔آج ایک تجربہ کار لیکن نسبتا تھکاوٹ کا شکار سینئر اور ریٹائرمنٹ کے قریب پہنچی ہوئی ٹیم کے ذریعے اگر نیشنل بینک اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے تو یقینی طور پر اگر اس ٹیم میں نئے کھلاڑی شامل کر دیے جائیں تو اس کی ترقی کی رفتار کئی گنا بڑھ سکتی ہے اور نیشنل بینک آف پاکستان صحیح معنوں میں وزیراعظم کی جانب سے دیکھے گئے ان سنہرے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے جن کے ذریعے پاکستان دن دگنی رات چوگنی ترقی کر سکتا ہے مسٹرپرائم منسٹر ۔۔۔۔نیشنل بینک آف پاکستان ہمارا قومی ادارہ ہے لیکن اس کی موجودہ ٹیم سکاؤٹ کے آثار نمایاں ہونے کی وجہ سے بہت ریلیکس نظر آتی ہے اس کے اندر اس جوش اور جذبے کی کمی ہے جو آپ کے ویژن کے مقابلے میں تیزی سے آگے بڑھ سکے ۔مقابلے کی دوڑ میں اگر اسے کامیابی سے دوڑانا ہے اور اسے کوئی پوزیشن نہیں بلکہ پہلی پوزیشن پر پہنچانا ہے تو پھر اس کے بارے میں بھی آپ کو فیصلہ کن اقدامات اٹھانے ہوں گے اس کے بیٹنگ آرڈر کو بھی تبدیل کرنا ہوگا اس کے بولنگ ایکشن کو بھی درست کرنا ہوگا رائٹ مین ایٹ پلیس کی پالیسیوں آگے بڑھانا ہوگا پرفارمنس کی بنیاد پر عہدے اور ترقی اور پرفارمنس نہ دینے پر تنزلی کا سسٹم لانا ہوگا یہاں لوگ ایک مرتبہ ترقی کرنے کے بعد مراعات حاصل کر رہے ہیں زندگی کی تمام آسانی اور سہولت و کا انجوائے کر رہے ہیں اور نہیں کر رہے تو آگے بڑھنے کا کوئی کام نہیں کر رہے کیونکہ ان سے کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ۔مسٹرپرائم منسٹر جس طرح آپ نے بیوروکریسی میں پرفارمنس کی بنیاد پر پرموشن اور پوسٹنگ پر پرفارمنس نہ دینے والے کو ایکشن کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنے کی پالیسی دی ہے اس کا اطلاق نیشنل بینک آف پاکستان پر بھی فوری طور پر کر دیں یقین مانے نیشنل بینک آف پاکستان کا عدم تعاون کرنے والا عملہ اگر سائیڈ لائن ہو جائے اور ان کی جگہ خوش اخلاق اور تعاون اور رہنمائی فرمانے والا عملہ آجائے تو نیشنل بینک آف پاکستان کی کارکردگی مہینوں میں نہیں ہفتوں میں نہیں بلکہ دنوں میں کامیابی کے کئی مراحل طے کر لے گی اور جو پاکستانی ملک کے اندر اور سمندر پار نیشنل بینک کی سست رفتار خدمات اور عدم تعاون کے رویہ کی وجہ سے مایوس اور بددل ہو چکے ہیں وہ واپس نیشنل بینک آف پاکستان کے نیٹ ورک کے ساتھ جڑ جائیں گے ۔
نیشنل بینک آف پاکستان میں آپ کی منظوری سے فرائض انجام دینے والے صدر عارف عثمانی بھی اس بات کی تائید کریں گے اور عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لیے نیشنل بینک آف پاکستان کی کارکردگی کو مزید بہتر اور عملے کے رویے کو مزید نرم اور قابل ستائش بنانے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کی قطا مخالفت نہیں کریں گے ۔
—————-
Salik-Majeed
—————-
Whatsapp……..92-300-9253034