ن لیگ اسمبلیاں تحلیل کرکے الیکشن کی طرف نہیں جارہی-بیس نشستوں کے انتخابات کو مقبولیت کا پیمانہ نہیں کہا جاسکتا


وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہمارے امیدواروں کی وجہ سے ن لیگ کا ووٹ بینک متحرک نہیں ہوا، 20 نشستوں پر ہمارے امیدوار ہمارے نہیں تھے، ن لیگ کے کارکنوں اور ووٹرز نے انہیں تسلیم نہیں کیا، ، نواز شریف ضرور واپس آئیں گے اور اگلی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے،پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان نے ن لیگ کو شکست نہیں دی،


اپنی 20 میں سے 15نشستیں جیتی ہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں میزبان شاہزیب خانزادہ سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ نئے

عام انتخابات کسی فرد واحد کی خواہش پر نہیں ہوسکتے، عام انتخابات سے متعلق فیصلہ پارلیمنٹ اجتماعی طور پر کرتی ہے، پارلیمنٹ انتخابات سے متعلق کوئی فیصلہ کرتی ہے تو ن لیگ اتحادیوں کے فیصلوں کی پابند ہے، ن لیگ اسمبلیاں تحلیل کرکے الیکشن کی طرف نہیں جارہی ہے، اتحادیوں کے ساتھ بیٹھیں گے مشاورت سے جو فیصلہ ہوگا اس پر عملدرآمد کریں گے،ن لیگ ابھی بھی مقبول ہے اگلے الیکشن میں ثابت کردیں گے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ بیس نشستوں کے انتخابات کو مقبولیت کا پیمانہ نہیں کہا جاسکتا، ان بیس نشستوں پر ہمارے امیدوار ہمارے نہیں تھے، ہمارے امیدواروں کے ساتھ پونے چار سال کی گھٹیا اور انتقام پر مبنی حکومت کا بوجھ تھا، اس بوجھ کی وجہ سے یہ امیدوار اپنے حلقوں میں پہلے ہی غیرمقبول تھے، ن لیگ کے کارکنوں اور ووٹرز نے ان امیدواروں کو تسلیم نہیں کیا، ان حلقوں میں ن لیگ کے لوگوں کے دل ان امیدواروں کے ساتھ نہیں تھے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ بیس نشستیں پی ٹی آئی کی تھیں جس میں سے ہم نے پانچ نشستیں جیتی ہیں، جب ن لیگ اور پی ٹی آئی کا مقابلہ ہوگا ہم دو تہائی اکثریت سے جیتیں گے، ان نشستوں پر 2018ء کے مقابلے میں ہمارا ایک لاکھ 28ہزار ووٹ بڑھا ہے، ہمیں وقتی طور پر نقصان ہوا ہے اگلے الیکشن میں پورا ہوجائے گا، جن کو ابھی ٹکٹ دیا ہے عام انتخابات میں ان کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے، مجھ سمیت سینئر پارٹی لیڈرز نے الیکشن سے پہلے بھی پارٹی قیادت سے ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کیلئے کہا تھا، ہم لاہور، فیصل آباد سمیت دیگر جگہوں پر ٹکٹ تبدیل کرنا چاہتے ہیں، پارٹی قیادت نے کہا ہم نے انہیں ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سنبھالنے اور چلانے کا درست فیصلہ کیا، عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ ملک کے مفاد میں کیا تھا، ملک کو نگراں حکومت کے حوالے کرجاتے تو سری لنکا بن سکتا تھا، نواز شریف ضرور واپس آئیں گے اور اگلی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم قومی اسمبلی تحلیل کردیں اور دو صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہو، عمران خان بھی ایسا نہیں کرسکتا کہ دو صوبوں میں اسمبلیاں تحلیل کردے اور مرکز میں ہماری حکومت قائم رہے، عمران خان غیرسیاسی غیرجمہوری احمق آدمی ہے، عمران خان کو گھٹیا زبان درازی کے علاوہ کسی چیز سے سروکار نہیں ہے، عمران خان اپوزیشن کے ساتھ بات نہیں کرنا چاہتا لیکن اسے بات کرنا پڑے گی۔

https://e.jang.com.pk/detail/184601
=====================================================
PTI کےپی، پنجاب میں اسمبلیاں ختم اور الیکشن کا اعلان کرے، جاوید لطیف
19 جولائی ، 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پی اور پنجاب میں اسمبلیاں ختم کرکے الیکشن کا اعلان کرے،بند کمروں کی باتیں ہم کیوں نہیں کرتے،اداروں کا ملبہ ہم کیوں اٹھائیں،نواز شریف کا نظریہ جیت گیا حکومت ہار گئی،سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ عمران خان کیخلاف ایک بڑا اہم کیس آرہا ہے، چیف الیکشن کمشنر ان پر توہین عدالت لگارہے ہیں، پی پی 7سے تحریک انصاف کے امیدوار کرنل (ر) شبیرا عوان نے کہا کہ ن لیگ کا ووٹر ان سے ناراض تھا۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نے مزید کہا کہ عمران خان کی طرح میں بھی فوری عام انتخابات کا حامی ہوں، پی ٹی آئی دو



صوبوں میں اکثریت رکھتی ہے وہاں اسمبلیاں توڑے، عمران خان صوبوں میں اسمبلیاں نہیں توڑتے اور مرکز میں الیکشن پر بضد رہتے ہیں تو یہ مناسب نہیں ہے۔ جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ کل کے نتیجے سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے میں بہت خوش ہوں ، عمران خان کہتے ہیں لوگوں میں اب آئین و بالادستی کا شعور آگیا ہے، ہم بیس سال سے نواز شریف کی قیاد ت میں یہی جدوجہد کررہے ہیں، نواز شریف نے قوم کو یہ شعور دلانے میں صعوبتیں سہیں انہیں اس کا فائدہ نہیں ملا لیکن عمران خان نے تین ماہ میں اس کا فائدہ اٹھالیا۔ جاوید لطیف نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں حکومت ہاری اور نواز شریف کا نظریہ جیتا ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ آپ ایک نظریے کی تحریک گاڑی کی طرح چلائیں کہ جب سوئچ آن کریں چلنا شروع ہوجائے جب آف کریں تحریک رک جائے،ہم نے سیاست قربان کر کے ریاست کو بچانے کیلئے حکومت لی تھی، ہمیں یہ مینڈیٹ نہیں تھا کہ معیشت تباہ کرنے والوں کو کلین چٹ دیدیں، عمران خان کو دھاندلی، بے ضابطگیوں اور کرپشن میں گرفتار نہیں کیا گیا، عمران خان جو کہتے ہیں کہ جرنیلز اور ججز بند کمروں میں فیصلہ کرتے ہیں نواز شریف اس کی بھینٹ چڑھے، ہم نے تین ماہ نواز شریف کیلئے بھی کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے لوگوں نے ہمیں جواب دیا۔
https://e.jang.com.pk/detail/184600
====================================================


تاریخ کے پہلے انتخابات، شفافیت پر مخالف بھی انگلی نہیں اٹھا سکتے، مریم اورنگزیب
19 جولائی ، 2022

اسلام آباد-وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تاریخ کے پہلے انتخابات، شفافیت پر مخالف بھی انگلی نہیں اٹھا سکتے،عمران خان الیکشن کمیشن کے خلاف اپنے تضحیک آمیز رویئے پہ معذرت کریں، پنجاب کے عوام نے ہمیشہ پاکستان مسلم لیگ (ن) پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے، پنجاب کے عوام کی مثالی خدمت کا سفر اسی جذبے اور تاریخی روایت کے مطابق جاری رکھیں گے۔ پنجاب کی ان 16 صوبائی نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کو مزید مضبوط کریں گے۔
https://e.jang.com.pk/detail/184595
===================================================
اسٹیبلشمنٹ 2018ء کی طرح یہ الیکشن بھی چوری کرسکتی تھی، شاہد خاقان
19 جولائی ، 2022
FacebookTwitterWhatsapp
کراچی (ٹی وی رپورٹ) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ 2018ء کا الیکشن چوری کرسکتی ہے تو یہ بھی چوری کرسکتی تھی،ہم نے کسی کا سہارا نہیں لیا اپنے زور پر آئے ہیں اور زور پر قائم ہیں اسٹیبلشمنٹ کا ضمنی انتخابات میں کوئی کردار نہیں تھا، جلد الیکشن میں جانے کا ارادہ نہیں مدت پوری کریں گے، سیاست قربان کر کے مشکل حالات میں حکومت لی ضمنی الیکشن میں حکومت کی کارکردگی دیکھی جاتی ہے۔ میں اس حق میں تھا کہ الیکشن میں جانا چاہئے ، پنجاب اسمبلی میں بھرپور مقابلہ کریں گے ، نگراں حکومت کسی چیز کا حل نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بائی الیکشن میں حکومت کی پرفارمنس کو دیکھا جاتا ہے ، بیانیہ تو سب کے ہوتے ہیں ، اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ ہمارا تھا ہم نے جب عدم اعتماد کا فیصلہ کیا اس وقت دو رائے تھیں حکومت بنائیں یا نہ بنائیں ہم نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا اور ہم جانتے تھے ا سکی ہمیں قیمت ادا کرنی پڑے گی لیکن کولیشن نے ملک کے مفاد میں سیاست کو قربان کیا اور اس کی


قیمت ادا کی ہم نے درست فیصلہ کیا تھا جو کہ ملک کے مفاد میں تھا اور ہم نے سیاسی قیمت ادا بھی کی۔ آپ نے اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم بننا پسند کیا؟ اس سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ نے کیا دیاہے اسٹیبلشمنٹ اگر جنرل الیکشن جیت سکتی ہے تو بائی الیکشن بھی جیت سکتی ہے جو اسٹیبلشمنٹ 2018 کا الیکشن چوری کرسکتی ہے تو یہ بھی چوری کرسکتی تھی ہم نے کسی کا سہارا نہیں لیا اپنے زور پر آئے ہیں اور زور پر قائم ہیں اور ملک کے مفاد میں سیاست کریں گے ہم نے ملک کا مفاد قربان کر کے سیاست نہیں کرنی وہ عمران خان کو مبارک ہو۔ اسٹیبلشمنٹ نے کل آپ کی مدد نہیں کی اس سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ ہمیں مدد کی ضرورت نہیں تھی نہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ وہ ہماری مدد کرے ہم ملک میں شفاف الیکشن چاہتے ہیں ۔ پاکستان میں کوئی الیکشن فیئر نہیں تھا یہ حقیقت ہے۔
https://e.jang.com.pk/detail/184593
===============================================

الیکشن کمیشن پر حملے کی وجہ دھاندلی نہیں فارن فنڈنگ کے فیصلے کا خوف ہے، مریم نواز
19 جولائی ، 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنائے۔ ایک بیان میں مریم نواز نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی اپنی ہی 20 سیٹوں میں سے 5 ہار جانے پر زیادہ زعم میں نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کے الیکشن کمیشن پر اٹیک فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے کا خوف ہے۔ ن لیگی نائب صدر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کو معلوم ہے کہ اس کیس میں ان کیخلاف ناقابل تردید شواہد سامنے آچکے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے ناقابل تردید شواہد کا منظر عام پر لایا جانا ناگزیر ہو چکا ہے، الیکشن کمیشن جلد فیصلہ سنائے۔
https://e.jang.com.pk/detail/184590
==============================================
اتحادی حکومت آئینی مدت پوری کرے گی، وزیراعظم نے حتمی فیصلے کیلئے PDM کا اجلاس آج طلب کرلیا
19 جولائی ، 2022
FacebookTwitterWhatsapp
اسلام آباد، کراچی، ملتان (اسٹاف رپورٹر، نمائندہ جنگ، نیوزایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت آئینی مدت پوری کرے گی، وزیراعظم شہباز شریف نے اس معاملے پر اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد کی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا جائیگا، اتحادی بھی وزیراعظم کو اپنےموقف سے آگاہ کرینگے، پیپلزپارٹی کے رہنمائوں یوسف رضا گیلانی اور شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کو مشکل حالات میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے، عمران نے جھوٹا بیانیہ بنایا، مسٹر Xاور Yسے معافی مانگیں ، دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات میں شکست پر اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عوام نے منحرف ارکان کو قبول نہیں کیا،رہنما ووٹرز کو نکالنے میں ناکام رہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادیوں کا اجلاس آج بروز منگل طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطا بق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس آج وزیراعظم ہاوس میں ہوگا۔ اجلاس میں ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد پید اہونے والی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر غور کے بعد آئندہ کی حکمت عملی وضع کی جائے گی ۔حکومتی اتحادی بھی وزیراعظم کو اپنے موقف سے آگاہ کرینگے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں شکست کے باوجود پارٹی رہنماؤں اور ورکرز کاشکریہ ادا کیا ہے،انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے پارٹی کیلئے بہترین انتخابی مہم چلائی، پر امن انتخابات کے انعقاد پر وزیرِ اعلی حمزہ شہباز کی قیادت میں پنجاب حکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔دریں اثناء صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے موجودہ صورتحال میں اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ کھڑا ہونے کا فیصلہ کیا ہے موجودہ صورتحال پر کل(منگل کو) لاہور میں منعقد اجلاس میں پیپلز پارٹی شرکت کریگی، پیپلز پارٹی اپنے اتحادیوں کو مشکل حالات میں اکیلا نہیں چھوڑے گی اپنے اتحادیوں کے ساتھ بیٹھیں گے اور فیصلے اتفاق رائے سے کرینگے، انتخابات کے نتائج کے بعد عمران خان جیت کر بھی ہار گئے ہیں اس شخص نے جھوٹا بیانیہ بنایا ، وہ قوم سے غلط بیانی اور مسٹر x اور مسٹر y سے بھی معافی مانگیں۔ شرجیل میمن نے مزید کہا کہ مسٹر جھوٹے کے پاس کوئی اکثریت نہیں ہوتی تھی، جس کا انہوں نے خود اعتراف کیا ہے کہ بجٹ پاس کرانے کیلئے ادھر ادھر سے مدد لیتا تھا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ضمنی نتائج میں امپائر نیوٹرل نہیں ہوتا تو عمران خان ایک نشست بھی نہیں جیتتے، پیپلز پارٹی نے اتحادیوں کا ساتھ دیا اور ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جدوجہد رہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ملک کے معاملات میں نیوٹرل رہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی مسٹر جھوٹے کی وجہ سے ہے ، اتحادی حکومت نے غیر مقبول فیصلے کئے۔ کون سی سیاسی حکومت چاہے گی کہ ملک میں مہنگائی ہو۔علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم اس مشکل وقت میں مسلم لیگ ن کا ساتھ دیں گے۔پنجاب میں انتخابات صاف اور شفاف ہوئے،ضمنی انتخابات کے انعقاد اور نتائج کے بعد پی ٹی آئی کو اپنی غلطی کا احساس ہونا چاہئے ، بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیکر مشاورت کی گئی۔ انہوں نے یہ بات چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کی۔
https://e.jang.com.pk/detail/184587
===================================================