وزیر صحت و بہبود آبادی سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کرونا ویکسینیشن کی تعداد بڑھانے، سندھ میں کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروانے اور گھر گھر ویکسین کے لیے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ۔

مور خہ11 جنوری 2022
کراچی۔ 11 جنوری۔وزیر صحت و بہبود آبادی سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کرونا ویکسینیشن کی تعداد بڑھانے، سندھ میں کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروانے اور گھر گھر ویکسین کے لیے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ۔ اس ضمن میں ہونے والے اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری قاسم سومرو، سیکریٹری صحت سندھ ذوالفقار شاہ، ایڈیشنل ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر ارشاد میمن، سندھ بھر کے ڈپٹی کمیشنرز اور ڈی ایچ اوز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں کرونا ویکسینیشن صورتحال اور اسے مزید تیز کرنے کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کرونا کے کیسز میں اضافہ کو نظر میں رکھتے ہوئے ویکسین اقدامات کو مزید مو ¿ثر بنانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ویکسینیشن کے معاملے پر اب دوبارہ سختی کرنی ہوگی۔ لوگ کرونا ایس او پیز کو مکمل نظر انداز کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے مثبت کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صوبائی وزیر صحت سندھ نے کہا کہ تمام شہریوں کے ماسک پہننے پر سختی سے عمل کروایا جا?، تا کہ وائرس کے پہلاو ¿ کو روکا جا سکے۔ انہوں نے ہدایات دیں کہ کرونا ایس او پیز پر عمل کروانے کے لیے محکمہ داخلہ سندھ کو آن بورڈ لیا جا? گا انہوں نے مزید ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ شاپنگ مالز، شادی ہالز والوں کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ ویکسینیشن کارڈ کے بغیر لوگوں کو داخلہ ہونے سے منع کردیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے شاپنگ مالز اور شادی ہالز کے خلاف کارروائی کی جا? گی، سخت اقدامات کے بعد ہی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین کروانے پر آمادہ کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر اہلکاروں کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا جا?، اس ضمن میں آئی جی سندھ کو خط لکھا جا?۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ اگر ویکسین نہیں کریں گے تو کرونا کیسز کے عداد لاکھوں میں آئیں گے، ویکسین ڈیٹا کا جائزہ لیں جن علاقوں میں ویکسینیشن کے عداد کم ہیں ان علاقوں میں ویکسین ڈرائیو شروع کی جا? جبکہ گھر گھر ویسین کا پلان بنائیں، خاص طور گھریلو خواتین کی ویکیسن کے لیے مائکرو پلان بنایا جا?۔ صوبائی وزیر صحت نے ہدایات دیں کہ ضلعی انتظامیہ سوشل موبلائیزیشن میں اپنا کردار ادا کریں، علاقوں کے معززین کا اجلاس بلائیں اس ضمن میں مساجد کا بھی سہارا لیا جا? اس ضمن میں علاقوں کے ماحول اور روایات کے مطابق سوشل موبلائیزیشن پلان بنایا جا?۔ کرونا ٹیسٹ کی تعداد بڑھانے کے سلسلے میں صوبائی وزیر صحت نے ہدایات دیں کہ پی سی آر ٹیسٹ میں اضافہ کیا جا?، خاص طور پر مارکیٹ اور گنجان ایریاز میں رینڈم سیمپلز لیے جائیں جبکہ رینڈم سیمپلز کی جینومک بھی کرائی جا? گی، تا کہ کمیونٹی میں ویرینٹ کا بھی پتہ لگایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا ویکسین کے دوسرے ڈوز کے لیے فون کالز اور میسجز کا سلسلہ شروع کیا جا?۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ تمام اضلاع کے اسکولوں میں ویکسین کو یقینی بنایا جا?، جبکہ بچوں کا دوسرا ڈوز بھی مکمل کیا جا?۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت نے ضلع سینٹرل کراچی کے اسکولوں میں ویکسین کی کم تعداد پر برہمی کا اظہار بھی کیا، انہوں نے کہا کہ سینٹرل میں اسکولوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باجود ویکسینیشن کوَر کم ہے، بچوں کی ویکسین تعداد بڑھائی جا?۔ انہوں نے ہدایات دیں کہ ڈپٹی کمیشنرز روزانہ کی بنیاد پر ویکسین کے عداد و شمار مانیٹر کریں ڈی ایچ اوز کے ساتھ مل کر پلان بنائیں۔ اجلاس میں کووڈ ویکسینیٹرز کی تنخواہوں کے حوالے سے بات زیر بحث آئی جس پر صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ تنخواہوں کے لیے فنڈز کا مسئلہ حل ہوچکا ہے، ڈی ایچ اور اپنے ضلع میں سیلریز کے ذمہ دار ہوں گے، تمام ویکسینیٹرز کے واجبات اور ریگیولر سیلریز کا ممکن بنایا جا? جبکہ سیلریز کے سلسلے میں شفافیت کو یقینی بنایا جا?، اس ضمن میں شکایات کے سننے کے لیے کمپلین سیل نمبر بھی دیا۔ صوبائی وزیر صحت سندھ نے کہا کہ جو انڈسٹری مالکان اپنے ورکرز کی ویکسین نہیں کروا رہے یا ایسے ملازمین کو رکھا ہوا جن کی ویکسین نہیں کی ہو? ان کے خلاف کارروائی کی جا?، کچی آبادیوں اور دیہاتوں میں ویکسینیشن ٹیمز بھجوانے کے عمل کو تیز کیا جا? انہوں نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز، ایل ایچ ڈبلیو کے مدد سے گھر گھر ویکسین کی جا?۔ اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ سندھ میں اب تک 30,929,612 ویکسین ڈوزز استعمال ہوچکے ہیں۔ ایک کروڑ 95 لاکھ 26 ہزار 612 افراد نے کرونا کا پہلا ڈوز لگوا لیا ہے۔ جبکہ 11,403,110 فراد مکمل ویکسینیشن یعنی دونو ڈوز لگوا چکے ہیں۔ سندھ میں دستیاب تمام ویکسین سائنوفارم، کینسینو، سائنوویک، ایسٹرازینیکا، فائزر، پاک ویک، موڈرنا، اسپوٹنک ویکسین لگائی جا رہی ہیں۔سندھ میں دستیاب عداد و شمار کے مطابق 55.97 فیصد لوگوں نے پہلا ڈوز لگوا لیا ہے، جبکہ 39.52 فیصد افراد نے دونو ڈوز لگوا لیے ہیں۔ اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ کراچی ?ویڑن میں 52.34 فیصد ٹارگیٹ آباد نے پہلا اور 42.47 فیصد آبادی نے دونو ڈوز لگوا لیے ہیں۔ کراچی کے ضلعہ ساو ¿تھ میں سب سے زیادہ 98.08 فیصد آبادی نے پہلا جبکہ 82.46 فیصد نے دوسرا ڈوز مکمل کر لیا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ حیدرآباد ڈویڑن میں دونو ڈوزز لگوانے والوں کی تعداد 39.95 فیصد، سکھر ڈویڑن میں 31.13 فیصد، میرپورخاص ڈویڑن میں 50 فیصد رہی جبکہ شہیدبینظیر آباد ڈویزن میں 41 فیصد، اور لاڑکانہ ڈویڑن میں 39.52 فیصد آبادی نے دونو ڈوز لگوا لیے ہیں۔اسکولوں میں کرونا کی ویکسین شروع ہونے کے بعد 7 کلاس سے 12 کلاس تک داخل 1,305,194 میں سے 724,738 بچوں کو کرونا سے بچاو ¿ کا پہلا ڈوز لگ چکا ہے۔ جبکہ اسکولوں میں 328,989 بچوں کے دونو ڈوز مکمل کردیے گئے ہیں۔ اب تم اسکولوں میں ٹارگیٹڈ 55.53 فیصد بچوں نے پہلا جبکہ 25.21 بچوں کی ویکسین کا دوسرا ڈوز بھی پورا ہوچکا ہے۔ اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ سندھ میں 82774 موبائل ٹیموں نے ویکسین میں حصہ لیا۔
ہینڈ آﺅٹ نمبر 32(اے وی)