شکیل فارقی نے جتنی زندگی گزاری ،اس معاشعرے کی بہتری کے لئے اپنا بھرپور حصہ ڈالا وہ شاندار دوست اور شاندار انسان تھے ،صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جامعہ کراچی کے معروف پروفیسر و شاعر ڈاکٹر شکیل الرحمان فاروقی کی یاد میں تقریب کا انعقاد

شکیل فارقی نے جتنی زندگی گزاری ،اس معاشعرے کی بہتری کے لئے اپنا بھرپور حصہ ڈالا وہ شاندار دوست اور شاندار انسان تھے ،صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ

کراچی ( ) شکیل فاروقی آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے پرانے ممبر تھے ،انہیں یاد کرنا آرٹس کونسل کی ذمہ داری تھی جو آج پوری کی، شکیل فاروقی نے جتنی زندگی گزاری معاشرے کی بہتری کے لئے اپنا بھر پور حصہ ڈالا ، کوشش کریں گے کہ شکیل فاروقی میں جو وضع داری ،تہذیب،سلیقہ اور خوبیاں تھیں اسے یاد رکھیں اور آگے بڑھائیں ،ان خیالات کا اظہار صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام پروگرام ”بیادِ شکیل فاروقی“ میں کیا، اُنہوں نے شکیل فاروقی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ شکیل فاروقی شاندار دوست اور شاندار انسان تھے میری ان سے ذاتی دوستی تھی ، شکیل فاروقی نے اپنی زندگی میں جو کام کئے وہ انہیں آخرت میں شرمندہ نہیں ہونے دیں گے انہوں نے اس معاشرے کی بہتری کے لئے اپنی زندگی وقف کردی، آرٹس کونسل جون ایلیا لان میں منعقدہ تقریب میں شکیل فاروقی کے اہلِ خانہ، ان کے رفقاء، وائس چانسلر جامعہ کراچی خالد عراقی سمیت متعدد علمی و ادبی شخصیات شریک ہوئیں ، جن میں کاشف گرامی ،سینئر صحافی علاو¿الدین خانزادہ ، زوہیب طارق، ریاض احمد، ظفر عالم طلعت، مقصود انصاری،طارق امین ڈاکٹر فیاض ،امین میمن،خلیل اللہ فاروقی اور ڈاکٹر عنبرین حسیب عنبر شامل تھے ،ڈاکٹر شکیل فاروقی کو یاد کرتے ہوئے وائس چانسلر جامعہ کراچی خالد عراقی نے کہا کہ لوگ ڈاکٹر شکیل فاروقی کو جانتے ہونگے لیکن میرے لئے وہ شکیل بھائی تھے میں نے 1983 میں پہلی بار ان کی تقریر سنی تھی، وہ اپنی ذات میں جامعہ کراچی کو سموئے ہوئے تھے، انہوں نے ہمیشہ یہی کوشش کی کہ کیسے جامعہ کراچی کو آگے لے کر جائیں ،اکثر وائس چانسلر ان سے مشورہ کیا کرتے تھے ،خالد عراقی نے مزید کہا کہ میں نے شکیل فارقی سے سیکھا ہے کہ اختلافات کے باوجود دوستی اور تعلقات کیسے نبھائے جاتے ہیں،شکیل فاروقی کو یاد کرتے ہوئے اُن کے بھتیجے کاشف گرامی نے کہا کہ شکیل فاروقی کو سب اُستاد اور شاعر کی حیثیت سے جانتے ہیں ، مگر ان کی شخصیت کے کئی پوشیدہ پہلو تھے ،انہوں نے ہمیشہ دوسروں کو موقع دیا اور خود انتظامی امور سنبھالتے رہے ،وہ تعصب کے خلاف تھے اور اس کے خاتمے کے لئے کوشش کرتے رہتے تھے ،اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سینئر صحافی علاو¿ الدین خانزادہ نے کہا کہ شکیل فاروقی کو ان کی زندگی میں جو ذمہ داری اللہ نے دی وہ اسے بخوبی نبھا گئے ،ظالم حکمرانوں کے سامنے آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے والا شکیل فاروقی تھا، جب انہیں اُستاد کا درجہ ملا وہاں بھی انہوں نے بھرپور انصاف کیا وہ قلم و علم کا دھنی تھا، زوہیب طارق نے کہا کہ شکیل الرحمان فاروقی کی کمی بے حد محسوس ہورہی ہے مجھے یقین ہے کہ ان کے ادھورے کام مکمل کرنے میں تمام اساتذہ ہمارا ساتھ دیں گے، اس موقع پر معروف صداکار خلیل اللہ فاروقی نے کہا کہ شکیل جتنا محبت کرنے والا انسان تھا لوگ ان سے اس سے زیادہ محبت کرتے تھے ،ان کی خاص بات نفیس قسم کی جملے بازی کرنا تھا، ڈاکٹر عنبرین حسیب عنبر نے کہا کہ شکیل فاروقی کی شخصیت بارعب اور وجیہ تھی ،ان کی شخصیت کی ایک خوبی یہ بھی تھی کہ وہ رشتے نبھانے والے انسان تھے ، تقریب میں ریاض احمد ،ظفر عالم طلعت،،مقصود انصاری، طارق امین،ڈاکٹر فیاض اور میمن میمن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، تقریب کی نظامت کے فرائض شکیل خان نے ادا کئے جبکہ شرکاءکی جانب سے شکیل فاروقی کے ایصالِ ثواب کے لئے فاتحہ بھی کی گئی۔