اینٹی کرپشن لاڑکانہ کی بڑی کامیابی۔ فوڈ سپروائزر نے 8 کروڑ روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کروا دی۔

صوبائی وزیر برائے اینٹی کرپشن جام اکرام اللہ دھاریجو کی اینٹی کرپشن ٹیم لاڑکانہ کو مبارکباد

کراچی۔ 13 مارچ۔ اینٹی کرپشن لاڑکانہ ٹیم نے ڈپٹی ڈائریکٹر راجہ طارق چانڈیو کی سربراہی میں گندم چوری کیس میں بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اینٹی کرپشن سندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ رضاکارانہ رقم کی واپسی ممکن ہوئی ہے۔ لاڑکانہ کے فوڈ سپروائزر نے 8 کروڑ کی بڑی رقم جمع کرادی ۔ واضح رہے کہ منٹھار علی نوناری نے 34 ہزار سے زائد گندم کی بوریاں چوری کی تھیں۔ چوری شدہ گندم کی مالیت 8 کروڑ 6 لاکھ 75 ہزار کے قریب تھی۔ اینٹی کرپشن لاڑکانہ ٹیم کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر راجہ طارق چانڈیو کی جانب سے کاروائیاں شروع ہونے کے بعد منٹھارعلی نوناری نے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرول کو 8 کروڑ کے چالان جعع کروا دئیے ہیں۔ جمع کروائی گئی رقم سرکاری ریٹ کے حساب سے بنتی ہے ۔ جرمانے کی رقم 1 کروڑ 47 لاکھ 78 ہزار سے زائد بنتی ہے۔ مبینہ ملزم نے مقدمہ اور گرفتاری سے بچنے کے لیے فورا رقم واپس کی۔ تاہم اینٹی کرپشن لاڑکانہ ڈپٹی ڈائریکٹر راجہ طارق چانڈیو کے مطابق پھر بھی فوڈ سپروائزر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ لاڑکانہ ضلع کے لیے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نے 3 خطوط کے ذریعے پانچ سینٹرز سے کروڑوں روپے کی گندم غائب ہونے کی اطلاع تھی۔وگن روڈ گندم کے گودام میں 4 کروڑ 75 لاکھ کی گندم چوری ہوئی۔باڈئے اور ڈوکری میں 75 لاکھ کی خرد برد کی گئی جبکہ نوڈیرو اور رتو ڈیرو میں 8 کروڑ سے زائد رقم کی گندم غائب پائی گئی
گندم گودام میں بدعنوانی کرنے والے تمام افسران کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے ہیں اور
ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے ڈپٹی ڈائریکٹر راجہ طارق چانڈیو اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کے تمام افسران کرپشن کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری رکھیں گے اور صوبے کو کرپشن سے پاک صوبہ بنانے میں کامیاب ہوں گے۔