بلاول بھٹو پہلی بار چودھری شجاعت کے گھر پر

بلاول بھٹو پہلی بار چودھری شجاعت کے گھر پر ۔ یہ تو واضح تھا کہ ق لیگ گیلانی صاحب کی حمایت نہیں کرے گی لیکن ایسی ملاقاتیں رواداری اور شائستگی کو فروغ دیں گی جیسا کہ خود چودھری شجاعت نے کہا ۔ ایم کیو ایم پیپلز پارٹی ملاقاتیں بھی اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ اپنے موقف پر شائستگی کے ساتھ قائم رہنا ہے بہتر سماجی اور سیاسی رویہ ہے
——————————–
حکمران اتحاد میں شامل پاکستان مسلم لیگ (ق) نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی حمایت سے معذرت کرلی ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے لیے اُن کے گھر پہنچے۔

چوہدری شجاعت حسین نے دورانِ گفتگو بلاول بھٹو سے یوسف رضا گیلانی کی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں حمایت سے معذرت کی

انہوں نے کہا کہ حکومتی اتحادی ہیں، وفاقی حکومت کو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے پہلے ہی یقین دہانی کرواچکے ہیں۔

ق لیگ کے سربراہ نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہمارے گھر تشریف لائے، ہم ان کی عزت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا شیوہ نہیں کہ کسی سے ایسا وعدہ کریں جو ہمارے اصولوں کے خلاف ہو
———————————

مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز اور بلاول بھٹو کی ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے ایک نئی پیش کش رکھ دی اور بتایا کہ پی ٹی آئی کے 23 ایم این ایز نے پی ڈی ایم کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔ رانا ثنااللہ نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے اراکین کی جانب سے وعدہ کیا گیا کہ تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی میں آئی تو پی ڈی ایم کا ساتھ دیں گے۔
بتایا گیا ہے کہ بلاول بھٹو اور حمزہ شہباز کی ملاقات کے دوران پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی پر بھی بات کی گئی اور سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے بھی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سینیٹ الیکشن کی طرح سینیٹ کے چیئرمین کا الیکشن بھی جیت جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی پیش کش سن کر بلاول بھٹو نے پوچھا کہ ایم این ایز کا تعلق کس صوبے سے ہے، رانا ثنا نے بتایا کہ سب کا تعلق پنجاب سے ہے، پیش کش کی حمزہ شہباز نے بھی تصدیق کی۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت تحریک عدم اعتماد کا فائدہ نہیں ہے۔حمزہ شہباز کے رائے پر بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومتی ایم این ایز ساتھ ہیں تو تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی میں لائی جاسکتی ہے، 26 مارچ کے بعد ایک جامع حکمت عملی مل کر بنائیں گے۔خیال رہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے ووٹ کے لیے پرویز الٰہی کے گھر جاؤں گا جبکہ حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی سے ووٹ کے لیے میں بھی رابطے میں ہوں