یونیورسٹی انتظامیہ نے ایڈمیشن فارم، اسناد اور اہم دستاویزات ردی میں بیچ دیں


file-photo
—————

قائداعظم یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے ایڈمیشن فارم، اسناد اور اہم دستاویزات ردی میں بیچ دیں،کئی شعبوں کا ریکارڈ بھی ضائع کردیا۔ خبر سامنے آنے پر انتظامیہ کی جانب سے بیان دیا گیا کہ تحقیقات کریں گے کہ کس کی غفلت سے ردی کے ساتھ اہم کاغذات بھی بیچ دیے گئے
——————

کراچی(امداد سومرو) قومی احتساب بیورو ’’نیب‘‘ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری میں اپنے پسندیدہ افراد کو ملازمت پر رکھنے کے لئے سفارشی خط لکھنے کے الزام میں طلب کرلیا ہے، سرکاری دستاویزات کے مطابق نیب نے آغا سراج درانی کے علاوہ جن افراد کو طلب کیا ان میں سابق وزیر تعلیم پیر مظہرالحق، نثاراحمد کھوڑو، نبیل گبول، سابق ایم پی اے ثانیہ ناز بلوچ، سابق صوبائی وزیر جاوید ناگوری، سابق رکن اسمبلی شاہ جہاں بلوچ اور سابق رکن سندھ اسمبلی سلیم ہنگورو کو بی بی ایس یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر اختر بلوچ سے جاری تفتیش میں طلب کیا ہے،ان پر الزام ہے کہ وائس چانسلر نے بغیر قانونی تقاضے پورے کئے من پسند افراد کو نوکریاں فراہم کیں۔ مذکورہ یونیورسٹی میں ، 2016 میں تقریبا 100 کے قریب افراد کو غیر قانونی طور پر نوکریا دی گئیں، بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری میں نوکریوں کی فراہمی کی تحقیقات کا فیصلہ نیب کے ایگزیکیٹو بورڈ میٹینگ میں کیا گیا تھا۔
https://jang.com.pk/news/889393?_ga=2.195456236.1904848704.1614048609-426374476.1614048608
————————
————————
جامعہ کراچی: نئے تعلیمی سال کے موقع پر طلبہ کے لئے ضابطہ اخلاق جاری

جامعہ کراچی میں نئے تعلیمی سال کے موقع پر مشیر امور طلبہ جامعہ کراچی ڈاکٹر سید عاصم علی کی جانب سے طلبہ کیلئے ایک ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے۔اس ضابطہ اخلاق میں طلبہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ اسلام، نظریہ پاکستان اور ملکی وقومی سا لمیت کے خلاف کوئی سرگرمی،کوئی نعرہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جامعہ میں تعلیم کے معیار کی بہتری،تعلیمی مواقع کی ترقی اور تعلیمی مسائل کے حل کو مقدم جانئے۔جامعہ کے انتظامی امور میں مداخلت ممنوع ہے۔جامعہ کے تقدس کا احترام سب پر لازم ہے چنانچہ کلاس کے اندر اورباہر ایسی تمام سرگرمیوں سے اجتناب کیا جائے جو اس کے تقدس کو پامال کریں۔جامعہ کی اخلاقی فضا کے بارے میں منفی تاثرات،پروپیگنڈے اور تنقید کی شدت کو کم کرنے کے لئے اور جامعہ کی اخلاقی فضا کی پاکیزگی کے تحفظ کے لئے ایسے تمام عناصر کی حوصلہ شکنی کی جائے گی جو جامعہ کو تفریح گاہ سمجھ کر یہاں چلے آتے ہیں اور پورادن یہاں غیر تعلیمی سرگرمیوں میں مصروف نظر آتے ہیں۔

ہر طالب علم کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ باہر سے آنے والے ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھیں اور جامعہ سے ان کے فوری اخراج کے لئے اساتذہ اور انتظامیہ کی مددحاصل کریں۔اساتذہ کا احترام کیا جائے اور کلاس کے اندر اور کلاس سے باہر ان کی ہدایات اور مشوروں عمل پیراہوجائے۔جامعہ کی پراپرٹی بشمول ٹرانسپورٹ کا کسی طرح بھی خلاف ضابطہ استعمال ممنوع ہے۔سیکیورٹی کے عملے سے تعاون کیا جائے تاکہ نظم وضبط قائم رکھا جاسکے۔جامعہ کراچی کو سگریٹ نوشی اور دیگر ناپسندیدہ اشیاء (پان چھالیہ وغیرہ) سے پاک کرنے میں اپنا کردار اداکیجئے،کسی قسم کی نشہ آور اشیاء کا کاروبار اور استعمال سختی سے ممنوع ہے۔جامعہ کی حدود میں کسی قسم کا آتشی اسلحہ، تیز دھار ہتھیار رکھناسخت منع ہے،خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔
—————–
——————
جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں تعارفی کلاسز کے موقع پر نواردان جامعہ کے لئے تقریبات کا انعقاد

شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کا مختلف شعبہ جات کا دورہ

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے بغیر کو ئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا،عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوکر ہی ہم ملکی اور بین الاقوامی چیلنجز کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔تعلیم کے ذریعے قومیں اپنا معیارزندگی بہتربنانے کے ساتھ ملک وقوم کو بہترین تعلیم یافتہ افرادی قوت بھی فراہم کرتے ہیں جو ملک کی ترقی اور معاشرے کی فلاح وبہبود کے لئے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں مثبت کردار اداکرتے ہیں۔امسال کووڈ19 کی صورتحال کے پیش نظر اگر چہ ہم مرکزی تقریب کا انعقاد نہ کرسکے لیکن شعبہ جاتی سطح پر پروگرامز کا انعقاد لائق تحسین ہے۔

انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ طلبہ اپنا وقت ضائع کئے بغیر محنت اور لگن سے اپنا تدریسی سلسلہ مکمل کریں گے اور ملک وقوم کی ترقی کے لئے اپنی خدمات پیش کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں نواردان جامعہ کراچی کے لئے تعارفی کلاسز کے موقع پر منعقدہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر خالد عراقی نے جامعہ کراچی کے مختلف کلیہ جات کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا اور تعارفی کلاسز کی تقریبات میں شرکت کی۔
—————-
—————-
اکستانی سائینس ایک عالمی مددگار اسکالر سے محروم ہوگئی ہے

جرمن سائنسدان کی یاد میں تعزیتی اجلاس سے پروفیسر عطا الرحمن، اقبال چوہدری و دیگر کا جامعہ کراچی میں خطاب

پروفیسر ولف گینگ فولٹرکو پاکستانی قوم سے بے پناہ محبت تھی، ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا

کراچی:۔ جرمنی کے معروف سائنسدان اور ٹیوبن جِنگ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ولف گینگ فولٹر کی موت سے پاکستان میں سائینس بین الاقوامی سطح پر ایک ہمدر د ا ور مددگار اسکالر سے محروم ہوگئی ہے، پروفیسر ولف گینگ فولٹر پاکستان قوم کے لئے بے پناہ محبت اور جذبہئ احترام رکھتے تھے، پاکستان کے لئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سرپرستِ اعلیٰ پروفیسر عطا الرحمن، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسرمحمد اقبال چوہدری، پروفیسر عبدالملک، پروفیسر خالد ایم خان، پروفیسر عابد علی اور ٹیوبن جِنگ یونیورسٹی جرمنی کی ڈاکٹر سمبلہ فاروق نے پروفیسر ولف گینگ فولٹر کی یاد میں آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں پیر کو منعقدہ ایک تعزیتی اجلاس کے دوران کیا۔ واضح رہے کہ پروفیسر ولف گینگ فولٹر ۵۸برس کی عمر میں ۱۲ جنوری ۱۲۰۲ء کوطویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا ہے۔

پروفیسر عطا الرحمن نے جرمن سائینسدان کی موت کو پاکستانی سائینس کے لئے ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں سائینس کی مد میں 23لاکھ جرمن ڈی ایم کی امداد پروفیسر ولف گینگ فولٹر کی بدولت پاکستان آئی تھی، اگر پروفیسر ولف گینگ فولٹر کا تعاون نہ ہوتا تو آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی تحقیق میں یہ مقام حاصل نہ کرپاتا اور ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر بھی ممکن نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا پروفیسر ولف گینگ فولٹر پاکستان اور جرمن دوستی اورسائینسی تعاون کے سفیر تھے، پاکستان میں سائینس کے لئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پروفیسرمحمد اقبال چوہدری نے کہا کہ وفیسر ولف گینگ فولٹر دراصل بین الاقوامی مرکز کے بانیان میں سے ایک ہیں، ان کی خدمات کے اعتراف میں بین الاقوامی مرکز میں ایک جدید تحقیقی ادارے کو بھی پروفیسر ولف گینگ فولٹر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تقریباً 40 سے زیادہ اسکالرز کو جرمنی موجود ان کے تحقیقی ادارے میں تربیت دلائی گئی ہے۔ انہوں نے کہ جرمن سائینسدان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے اِن کو ہلالِ پاکستان اور ستارہئ پاکستان جیسے قومی اعزازات بھی عطا کیے تھے۔ پروفیسر عبدالملک نے کہا وفیسر ولف گینگ فولٹر بڑے فاضل اُستاد تھے انہوں نے بذاتِ خود درجنوں پاکستانیوں کو تحقیقی تربیت دی ہے۔

میڈیا ایڈوائزر
——————————————–
دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی سینڈیکیٹ کا 9واں اجلاس وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی کی زیرصدارت منعقد ہواجس میں جامعہ کے اسٹیچوز 2021کے مسودے پر غوروخوض کے بعد انہیں منظوری کیلئے جامعہ دائود کی سینیٹ کو تجویز کردیا گیا۔ اجلاس میں سینیٹر تاج حیدر، وائس چانسلر این ای ڈی ڈاکٹر سروش حشمت لودھی ، پروفیسر بھوانی شنکر چوہدری ، ڈاکٹر اے بھی سومرو، مختار احمد شیخ ، مفتی ہزاروی ، بیگم نصرت سلطانہ ، فقیر محمد لاکھو ، مدثر خان ، پرو وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو، ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ ڈاکٹر ذیشان علی میمن اور رجسٹرار ڈاکٹر آصف علی شاہ نے شرکت کی۔