تھر کول کے متاثر ین کو زمینوں کے معاوضہ میں تاخیر، سندھ ھکومت کا شرمناک عمل ہے

تھر کول کے متاثر ین کو زمینوں کے معاوضہ میں تاخیر، سندھ ھکومت کا شرمناک عمل ہے:پاسبان
عمران خان کے بلین ٹری سونامی کے اثرات سے تھر کیوں محروم ہے؟ رفیق احمد خاصخیلی
تھر،تھر کے عوام کا ہے،زمینوں کا معاوضہ اور مقامی لوگوں کو ان کا جائز حصہ دیا جائے
ورکرز کی ہیلتھ اور لائف انشورنس، مطلوبہ خوراک اور طبی سہولیات ممکن بنائی جائیں
تھر کول پراجیکٹ تھر کے ماحول، حیاتیات و نباتات کے لئے خطرناک ہے، تدارک کیا جائے
تھرکول پروجیکٹ کی وجہ سے دیگر متاثرہ آبادیوں کی مکینوں کو درپیش مسائل حل کیے جائیں

کراچی ( )پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین رفیق احمد خاصخیلی نے کہا ہے کہ عمران خان کے بلین ٹری سونامی کے اثرات سے تھر کیوں محروم ہے؟ تھر کول کے متاثر ین کوان کی زمینوں کے معاوضہ میں تاخیر، سندھ ھکومت کا شرمناک عمل ہے، انہیں اپنی زمینوں کا معاوضہ فوری ادا کیا جائے۔ اپنی زندگی داؤ پر لگا کر روزی کمانے والے مزدوروں کی حفاظت ممکن بنائی جائے۔ کوئلہ کی کھدائی میں کام کرنے والے ورکرز کی جان کی بھی اتنی ہی اہمیت ہے جتنی حکمرانوں کی جانوں کی۔ مزدوروں کے تحفظ کے لئے انٹر نیشنل قوانین کی پابندی کی جائے۔ ہر ورکر کی ہیلتھ اور لائف انشورنس، مطلوبہ خوراک اور طبی سہولیات ممکن بنائی جائیں۔ حکومت نے اگر تھر کول پراجیکٹ چلانا ہے تو انسانوں اور ماحولیات کی بقا کے لئے بھی ٹھوس پروگرام وضع کرے۔ تھر کول پراجیکٹ کے قرب و جوار میں رہائش پزیر آبادیوں میں زیر زمین پانی کھارا ہوجانے اورما حولیات خراب ہوجانے کی شکایا ت تواتر سے مل رہی ہیں۔ تھرکول سے فائدہ اٹھانے والی بین الاقوامی کمپنیاں پاکستانی قوانین کے مطابق قرب و جوار کے علاقوں اور گو ٹھوں میں عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کریں تاکہ تھر کے باسیوں کی زندگی میں حقیقی خوشحالی آسکے۔ چند تھری خواتین کو ٹرک درائیور بنا دینا کوئی کمال نہیں ہے۔ تھر کے عوام کے مستقبل کو خوشحال بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں رفیق احمد خاصخیلی نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے سے متاثرہ تھر کی مقامی آبادی کو بے یارو مددگار چھوڑ دیاہے۔ ناانصافیاں بغاوت کو جنم دیتی ہیں۔ غریبوں کا حق دبا کر، انہیں زمینوں کے معاوضہ اور عام آدمی کو بنیادی حقوق اور سہولتوں سے محروم کر کے قومی و قدرتی وسائل سے چند لوگ امیر و کبیر اور کھرب پتی ہو جائیں تو عوام کا اعتماد اور اعتبار حکومتوں سے اٹھ جاتا ہے۔ تھر کول پراجیکٹ تھر کے ماحول کے لئے خطرناک ہے، حیاتیات و نباتات کو بھی اس سے شدید خطرات لاحق ہیں، اس کا تدارک کیا جائے۔ لوگوں کی صحت سے کھیل کر معاشی ترقی، ترقی نہیں ہے۔ حفاظتی سہولیات پر عملدرآمد حکومت کی ذمہ داری ہے۔ تھرکول پروجیکٹ کی وجہ سے دیگر متاثرہ آبادیوں کی مکینوں کو درپیش مسائل حل کیے جائیں۔ تھر کو سر سبز و شاداب بنایا جائے۔ جانوروں کے تحفظ کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔تھر کے مور ہمارا اثاثہ ہیں اور ان کی حفاظت ہمارا قومی فریضہ ہے۔ تھر کے لوگوں کا معیار زندگی بلند کیا جائے۔ معاشی ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچنا چاہئے۔ تھر،تھر کے عوام کا ہے اور یہاں کے قدرتی وسائل پر سب سے پہلا حق مقامی لوگوں کا ہے۔ مقامی لوگوں کو ان کا جائز حصہ دیا جائے۔ یہ ان کا حق ہے،کسی کا احسان نہیں ہے#

جاری کردہ: پاسبان پریس انفارمیشن سیل
اعظم منہاس: چیئرمین پریس اینڈ انفارمیشن سیل0300-9204794
عزیز فاطمہ: میڈیا کوآرڈینٹر: 0345-3399224 محمود خان تاجک:پریس سیکریٹری 0323-2002142
(یہ خبر آپ کو بذریعہ ای میل بھی ارسال کردی گئی ہے)