صنعتی زونز میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے ایک ارب روپے سے زائد لاگت سے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ جام اکرام اللہ دھاریجو


حالیہ بارشوں میں صنعتی زونز میں انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت کی میڈیا سے گفتگو

کراچی۔ 8 جنوری۔ صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صنعتی زونز میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے ایک ارب 30 کروڑ روپے منظور کئے ہیں کیونکہ حالیہ بارشوں سے صوبے کے صنعتی زونز میں انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ محدود مالی وسائل کے باوجود صنعتی زونز میں 90 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ صوبے میں صنعتی ترقی کے لئے صنعتی زونز میں انفراسٹرکچر کا بہتر ہونا بہت ضروری ہے۔ جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا کہ یہ بات ایک حقیقت ہے کہ سائٹ کے محکمے میں زائد عملے کی بھرتی ایک بڑا مسئلہ ہے جس
کے باعث بروقت تنخواہوں کی ادائیگی ایک مسئلہ تھی تاہم
اب سائٹ کے محکمے میں بروقت تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں۔ صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا کہ فیکٹری مالکان بھی حکومت سندھ سے تعاون کریں۔ فیکٹری مالکان اپنے متعلقہ زونز میں تجاوزات قائم نہ ہونے دیں اور ترقیاتی کاموں میں حکومت سندھ کا ہاتھ بٹائیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ
حکومت سندھ صنعت کاروں کے جائز مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے تاہم گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے صنعتی ترقی کو بہت متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔سندھ سمیت تمام صوبوں کو ان کے حصے کی گیس دی جائے۔ جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ سندھ سب سے زیادہ گیس پیدا کرتا ہے لیکن پھر بھی گیس سے محروم ہے۔ گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی صورت میں صنعتی ترقی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگاری اور غربت کے خاتمے اور صنعتوں کی ترقی کے لیے نئے انڈسٹریل زونز قائم کئے جارہے ہیں۔ امید ہے کہ نئے انڈسٹریل زونز کے قیام سے مثبت تبدیلی آئے گی۔