شفاف الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے

کراچی29جنوری ۔ پی ایس 43 سانگھڑ۔III کے ضمنی الیکشن کے انعقاد کے متعلق ضروری انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کی زیر صدارت سانگھڑ میں ایک اہم اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں پی ایس 43 سانگھڑ۔III کے ضمنی الیکشن کے انعقاد کے متعلق ضروری انتظامات کا جائزہ لیا گیا، اِس اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر/ ریٹرننگ آفیسر/ ڈپٹی کمشنر سانگھڑ/ ایس ایس پی سانگھڑ/ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر/ مانیٹرنگ افسران/ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز اور تمام متعلقہ ضلعی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ریٹرننگ آفیسر نے ضمنی الیکشن کے انعقاد کے انتظامات کے حوالے سے آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ پی ایس 43 سانگھڑ۔III میں حق رائے دہندگان کی ک ±ل تعداد 1,57,200 ہے، جس میں مرد رائے دہندگان 88,034 جبکہ خواتین رائے دہندگان 69,166 ہیں۔ جس کیلئے 132 پولنگ اسٹیشنز اور 437 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا کہ پ ±رامن اور شفاف الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے اور الیکشن کمیشن کے ہدایات کے تحت تمام ضروری احکامات کو یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پولنگ اسٹیشن پر بنیادی سہولیات، پانی، بجلی، واش روم اور معذور افراد کیلئے ریمپ کی سہولیات کو یقینی بنایا جائے اور ساتھ ساتھ پولنگ اسٹیشن کی صفائی و ستھرائی کا بھی خاص خیال رکھا جائے۔ اِس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر جناب محمد جلال سکندر سلطان راجہ نے سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ تمام پولنگ اسٹیشنوں پر بنیادی سہولتوں کو یقینی بنایا جائے۔ اِس ضمن میں حکومت سندھ کو احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ پولیس افسران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز کی سیکورٹی کے مکمل انتظامات کو ا ±ن کی حساسیت کے مطابق کئے جائیں اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سے مسلسل رابطے میں رہیں۔ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن بلاتفریق اور سب کیلئے یکساں پالیسی پر عمل پیرا ہیں اوریقین دلایا کہ ضمنی انتخاب میں مکمل غیر جانبداری اور شفافیت کو یقینی بنایا جائیگا۔ متعلقہ حلقہ میں پولنگ 16 فروری 2021 صبح 8بجے سے شام 5بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 107۔۔۔

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401  کراچی مور خہ29جنوری 2021 کراچی 29جنوری ۔ سیاسی جماعتیں اور ا ±میدوار پ ±رامن اور شفاف الیکشن کرانے میں الیکشن کمیشن سے تعاون کریں اور ضابطہ اخلاق کی مکمل پابندی اور پاس داری کو یقینی بنائیں۔ یہ بات صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے اپنی زیر صدارت انتخابی ضابطہ اخلاق کے متعلق ایک اہم اجلاس ریٹرننگ آفیسر پی ایس۔ 43 سانگھڑ۔ III کے دفتر میں منعقدہونے والے اجلاس میں کہی۔ اِس اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر/ ریٹرننگ آفیسر پی ایس43 سانگھڑ۔III/ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر/ مانیٹرنگ افسران/ ڈپٹی کمشنر سانگھڑ/ ایس ایس پی سانگھڑ اور انتخاب میں حصہ لینے والے ا ±میدواران نے شرکت کی۔ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے ا ±میدواران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ ضابطہ اخلاق کے مطابق دوران رابطہ مہم کسی بھی ا ±میدوار پر ذاتیات کے متعلق بیانات سے اجتناب برتا جائے۔ عوامی جلسوں اور جلوسوں میں اپنے پولنگ کے دن کسی بھی قسم کے ہتھیار اور آتشیں اسلحہ کو لے جانے یا ان کی نمائش کرنے پر مکمل طور پر پابندی ہوگی۔ یہ پابندی ریٹرننگ افسر کی طرف سے حتمی نتائج مرتب کرنے کے 24گھنٹے بعد تک برقرار رہے گی اور اس سلسلے میں تمام سرکاری قواعد کی سختی سے پابندی کی جائے گی۔ اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائیگی۔ واضح رہے کہ یہ شرط سیاسی جماعتوں کے قائدین یا ا ±میدواروں کی حفاظت پر معمور افراد پر لاگو نہ ہوگی تاہم ایسے افراد کے پاس اسلحہ لے جانے کا موثر لائسنس اور متعلقہ حکام سے جاری کردہ اجازت نامہ موجود ہوگا۔ صدر مملکت، وزیراعظم، سینٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین، کسی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر، وفاقی وزرائ ، وزرائے مملکت، گورنرز وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزراءاور وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے مشیران کسی بھی صورت میں انتخابی مہم میں حصہ نہیں لینگے۔ پولنگ بند ہونے کے بعد رات 12بجے سے 48گھنٹے قبل کے عرصہ میں کسی بھی حلقہ میں جلسہ منعقد کرنے یا اس میں شرکت کرنے یا جلوس نکالنے یا جلوس میں شرکت کرنے پر مکمل پابندی ہوگی اور اسی طرح انتخابی مہم ہر لحاظ سے مذکورہ وقت سے پہلے ختم ہوجائے گی۔ اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائیگی۔ ہورڈنگز، بل بورڈز دیواروں پر لکھائی اور کسی بھی سائز کے پینا فلیکس پر مکمل طور پر پابندی ہوگی۔ اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائے گی۔ کسی سیاسی جماعت کی طرف سے لگائے گئے پوسٹرز، پورٹریٹس اور بینرز کسی دوسری جماعت کے کارکن نہ ہٹائیں گے اور نہ ہی کسی دوسری سیاسی جماعت کے کارکنوں کو ہینڈ بل اور کتابچے تقسیم کرنے سے روکیں گے۔ اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائیگی۔ متعلقہ مقامی حکومت یا حکام سے تحریری اجازت نامہ حاصل کیے بغیر اور اس کیلئے مقررہ فیس یا اخراجات کی ادائیگی کے بغیر کوئی بھی شخص یا سیاسی جماعت یا کوئی انتخابی امیدوار اور اس کے حمایتی کسی سرکاری عمارت یا املاک پر اپنی جماعت کا جھنڈا نہیں لگائیں /لہرائیں گے۔ کوئی سیاسی جماعت یا امیدوار اپنے کسی حمایتی کو کسی نجی زمین، عمارت یا چار دیواری پر مالک کی اجازت کے بغیر جھنڈے لگانے، نوٹس چسپاں کرنے وغیرہ کی اجازت نہیں دینگے۔ دیگر سیاسی جماعتوں اور مخالف امیدواروں پر تنقید کو صرف ان کی پالیسیوں اور پروگراموں، ماضی کے ریکارڈ اور ان کے کام تک ہی محدود رکھا جائیگا۔ سیاسی جماعتیں اور امیدواران دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماو ¿ں یا کارکنوں کی نجی زندگی کے کسی ایسے پہلو پر تنقید کرنے سے اجتناب کریں گے جس کا عوامی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہ ہو۔ ایسی تنقید سے پرہیز کیا جائے گا جس کی بنیاد غیر مصدقہ الزامات یا حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر ہو۔ سیاسی جماعتیں، انتخابی امیدواران اور الیکشن ایجنٹ کو بیلٹ پیپر پر نشان لگانے اور ووٹ ڈالنے کے بارے میں ووٹرز کی تعلیم کیلئے ایک جامع حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے اور ووٹر کو آگاہ کرنا چاہیے کہ ووٹ ڈالتے وقت ووٹ کی راز دارزی کو برقرار رکھا جائے۔ کوئی سیاسی جماعت یا شخص ذیل میں دیئے گئے الیکشن کمیشن کے منظور شدہ سائز سے بڑے پوسٹر، ہینڈبل، پمفلٹس، لیفلیٹس، بینرز اور پورٹریٹس لگائے گا اور نہ ہی تقسیم کرے گا۔ پوسٹرز 18 انچ x 23انچ ہینڈبلز/پمفلٹس/لیفلیٹس 9انچ x 6 انچ  بینرز 3فٹ x 9 فٹ پورٹریٹس 2 فٹ x 3 فٹ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر محمد جلال سکندر سلطان راجہ کی واضح ہدایات کے مطابق الیکشن کمیشن تمام ا ±میدواروں کیلئے یکساں پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ضابطہ اخلاق کی کسی بھی دفعہ کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، بصورت دیگر کوئی بھی سیاسی جماعت ہو یا ا ±میدوار کسی بھی دفعہ کی خلاف ورزی پر مجوزہ قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اِس ضمن کوئی بھی قانون سے مبرا نہیں ہوگا۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ پولنگ کے دن کسی بھی شخص کو پ ±رامن انتخاب میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور گڑ بڑ کرکرنیوالوں کے خلاف قانون کے مطابق بلاتفریق سخت کارروائی کی جائیگی۔ ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانے کیلئے الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر اور مانیٹرنگ افسران کا تقرر کیا ہے جوکہ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔ ہینڈ آو ٹ نمبر 108۔۔۔

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401  کراچی مور خہ29جنوری 2021 سندھ حکومت نے بدھ سے کرونا ویکسین لگا نے کا آغاز کرنے کا اعلان کردیا پہلے مرحلے میں سندھ کے دس اضلاع میں فر نٹ لا ئن ہیلتھ کیئر ور کرز کو ویکسین لگائی جائے گی، سید ناصر حسین شاہ کی پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرا چی 29جنو ر ی ۔سندھ حکومت نے بدھ کے روز سے صوبے میں کرونا ویکسین لگانے کا اعلان کر دیا ہے پہلے مرحلے میں سندھ کے دس اضلاع میں فر نٹ لا ئن ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔یہ اعلان صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے پارلیمانی سیکریٹری برا ئے صحت ایم پی اے قاسم سراج سومرو کے ہمراہ سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چین سے ملنے والی سائینو فا ر م ویکسین کی پانچ لاکھ ڈوز میں سے سندھ حکومت کو 82 ہزار 359 ڈو زز ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ نے اپنے وسائل سے کورونا ویکسین کی خریداری کے لیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے ہیں جبکہ کہ وزیر اعلی سندھ نے علیحدہ سے معقول فنڈز مختص کیے ہیںتا کہ صوبائی حکومت خود بھی ویکسین کی خریداری کر سکے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو ویکسین کی خریداری کے لئے وفاقی حکومت کی اجازت درکار ہے وزیراعلیٰ سندھ نے اجازت کے لئے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا ہے لیکن اس کا جواب ابھی تک نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک نجی ڈونر گروپ نے پا کستا ن میں بیس فیصد آبادی کی ویکسینیشن کا وعدہ کیا ہے ان کی مارچ میں پہلی شپمنٹ آجا ئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا ئی طو ر پر دس اضلا ع کو شا ر ٹ لسٹ کیا گیا ہے جہاں پر کرونا کا تنا سب زیادہ ہے اس میں کراچی کے سات اضلاع کے علاوہ جامشورو، حیدرآباد اور شہید بے نظیر آباد شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی سائنو فارم اورنجی ڈونر گروپ کی اسٹرا زینکا اور فائزر کی دو مختلف ڈوز ملیں گی۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ویژن کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ہماری وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو ترجیح دے رہے ہیں تا کہ کرونا ویکسین کو کسی نہ کسی صورت میں منگوایا جائے اور اپنے لوگوں کو اس وباءسے بچایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے ابھی تک ہم نے آرڈر نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے سب سے رابطہ کیا ہے آج بھی عالمی بینک کے کنٹری ہیڈ کے ساتھ اجلاس تھا ان سے بھی درخواست کی کہ اس وقت ہماری ترجیح کرو نا ویکسین ہے اس پر ہماری سپورٹ کی جائے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح ہے سندھ کے لوگوں کو ویکسین لگے نجی شعبہ کو ہم ویلکم کرتے ہیں وہ ہماری مدد کریں لیکن نجی شعبہ کے پا س متعلقہ اداروں کا اجازت نامہ ہو۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں وفا ق کی جا نب سے اتوار سے ویکسین ملنا شروع ہوجائے گی۔ اس مو قع پرپارلیمانی سیکریٹری برائے صحت ایم پی اے قاسم سراج سومرو نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ہم فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو ٹارگٹ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پالیسی کے مطابق جن علاقوں میں زیادہ کرونا کے کیسز مثبت ہےں ان کو ترجیح دی جارہی ہے۔ کراچی میں 22فیصد تنا سب رہا ہے اور اس کے بعد حیدرآباد ہے جہاں 26 فیصد تناسب گیا ہے اس کے بعد شہید بے نظیر آباد ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی یو، ایچ ڈی یو میں کام کرنے والے ڈاکٹرز، پیرامیڈکس، لیبا ر ٹریز میں کا م کر نے والے اور گھر و ں یہ جا کر کوو ڈ ٹیسٹ کر نے والی ٹیمو ں کو ترجیح دی جائے گی ۔انہو ں نے کہا کہ اس وقت ہما ر ے پا س ایک لا کھ 70ہزا ر فر نٹ لا ئن ہیلتھ کیئر ورکرز ہیں ۔ایک سوا ل کے جوا ب میں صو با ئی وزیر اطلا عا ت سید نا صر حسین شاہ نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل وہی ادارہ ہے جس کے رپورٹس کو عمران خان لہرایا کر تے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تو موجودہ حکومت سے متعلق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا اردو اور سندھی میں بھی ترجمہ کروایا ہے اور میں ڈھونڈ رہا ہوں کے یہ لکھا نظر آ جائے کہ یہ 2018 سے پہلے کی رپورٹ ہے،انہو ں نے کہا کہ ان کے جھوٹ کا اندازہ لگا لیں کے ان کے وزرا ءاور ترجمان کہہ رہے ہیں کہ ان کے خلاف رپورٹ میں کچھ بھی نہیں ہے یہ تو اداروں اور صوبوں سے متعلق ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کیا پی ٹی آئی کی تین صوبوں میں حکومت نہیںہے؟ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ کو اب تک وفا ق نے 72 ارب روپے کم دیے ہیں سندھ سے جو وعدے کئے جاتے ہیں وفا نہیں کئے جاتے، گیس میں ہمارے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے ہمارے حصہ نہیں دیا جاتا۔ ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 109۔۔۔ایف ایچ بی