ڈپٹی کمشنرز سے امیر جماعت اسلامی کراچی کو شکایات ۔ڈپٹی کمشنر کے ذریعے بلدیاتی نظام چلانے سے مسائل بڑھ رہے ہیں حافظ نعیم

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کی مد میں 1100ارب کے اعلان کے باوجود 4ماہ گزر گئے لیکن کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہ ہونے پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال اگست میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد شہر کی اہم سٹرکوں سمیت تمام انفرااسٹرکچر بری طرح متاثر ہوگیا تھا اور اس کے بعد بھرپور عوامی احتجاج کے بعد وزیراعظم عمران خان نے کراچی آکر مذکورہ رقم مختص کی لیکن ٹھوس اور منظم منصوبہ بندی کے ساتھ تعمیروترقی کے کام کرنا تو دور سڑکوں کی استرکاری تک نہیں کی گئی جبکہ سیوریج،صفائی،کچرے کی منتقلی کانظام بد سے بد تر ہوتاجارہا ہے،ایک جانب بلدیاتی نظام ختم ہونے کی وجہ سے عوام اپنے مسائل کے حل کے لیے عوامی قیادت سے محروم ہے دوسری جانب سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی نظام ڈپٹی کمشنر کے ذریعے چلانے کی وجہ سے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے،بااختیار شہری حکومت کے

قیام کیلئے موجودہ لوکل باڈیز ایکٹ ختم کرکے نیا قانون بنایا جائے،انہوں نے کہاکہ کراچی کے بنیادی مسائل پر حکمران جماعتوں کی بنائی گئی صوبائی کمیٹی نے اب تک اعلانات اور اجلاس کے سواکچھ نہیں کیا جس سے وفاقی وصوبائی حکومتوں کی کراچی کے مسائل کے لیے فکر مندی کا اندازہ لگایا جاسکتاہے کہ انہیں کراچی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے،کراچی کے عوام سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ کراچی کےگمبھیر مسائل آخر کب حل ہوں گے۔