اسامہ قتل کیس، والد نے انکوائری کمیٹی مسترد کردی

مبینہ پولیس گر دی کا نشانہ ننے والے 22 سالہ نوجوان اسامہ ستی کے والد ندیم ستی نے الزام لگا یا ہےکہ اسکے بیٹے کی موت پولیس کی غفلت نہیں بلکہ جان بوجھ کر ایسا کیا گیا ہے۔ اگر پولیس والے تعاقب کررہے تھے تو سامنے سے گولیاں کس نے ماریں؟وزیر داخلہ شیخ رشیداحمد نے وعدہ کیا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز سے تحقیقات کر ائینگے، اب تک اس ضمن میں کوئی عملی پیش رفت سامنے نہیں آئی ، ہم پولیس کی انکوائری کو تسلیم نہیں کرتے۔منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے مقتول کے باپ نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے شکوہ کیاکہ وہ کراچی کے نالوں پر سوموٹو نوٹس لیتے ہیں لیکن ایک جواں سال بیٹے کو گولیوں سے چھلنی کرنے پر خاموش ہیں،چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں میرے بیٹے کے قتل کی جلد از جلد تحقیقات کرائی جائیں، وزیر اعظم صاحب اگر ان قاتلوں کو سزا نہ ہوئی تو میں قاتلوں کو تو معاف کردوں گا لیکن آپ کا اور چیف جسٹس کا گریبان قیامت والے دن ضرور پکڑوں گا،بیٹے کے قتل کو کسی صورت دبنے نہیں دوں گا، کیس کی آزادانہ تحقیقات کیلئے چیف جسٹس سوموٹو ایکشن لیں اور ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کی سطح پر جو ڈیشل کمیشن تشکیل دیا جا ئے ، آئی جی اور ایس ایس پی اسلام آباد کو فوری طور پر معطل کیا جا ئے، واقعے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کی جائے۔