لاہور میں پولیس سے بدتمیزی کرنے والے لڑکا لڑکی-گرفتاری سے قبل ہی ضمانتیں کروالیں ، پولیس دیکھتی رہ گئی

لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکار کے بدتمیزی کرنے والی لڑکی اور لڑکے نے انتہائی چالاکی سے گرفتاری سے قبل ہی اپنی ضمانتیں بھی منظور کروالیں۔ تفصیلات کے مطابق واقعے کے حوالے سے پولیس کی طرف سے تحقیقاتی رپورٹ سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو بھجوا دی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملزمان نے گرفتاری سے پہلے ہی اپنی ضمانتیں منظور کروالیں اس سلسلے میں ملزمہ کنزہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد جب کہ اس کے شریک ملزم جان شیر خان نے صوبہ پنجاب کے شہر گجرات سے اپنی ضمانت منظور کروائی ، اس سے پہلے لاہور میں پولیس کے ساتھ بدتمیزی کرنے

والے یہی لڑکا اور لڑکی منظر عام سے غائب ہو گئےتھے ۔
بتاتے چلیں کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ نشے میں دھت ایک خاتون نے مرد کانسٹیبل اور اے ایس آئی سے بدتمیزی کی اور ان کے ساتھ گالم گلوچ کیا ، خاتون نے نہ صرف ان سے بدتمیزی کی بلکہ اس نے کانسٹیبل پر تشدد بھی کیا ، واقعے کے ملزمان تاحال پولیس کی گرفت سے آزاد ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ کانسٹیبل پر تشدد کرنے والے لڑکا اور لڑکی بروقت گرفتار نہیں ہو سکے ،پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے گجرات اور اسلام آباد کے بحریہ ٹاؤن میں چھاپے بھی مارے لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔

پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اے ایس پی کینٹ سے وقوعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے ، ترجمان کے مطابق خاتون کی طرف سے بدتمیزی اور تشدد کرنے کے باوجود کانسٹیبل نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا ،پولیس سے بدتمیزی کا واقعہ پوش علاقے کے ایک ہوٹل کے باہر ہوا، ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے بھی پولیس سے بدتمیزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا نہ صرف مطالبہ کیا گیا بلکہ تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی گئی
—————-
https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2020-12-23/news-2682940.html