گورنر پنجاب میرے ماموں ہیں، مجھے اس طرح سے ذلیل مت کیا جائے

اینگن التان المعروف ارطغل غازی کو پاکستان لانے والے کاشف ضمیر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہو ں نے ترک اداکار کو پاکستان بلایا لیکن معاہدے کے مطابق پوری رقم نہیں دی۔ اینگن التان کو دراصل ایک نجی کمپنی کی طرف سے برانڈ ایمبیسیڈر بنانے کے لیے بلایا گیا تھا جس کے لیے ان سے دس لاکھ ڈالرز کا معاہدہ کیا گیا تھا۔
میڈیا پر خبر آنے کے بعد گذشتہ روز کاشف ضمیر کی گرفتاری عمل میں لائی گئی لیکن اس سے قبل وہ ترک اداکار کو پاکستان لانے کیوجہ سے اچھی خاصی مقبولیت حاصل کر چکے تھے۔ اینگن التان ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چوہدری سرور کے ساتھ تصویر بنوانے کے بعد اسے طاقتور شخصی سمجھا جانے لگا۔
تاہم سوشل میڈیا پر انکشاف ہوا کہ کاشف ضمیر کئی لوگوں کے ساتھ مالی فراڈ کر چکا ہے۔

کاشف ضمیر کے سیاسی شخصیت کے ساتھ ساتھ انڈر گراؤنڈ لوگوں کے ساتھ بھی تعلقات ہیں۔جب پولیس متعدد مقدمات میں مطلوب کاشف ضمیر کو گرفتار کرنے پہنچی تو اس نے خوب مزاحمت بھی کی۔کاشف ضمیر نے کہا کہ اگر تھانے لے کر جانا ہے تو مجھے ہتھ کڑیاں نہ لگائی جائیں۔کاشف ضمیر کی اکڑ سلاخوں کے پیچھے قید ہوکر بھی ختم نہ ہوئی۔جب اردو پوائنٹ نے تمام صورتحال پر کاشف ضمیر کا موقف جاننے کی کوشش کی تو وہ حوالات کے اندر سے ہی دھمکانا شروع ہو گیا۔
کاشف ضمیر نے اینکر فرخ شہباز وڑائچ کے ساتھ بھی بدکلامی کی اور میڈیا نمائندگان کو نازیبا اشارے بھی کرتے رہے۔کاشف ضمیر نے میڈیا کے سوالات کرنے پر کہا کہ آپ میری تذلیل کر رہے ہیں،کیا میری کوئی عزت نہیں۔آپ سے زیادہ مجھے دنیا جانتی ہے۔مقدمات کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کاشف ضمیر نے کہا کہ مقدمات کس پر نہیں ہوتے۔بتایا گیا ہے کہ کاشف ضمیر گورنر پنجاب کو اپنا ماموں بتاتے ہیں

—————

https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2020-12-17/news-2677432.html