لاک ڈاؤن میں پولیس گردی عروج پر ہے، نوٹس لیا جائے:پاسبان

کورونا لاک ڈاؤن کی آڑ میں پولیس نے دوکانیں اور ہوٹلز کھولنے کے عواض بھتہ خوری شروع کر رکھی ہے:عبدالحاکم قائد
کراچی سمیت ملک بھر کے ہزاروں تھانے بھتہ خوری میں ملوث ہو گئے ہیں
ایک ایک دوکان، ٹھیلہ اور ریڑھی سے سو پچاس کا بھتہ لینا فرض عین سمجھا جا رہا ہے
حکام بالا قانون کے محافظوں سے قانون کا نفاذ اس کی حدود میں رہتے ہوئے کروائیں

کراچی ( ) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین عبدالحاکم قائد نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں ملک بھر میں پولیس گردی عروج پر ہے۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن کی آڑ میں پولیس نے دوکانیں اور ہوٹلز کھولنے کے عوض بھتہ خوری شروع کر رکھی ہے۔ کراچی سمیت ملک بھر کے بہت سے تھانے بھتہ خوری میں مکمل طور پر ملوث ہو گئے ہیں۔ پولیس موبائل سڑکوں پر ہوتی ہے،پولیس اہلکار وین سے اترتے ہیں اور ایک ایک دوکان ہوٹل، مارکیٹ، ٹھیلہ اور ریڑھی سے سو پچاس سے لے کر ہزار روپے اور اس سے زائد بھتہ لینا فرض عین سمجھتے ہیں۔ مدیحہ روڈ،نیو کراچی، نارتھ کراچی، گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد،ناظم آباد، شاہ فیصل کالونی، پوش آبادیوں اور غریب آبادیوں سمیت ہر جگہ پولیس والوں کو جیسے بھتہ خوری کا ٹھیکہ دے دیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ کراچی میں ہی نہیں پورے ملک میں رائج ہے۔ کورونا کے چکر میں بھتہ وصول کر لیا جاتا ہے اور وقت بے وقت دوکانیں کھولنے کی اجازت دے دی جاتی ہے۔ بڑے اسٹورزسے بھاری رقم پرمشتمل بڑا بھتہ اور چھوٹی دوکانوں سے چھوٹی رقوم کا بھتہ وصول کیا جا رہا ہے۔ آدھی آدھی رات تک چائے کے ہوٹلز اور کھانے پینے کی دوکانیں کھلی ہوتی ہیں اور کوئی نہیں جو انہیں بند کروا سکے۔ قانون کے محافظ ہی قانون شکن بن گئے ہیں۔ حکمران وباء کے ساتھ ساتھ پولیس گردی پر توجہ دے کر رشوت خوری کو لگام دیں۔ ایسا نظام وضع کیا جائے جہاں عوام بلا خوف و خطر پولیس گردی اور بھتہ خوری کی شکایات درج کرواسکیں اور ان کی شکایات کا ازالہ بھی یا جا سکے۔ پاسبان ہیلپ لائن پر عوام، چھوٹے و بڑے تاجروں، ریڑھی بانوں اور دوکان داروں کی بڑی تعداد نے شکایتیں درج کرائیں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار روزانہ کی بنیاد پر ان سے پیسے اینٹھنے آدھمکتے ہیں۔ پیسے نہ دینے پر ان کی دوکان سیل کر نے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، ٹھیلے والوں کا سامان پھینک دیا جاتا ہے۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں اس صورتحال پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پاسبان کے وائس چیئرمین عبدالحاکم قائدنے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ایک طرف عوام سنگین معاشی بحران اور مہنگائی کا شکا ر ہیں تو دوسری طرف روز روز کی پولیس کی بھتہ وصولیوں نے مزید مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔ عوام شکایت کریں تو کہاں جا کر اور کس سے کریں؟ پولیس کی بھتہ وصولی کورونا سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ عوام نے اپیل کی کہ پاسبان اس سلسلہ میں عوامی ریلیف کے لئے اعلی حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرائے تا کہ قانون کے محافظ قانون کا نفاذ اس کی حدود میں رہتے ہوئے کروائیں۔ بھتہ خوری اور رشوت وصولی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ مہنگائی کے خاتمہ اور اشیائے خوردونوش کی روز افزوں بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے کمشنرو اسسٹنٹ کمشنرزاور متعلقہ محکموں کو اقدامات کے لئے زور دیا جائے#

جاری کردہ:پاسبان پریس انفارمیشن سیل
اعظم منہاس: چیئرمین پریس اینڈ انفارمیشن سیل0300-9204794