گلگت بلتستان کے متوقع وزیراعلیٰ کا تعارف!

کراچی،رپورٹ :عبدالجبارناصر
———————————–

گلگت بلتستان اسمبلی کی اکثریتی جماعت تحریک انصاف نے گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کے وزیر اعلیٰ کے لئے بیریسٹرمحمدخالد خورشید خان کی نامزدگی کا اعلان کردیا ہے ، یہ اعلان تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی نے پارٹی کے چئیرمین اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں کیا ہے۔ تحریک انصاف کے وزیر اعلیٰ کے لئے بیریسٹرمحمدخالد خورشید خان کا تعلق گلگت بلتستان پسماندہ ضلع استور کے دور دراز علاقہ رٹو سے ہے ، وہ 15 نومبر 2020ء کے انتخابات میں گلگت بلتستان اسمبلی کے حلقہ جی بی اے 13 استور 1 سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں ۔

محمد خالد خورشید خان 17 نومبر 1980 ء کو ضلع استور کی تحصیل شونٹر کے گاؤں رٹو میں پیدا ہوئے اور میٹرک کا امتحان پبلک سکول اینڈ کالج گلگت سے پاس کیا ۔گریجویشن کی تعلیم فیصل آباد سے حاصل کی۔قانون کی ڈگری کیون میرے یونیورسٹی آف لندن سے حاصل کی۔

محمد خالد خورشید خان کا تعلق ضلع استور کے معروف سیاسی خاندان سے ہے ۔گلگت بلتستان میں بالغ رائے دہی کی بنیاد پر ہونے والے 1970ء کے پہلے انتخاب میں ان کے والد محمد خورشید خان ’’ناردرن ایریاز مشاورتی کونسل ‘‘ کے ضلع استور حلقہ 2 سے ممبر منتخب ہوئے اور 1975ء کے انتخاب سے قبل سیاست سے عدالت کا رخ کیا۔ وزارت اعلی کے نامزد امیدوار کے تایا حاجی عنایت خان مرحوم 1981 ء سے 1994ء تک ضلع دیامر و استور کے مسلسل تین بار ضلع کونسل کے چیئرمین رہے ، جبکہ تایا زاد بھائی محمد صادق خان کونسل کے انتخابات میں حصہ لیتے رہے ۔

خالد خورشید خان نے پہلی بار 2009 ء میں آزاد حیثیت میں گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے حلقہ جی بی اے 13 استور1 سے انتخاب میں حصہ لیا اورپیپلزپارٹی کے عبدالحمید خان اور مسلم لیگ(ن) کے فرمان علی رانا کے مقابلے میں تیسری پوزیشن پر رہے ،2015 ء میں اسی حلقے سے آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لیا اور مسلم لیگ(ن)کے فرمان علی رانا کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر رہے ۔28 جولائی2018 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور 2019ء میں تحریک انصاف دیامر ڈویژن کے صدر منتخب ہوئے۔ عام انتخابات 2020ء میں جی بی اے 13 استور حلقہ 1 سے بھاری انتخابات سے کامیاب ہوئے۔تحریک انصاف کے نامزد امیدوار برائے وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان کے حلقہ انتخاب کی سرحدیں مقبوضہ کشمیر کی وادی گریز(قمری ، منی مرگ ، کلشئی )، آزاد کشمیر کی وادی گریز اور بلتستان کے ضلع سکردو سے ملتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق خالد خورشید خان کے ایک بھائی محمد عاطف خان اقوام متحدہ میں ہیں ۔ دوسرے بھائی ڈاکٹر عارف خورشید خان سعودی عرب میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ تیسرا بھائی محمد حینف خان گلگت پولیس اسپیشل برانچ میں ڈی آئی جی ہیں ۔ خالدخورشید خان کے والد محمد خورشید خان 2005 ء گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ کے چیف جج کی حثیت سے ریٹائرڈ ہوئے۔

گلگت بلتستان اسمبلی کے 33 رکنی ایوان میں تحریک انصاف کے 20، اتحادی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے 3 ارکان (2 ارکان مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کے کوٹے پر ہیں)کی خالد خورشید خان کو حمایت حاصل ہے، جبکہ پیپلزپارٹی کے 4، مسلم لیگ (ن)کے 3 اور جمعیت علماء اسلام اور آزاد ایک ایک رکن ہے اور ایک نشست خالی ہے ۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا انتخاب 30 نومبر کو ہوگا۔ تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے محمد خالد خورشید خان ، جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے پیپلزپارٹی کے امجد حسین ایڈووکیٹ کو وزارت اعلیٰ کا امیدوار نامزد کیاہے۔