ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے واٹس ایپ کو ٹکر دینے کے لیے ایک منفرد میسجنگ ایپ بِٹ چیٹ متعارف کرا دی، جو انٹرنیٹ یا موبائل نیٹ ورک کے بغیر کام کرتی ہے۔
یہ ایپ وائی فائی یا موبائل سگنل کے بجائے اسمارٹ فون کے بلیوٹوتھ کنکشن کا استعمال کرتی ہے، جس سے صارفین ان جگہوں پر بھی آپس میں رابطے میں رہ سکتے ہیں جہاں نیٹ ورک سروس دستیاب نہیں ہوتی، جیسے میوزک فیسٹیولز یا عوامی مظاہرے۔
عمومی طور پر بلیوٹوتھ کی رسائی 100 میٹر تک محدود ہوتی ہے، لیکن بِٹ چیٹ اس کمی کو بلیوٹوتھ میش نیٹ ورک کے ذریعے پورا کرتا ہے۔ اس نظام میں اردگرد موجود دوسرے صارفین کے فون پیغام کو اگلے شخص تک پہنچانے کا ذریعہ بنتے ہیں۔
ایپ کے وائٹ پیپر کے مطابق بِٹ چیٹ مکمل طور پر ڈی سینٹرلائزڈ اور انکرپٹڈ ہے۔ اس کو استعمال کرنے کے لیے کسی ای میل، فون نمبر یا اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں پڑتی۔
وائٹ پیپر میں مزید کہا گیا ہے کہ اس ایپ کا مقصد ایسے نجی اور محفوظ پیغام رسانی کا نظام فراہم کرنا ہے جو کسی مرکزی انفرا اسٹرکچر پر انحصار نہ کرے۔
جیک ڈورسی نے سابقہ ٹوئٹر (اب ایکس) پر ایپ کے اجرا کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ بِٹ چیٹ بلیوٹوتھ میش نیٹ ورکنگ کے ذریعے 300 میٹر تک پیغام رسانی کر سکتی ہے اور اس میں کوئی مرکزی سرور استعمال نہیں ہوتا، اس لیے صارفین کا ڈیٹا محفوظ رہتا ہے اور ٹریکنگ ممکن نہیں۔
my weekend project to learn about bluetooth mesh networks, relays and store and forward models, message encryption models, and a few other things.
bitchat: bluetooth mesh chat…IRC vibes.
TestFlight: https://t.co/P5zRRX0TB3
GitHub: https://t.co/Yphb3Izm0P pic.twitter.com/yxZxiMfMH2
— jack (@jack) July 6, 2025
یہ ایپ اس وقت آزمائشی (بیٹا) مرحلے میں ایپل اسٹور پر دستیاب ہے۔























