بارشیں شروع ہونے کے بعد کمشنر کراچی سید حسن نقوی کو ٹریٹمنٹ پلانٹس کے دورے یاد آگئے ، جب کام کرنے کا وقت تھا تب افسران ٹھنڈے کمروں میں بیٹھے تازہ پھلوں سے لطف اندوز ہو رہے تھے ، شہریوں کے سامنے سچا ہونے کے لیے سرکاری افسران نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے دورے اور فوٹو سیشن شروع کر دیا شہریوں کا کہنا ہے کہ اب ان دکھاوے کے
دوروں اور اجلاسوں کا کیا فائدہ ، جب ندی نالے صاف کرنے تھے اس وقت تو کسی کو ہوش نہ آیا سارا سال جو کام کرنے ہوتے ہیں اس وقت یہ افسران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں اور جب سر پر پڑتی ہے تو پھر بھاگ کھڑے ہوتے ہیں موجودہ کمشنر کراچی کے لیے تو یہ بارشوں کا پہلا سیزن ہے لیکن ماضی کے کمشنر بھی جو کچھ کرتے رہے وہ شہریوں کو یاد ہے ہر دفعہ بارش کے دنوں میں نئے وعدے کیے جاتے ہیں تسلی دی جاتی ہے اور اگلے سیزن کی تیاری کے حوالے سے اعلان کیا جاتا ہے اور جب اگلا سیزن اتا ہے تو افسران تبدیل ہو چکے ہوتے ہیں
کمشنرکراچی سید حسن نقوی کا ٹریٹمنٹ پلانٹس کا دورہ
ٹریٹمنٹ پلانٹ ون اور 3 کے ذریعے سیوریج کو صاف کرنے کے کام کا معائنہ کیا
۔ٹی پی پلانٹ ون کے ذریعے 100 ملین گیلن یومیہ اور ٹی پی 3 کے ذریعے 180 ملین گیلن یومیہ پانی صاف کرنے کے منصوبہ پر کام جاری ہے اگلے سال دسمبر میں مکمل ہو گا ک۔بریفنگ
ایس 2 ۔کنڈیوٹ کی صفائ کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے کمشنر کو بریفنگ
کنڈیوٹ کی صفائ میں رکاوٹیں دور کر نے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے کمشنر کراچی ۔
کراچی۔ ( )
کمشنرکراچی سید حسن نقوی نے منگل کو ٹریٹمنٹ پلانٹس کا دورہ کیا۔انھون نے ٹریٹمنٹ پلانٹ ون اور 3 کے ذریعے سیوریج کو صاف کرنے کے کام کا معائنہ کیا
کمشنر کو بتا یا گیا کہ 350 ملین گیلن یومیہ آلودہ پانی ٹریٹ کرنے کی ضرورت ہے تاہم اس وقت 30 ملین گیلن یومیہ ٹریٹ ہو ریا ہے کمشنر کو یہ بھی بتایا گیا کہ ایس 2 کنڈیوٹ کی صفائ کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے
کمشنر نے کہا کہ رکاوٹیں دور کر نے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے اس موقع پر ان کے ہمراہ چیف ایگزیکٹو آفیسر واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن صلاح الدین احمد ڈپٹی کمشنر کیماڑی جنید خان اور چیف آپریٹنگ آفیسر واٹر کارپوریشن اسداللہ پروجیکٹ ڈآئریکٹر نظام الدین شیخ اور دیگر افسران تھے۔ ۔ کمشنر نے ٹریٹمنٹ پلانٹ 1 اور 3 پر سیوریج کی ٹریٹمنٹ کے تمام مراحل دیکھے ۔اس موقع پر انھوں نے ایم پی ایس پمپنگ اسٹیشن کورڈ اسکرین، وائنڈ اسکرین لیگونز ایس پی ایس پمپنگ اسٹیشن اور کینالز کا بھی معائنہ کیا انھوں نے سیوریج کا پانی کنڈیوٹ کے ذریعے ملنے کے بعد ایم پی ایس( مین پمپنگ اسٹیشن ) پانی کی صفائی دیکھی بتایا گیا کہ پانی کو مختلف مراحل سے گزار کر کچرہ گندی اور بدبو نکالنے کے بعد کینال کے ذریعے سمند برد کیا جا تا ہے ۔ اس موقع پر سیوریج کے پانی کو ٹریٹ کر کے دوبارہ استعمال کر نے ہر بھی غور کیا گیا۔ ایگزیکیٹو افسر صلاح الدین نے کہا کہ سیوریج کا پانی فرٹیلائز ر کے لئے استمعال کیا جاسکتا ہے کمشنر کو بتایا گیا کہ شہر میں 350 ایم جی ڈی سیوریج کی صفائی کی ضرورت ہے۔ تاہم اس وقت 30 ملین گیلن یومیہ صاف کیا جا رہا ہے باقی سیوریج کا پانی بغیر ٹریٹمنٹ کے سمندر برد یو ریا ہے۔ بتایا گیا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ ون کے ذریعے ایک سو ملین گیلن یومیہ اور ٹریٹمنٹ پلانٹ 3 کے ذریعے 180 ملین گیلن یومیہ کے منصوبہ پر کام جاری یے جو اگلے سال دسمبر تک مکمل ہو جاے گا ٹریٹمنٹ پلانٹ 3 کے ذریعے سہراب گوٹھ لیاقت آباد گلشن اقبال گارڈن لیاری اور کچھ حصہ کیماڑی اور دیگر علاقوں کا سیوریج ٹریٹ کیا جا رہا ہے جبکہ ٹریٹمنٹ پلانٹ و ن کے ذریعے بلدیہ ہارون آباد گجر نالہ اور کچھ حصہ شیر شاہ اور دیگر علاقوں کا سیوریج ٹریٹ کیا جا رہا یے