تحصیل ٹھل سے اغواء ہونے والے زمیندار بہرام کھوسہ کی عدم بازیابی کے خلاف سیکڑوں افراد کا قومی شاہراہ پر احتجاج دھرنا،مظاہریں نے قومی شاہراہ بند کردی

جیکب آباد :رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
تحصیل ٹھل سے اغواء ہونے والے زمیندار بہرام کھوسہ کی عدم بازیابی کے خلاف سیکڑوں افراد کا قومی شاہراہ پر احتجاج دھرنا،مظاہریں نے قومی شاہراہ بند کردی مغوی کی بازیابی تک احتجاج جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق تین ہفتے قبل اغوا ہونے والے بھرام خان کھوسہ تا حال بازیاب نہ ہوسکا عدم بازیابی کے خلاف مظاہرین نے قومی شاہراہ زیرو پوائنٹ کے مقام پر احتجاجی کیمپ لگا کر دھرنا دیا

جس کے باعث سندھ اور بلوچستان کو آنے جانے والے ٹریفک مکمل طور پر بند ہوکر رہ گئی، احتجاج میں سندھ اور بلوچستان کے سردار معززین سمیت سیاسی سماجی اور مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں نے کثیر تعداد میں شریک ہوکر پولیس کیخلاف نعرے بلند کیے، احتجاج میں شامل مظاہرین کا کہنا تھا کہ مغوی بہرام کھوسہ کو اغواء ہوئے تین ہفتے گزر گئے لیکن مغوی کی بازیابی کیلئے پولیس کی جانب سے کسی قسم کا کوئی

تعاون نہیں کیا جارہا مغوی زمیندار بہرام کھوسہ کی رہائی کیلئے اغواء کاروں نے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کر رکھا ہے جس کے باعث ورثاء جو ہیں وہ خاصی پریشانی میں مبتلا ہوچکے ہیں انہوں کا مزید کہنا تھا کہ مغوی کی رہائی کیلئے پولیس اٹھا کر پھیلی بے چینی کو ختم کیا جائے۔۔۔