ہماری حکومت میں جنوبی پنجاب کی آبادی کے مقابلے میں زائد بجٹ مختص کیا گیا، ڈائون سائزنگ اور رائیٹ سائزنگ کے لئے کمیٹی بن چکی ہے،


-قومی اسمبلی اجلاس۔۔۔وزیراعظم
ہماری حکومت میں جنوبی پنجاب کی آبادی کے مقابلے میں زائد بجٹ مختص کیا گیا، ڈائون سائزنگ اور رائیٹ سائزنگ کے لئے کمیٹی بن چکی ہے، ایک ڈیڑھ ماہ میں اس کے ٹھوس نتائج ایوان میں پیش کریں گے، وزیراعظم محمد شہباز شریف

اسلام آباد۔25جون (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں جنوبی پنجاب کی آبادی کے مقابلے میں زائد بجٹ مختص کیا گیا، وزیر خزانہ کی سربراہی میں ڈائون سائزنگ اور رائیٹ سائزنگ کے لئے کمیٹی بن چکی ہے اور ایک ڈیڑھ ماہ میں اس کے ٹھوس نتائج اس ایوان میں پیش کریں گے تاکہ قوم دیکھے کہ اخراجات میں کس طرح کمی کی جارہی ہے، جنوبی پنجاب ملازمتوں میں کوٹہ آبادی سے زیادہ رکھا گیا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے رکن زین قریشی کی طرف سے لازمی اخراجات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے جنوبی پنجاب کے

حوالے سے نکات آئے جس کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ معزز رکن نے جنوبی پنجاب کے حوالے سے کچھ نکات اٹھائے، جنوبی پنجاب کے ہونہار بچوں کو لیپ ٹاپ کی تقسیم میں 10 فیصد اضافی کوٹہ دیا گیا۔ وزیراعلیٰ روزگار سکیم میں 10 فیصد اضافی کوٹہ رکھا گیا، زیور تعلیم پروگرام میں چھٹی جماعت تک کی بچیوں کا وظیفہ 200 روپے سے بڑھا کر600 روپے کر دیا گیا۔ وزیراعظم نے

کہا کہ لودھراں سے خانیوال، ڈیرہ غازی خان سے مظفرگڑھ تک موٹروے وفاق کا منصوبہ ہے، وفاق نے اپنے وسائل سے یہ منصوبہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ان حقائق سے معزز رکن واقف ہوں گے تاہم ریکارڈ کی درستگی کیلئے یہ تفصیل بتائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اخراجات کم کرنے کی بات کی گئی کہ یہ کیسے کریں تو پہلے ہی پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے خاتمے کا اعلان ہوچکا ہے، صرف ان کی تنخواہوں کا معاملہ نہیں اس کے سالانہ فنانشل لے آئوٹ میں اصل کرپشن ہوتی ہے جو 50 سے 60 فیصد تک کرپشن کی نظر ہو جاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ارکان کو پی ڈبلیو ڈی میں بندر بانٹ کا ذاتی تجربہ ہو گا، اس محکمہ کے خاتمے کا اعلان کیا گیا اور وزیر خزانہ کی سربراہی میں ڈائون سائزنگ اور رائیٹ سائزنگ کے لئے کمیٹی بن چکی ہے اور ایک ڈیڑھ ماہ میں اس کے ٹھوس نتائج اس ایوان میں پیش کریں گے تاکہ قوم دیکھے کہ اخراجات میں کس طرح کمی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کھاد کے حوالے سے کہا گیا، یہ ایک حقیقت ہے کہ ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ مل کریہ بجٹ بنانا پڑا ہے اور جو معروضی حالات ہیں یہ اس کا تقاضا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا آج جواب آ گیا تو کل ایوان کو آگاہ کریں گے اور امید کی جانی چاہئے کہ اس میں کوئی خوشخبری ملے گی۔