سانگھڑ زخمی اونٹنی کے چاروں ملزمان کو منگلی پولیس نے اسپیشل مجسٹریٹ شہداد پور کی عدالت میں پیش کیا عدالت نے واقعے میں ملوث پانچوں ملزمان کا چار روزی جسمانی ریمانڈ دے کر پولیس کے حوالے کردیا منگلی تھانے کے ایس ایچ او امیر علی شاہانہ نے کہا ہےکہ ملزمان سے تفتیش کا عمل جاری ہے کیس میں مزید پیشرفت ہوئی ہے کیس کی فسٹ ڈائری میں اونٹنی کی دائیں ٹانگ زخمی کا زکر کردیا دیا گیا ہے
واضح رہے کہ منگلی پولیس نے درج مقدمے میں اونٹنی کی بائیں ٹانگ کاٹنے کا زکر کیا تھا
====================
سانگھڑ میں متاثرہ اونٹ کو کراچی منتقل کردیا گیا
متاثرہ اونٹ کی اینیمل سینچری میں علاج کی سہولت اور اس کی بحالی کا عمل جاری
ہماری کوشش ہے کہ اونٹ کو مصنوعی ٹانگ لگے جس کے لئیے ہم کمپنیوں سے رابطے میں ہیں، شازیہ مری
اونٹ کی زندگی بچانا ایک مشترکہ کوشش تھی، شازیہ مری
اس افسوناک واقع کی خبر سن کر بے انتہا دکھ ہوا، فوری اقدامات کئے،شازیہ مری
کسی بے زبان کے ساتھ اس قسم کا وحشیانہ سلوک قابلِ مزمت ہے، شازیہ مری
اس وحشیانہ واقعہ میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے تاکہ دوبارہ کوئی ایسے جرم کا مرتکب نہ ہو، شازیہ مری
فوری کوششوں سے اونٹ کی دیکھ بھال کی گئ اور اس کو حفاظت میں لایا گیا، شازیہ مری
ہم نے ڈاکٹروں کی ٹیم کو بلوایا اور سی ڈی آر ایس سے فوری رجوع کیا جنہوں نے اونٹ کو حفاظت میں لیا اور دیکھ بھال شروع کی، سینیٹر قرۃ العین مری
اگر وہ اس کی دیکھ بھال نہ کرتے تو شاید اونٹ ہمارے ساتھ نہ ہوتا، سینیٹر قرۃ العین مری
پاکستان میں بے زبان جانوروں کے ساتھ ہونے والے ہر ظلم پر آواز اٹھانی ہوگی، سینیٹر قرۃ العین مری
سانگھڑ میں تو اس زبان کو مدد مل گئ مگر افسوس کہ اور کئی جگہوں پہ یہ ظلم جاری ہے، سینیٹر قرۃ العین مری
کھیتوں میں سے لے کے جانے سے لے کر ٹارچ کی روشنی میں اس کے زخم کا علاج کرنے تک، ہر وہ شخص جس نے اونٹ کی مدد کی وہ ہیرو ہے، سینیٹر قرۃ العین مری
اونٹ کو گھر دینے میں ہماری مدد کرنے میں سینیٹر قرۃ العین مری ، ایم این اے شازیہ مری، ڈی سی سانگھڑ عمران الحسن خواجہ، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ لائیو سٹاک سانگھڑ ڈاکٹر دوست اکبرمری شکرگزار ہیں، تیمور مہر رہنما پی پی پی
===================
یہ سول اسپتال کا ملازم ہے پیپلز پارٹی کا مقامی رہنماء ظاہر کرتا ہے۔
ایک ارب سے زیادہ کی کینسر کے مریضوں کے دواؤں میں چوری اور خرد برد کا الزام ہے۔
ان دنوں خود بھی کینسر کے مرض میں مبتلا ہو چکا ہے۔
توبہ
============
وہ طویل عرصے سے اس میں ملوث تھے، ماضی اور حال کے وزرائے صحت اور سیکرٹریز سمیت ہر کوئی جانتا تھا۔
وہ تقریباً تمام ہیلتھ رپورٹرز میں رقم تقسیم کر رہا ہے۔
============