بنگلا دیشی رکن اسمبلی بھارت میں لاپتا، پولیس کو قتل کا شبہ۔

بنگلا دیش کی اسمبلی کے رکن انوار العظیم کال تعلق حکمران جماعت عوامی لیگ سے ہے۔غیر ملکی میڈیا

بنگلا دیش کی اسمبلی کے رکن انوار العظیم  بھارت میں لاپتا ہوگئے۔ میڈیا کے مطابق بنگلا دیش کی اسمبلی کے رکن انوار العظیم  کا تعلق حکمران جماعت  عوامی لیگ سے ہے اور وہ علاج کی غرض سے 12 مئی کو  بھارتی ریاست مغربی بنگال پہنچے تھے۔غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہےکہ رکن اسمبلی انوار العظیم 12 مئی کو مغربی بنگال میں اپنے دوست بسواس کے گھر  کلکتہ پہنچے تھے جہاں سے وہ 2 دن بعد لاپتا ہوگئے جس پر ان کے دوست نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔پولیس کے مطابق رکن اسمبلی کا موبائل بھی بند جارہا ہے،  پولیس کو خدشہ ہےکہ انہیں قتل کردیا گیا ہے اور ان کی لاش کو کلکتہ کے نیوٹاؤن کے علاقے میں کہیں دفن کیا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق رکن اسمبلی انوار العظیم کے اہل خانہ نے اس معاملے کو بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے سامنے  بھی اٹھایا ہے۔ 
========================

کرغزستان معاملے پر انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر خارجہ

بشکیک میں جن طلبہ کا فائنل ایئر ہے وہ اپنی ڈگری مکمل کرکے واپس آئیں۔اسحاق ڈار

وقافی وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کرغزستان میں طلبہ پر ہونے والے حملے کے معاملے میں انکوائری کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ہوگی ،آج اس کمیٹی کا نوٹیفکیشن کر دیا جائے گا، یہ کمیٹی دو ہفتوں میں اپنی رپورٹ جمع کرائے گی ،بشکیک میں جن طلبہ کا فائنل ایئر ہے وہ اپنی ڈگری مکمل کرکے واپس آئیں ، ہمیں دیکھنا ہے کہ جو طلبہ واپس آگئے ہیں ان کا مسئلہ کیسے حل کیا جائے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے بعد کرغزستان کے وزیر خارجہ سے بشکیک میں طلبہ کے مسئلے پر بات کی، کرغز وزیرخارجہ نے یقین دلایا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں اورکرغز صدر نے بھی کہا ہم اس طرح کے واقعات کوبرداشت نہیں کریں گے، بشکیک واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے کرغزستان کا دورہ اپنی تسلی کے لیے کیا تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے ،کرغزستان کے وزیر خارجہ سے درخواست کی کہ میں فوری طور پر بشکیک جاکر وہاں طلبہ کو دیکھنا چاہتا ہوں جس پر انہوں نے کہا کہ مجھے تھوڑا وقت دیں۔جس کے بعد میں اپنے کرغز ہم منصب کے ساتھ ہی آستانہ سے بشکیک روانہ ہوا، جہاں میں نے کرغزستان کے نائب وزیراعظم سے تفصیلی ملاقات کی اور ہسپتال کا دورہ کیا۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ کرغزستان کے نائب وزیراعظم نے 100 فیصد تصدیق کی کہ حالات اب معمول کےمطابق ہیں۔ مجھے سفیر نے بتایا کہ وہاں 1200 پاکستانی ورکرز ہیں جن کے دستاویزات مکمل نہیں اور کام کر رہے ہیں،بشکیک میں کام کرنیوالے 1200 ورکرز کو فوری ویزا فراہم کردیا جائےگا۔انہوں نے کہا کہ اب تک 3 ہزار سے زائد طلبہ کرغزستان سے پاکستان واپس آچکے ہیں اور آج رات تک یہ تعداد 4 ہزار تک پہنچنے کی توقع ہے،3 پاکستانی طلبہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور باقیوں کو پہلے ہی ڈسچارج کردیا گیا۔