کراچی: غیر ملکیوں پر خودکش حملہ ناکام، 2 ہلاک، 1 گارڈ بھی دم توڑ گیا

کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے، دھماکے میں دو افراد ہلاک اور دو سکیورٹی گارڈز سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے ایک گارڈ چل بسا۔ پولیس کے مطابق ایک دہشت گرد نے خود کو اڑایا، دوسرے کو پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا، خود کش حملہ آور پیدل چل کر آیا تھا۔ گاڑی میں موجود تمام غیرملکی مہمان محفوظ ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک دہشت گرد کی شناخت ہوگئی ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے۔

لانڈھی میں غیر ملکیوں پر حملے سے متعلق پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ سامنے آگئی۔

بی ڈی ایس رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر، ٹانگیں اور اعضاء ملے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے ملنے والی ایک ایس ایم جی میں لانچر بھی لگا ہوا تھا۔

بی ڈی ایس رپورٹ میں بتایا گیا کہ جائے وقوعہ سے تھیلے میں 4 آر جی ڈی دستی بم، تین رائفل گرنییڈ اور 4 میگزین ملے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کے پاس بیگ سے ایک پانی اور ایک پیٹرول کی بوتل بھی ملی۔

ایس ایس پی ملیر طارق الہٰی مستوئی کا کہنا ہے کہ ٹوٹل 3 حملہ آور تھے ایک موٹر سائیکل سوار خود کش تھا، جب کہ ایک دہشت گرد فرار ہوگیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے کلاشنکوف، دستی بم سے بھرا بیگ بھی ملا ہے۔

مارے گئے دونوں افراد خودکش بمبار بتائے جاتے ہیں۔

پولیس کے مطابق لاشیں اور زخمیوں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ دھماکے کی نوعیت سے متعلق مزید معلوم اکھٹی کی جارہی ہے۔

پولیس کے مطابق گاڑی جاپانی شہریوں کی تھی جنہیں غالبا دہشت گردوں نے چینی باشندے سمجھ کر نشانہ بنایا۔

گاڑی میں 5 غیر ملکی سوار تھے، صبح 6 بجکر 50 منٹ پر گاڑی روکنے کیلئے فائرنگ کی گئی۔ جس کے ساتھ دھماکہ ہوا۔ گاڑی میں موجود تمام غیرملکی مہمان محفوظ ہیں۔

پولیس کے مطابق ایک اور مبینہ خودکش حملہ آور تھا جسے پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ غیرملکیوں کی وین کو موٹرسائیکل پر سوار خود کش بمبار کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ فرار ہونے والا تیسرا حملہ بھی موٹرسائیکل پر تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق گزشتہ دنوں اسی علاقے سے دہشت گردوں کے سراغ ملے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے 2 سکیورٹی گارڈ اور ایک راہ گیر زخمی ہوا۔جن میں سے ایک گارڈ دوران رلاج جانبر نہ ہو سکا۔

حملہ آور کی شناخت
پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ایک دہشت گرد کی شناخت ہوگئی۔

ہلاک دہشت گرد کی شناخت سہیل احمد کے نام سے ہوئی۔

اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد پنجگور بلوچستان کا رہائشی ہے۔

’جائے وقوعہ سے کلاشنکوف، دستی بم سے بھرا بیگ بھی ملا‘
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے کلاشنکوف، دستی بم سے بھرا بیگ بھی ملا ہے۔

پولیس کے مطابق واقعے میں قریب موجود ایک اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

واقعہ کے ایک عینی شاہد گارڈ نے بتایا کہ ہم دو گاڑیوں میں زم زمہ سے نکلے تھے، لانڈھی مانسہرہ کالونی کے قریب زوردار دھماکا ہوا۔ دھماکے کے بعد ایک دہشت گرد گاڑی کے پیچھے فائرنگ کر رہا تھا۔

’دہشت گرد پہلے سے علاقے میں چھپے ہوئے تھے‘
کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کہا کہ دہشتگرد پہلے سے علاقہ میں چھپے ہوئے تھے، گاڑیوں کو آتا دیکھ کر دہشتگرد گاڑی کی طرف بھاگا اور دھماکا کیا۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس کی ایک موبائل موقع پر پہنچی، پولیس نے ہیلمٹ پہنے دہشتگرد کو پیچھے سےگولی ماری، دہشتگرد نے بھی فائرنگ کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے گولیوں کے 15 راونڈ ملے ہیں، پولیس کی بروقت کارروائی اور گارڈز کی حاضر دماغی سے حملہ ناکام ہوا۔

’ایک حملہ آور نے خودکش جیکٹ پہنی ہوئی تھی‘
ڈی آئی جی ایسٹ زون اظفر مہیسر نے جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ دو حملہ آور تھے، ایک نے خودکش جیکٹ پہنی ہوئی تھی، خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکےسے اڑا یا۔

انھوں نے بتایا کہ دوسرے حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بظاہر یہ ٹارگٹڈ کارروائی کی گئی ہے، پولیس کی ٹیم موقع پر تھی، جس نے فوری کارروائی کی، خود کش حملہ آور پیدل یہاں تک پہنچا، تفتیش کررہے ہیں کہ ان کو یہاں کیسے لایا گیا۔

اظفر مہیسر نے مزید بتایا کہ پولیس سی پیک اور نان سی پیک کو سکیورٹی دیتی ہے، نجی ادارے سکیورٹی گارڈز رکھتے ہیں، اس کارروائی میں سکیورٹی گارڈ نے بہت بہادری کا مظاہرہ کیا۔

’ٹوٹل 3 حملہ آور تھے، ایک دہشت گرد فرار‘
ایس ایس پی ملیر طارق الہٰی مستوئی کے مطابق کراچی پولیس نے دہشت گرد حملہ ناکام بنادیا ہے، شرافی گوٹھ تھانے کی حدود میں وین میں دھماکا ہوا، ایک دہشتگرد نے خود کو اڑایا، دوسرا دہشت گرد سکیورٹی گارڈز اور پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ گاڑی میں غیر ملکی افراد لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون جارہے تھے، تمام غیر ملکی محفوظ رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ہی گاڑی پر حملہ کیا گیا، ٹوٹل تین حملہ آور تھے ایک موٹر سائیکل سوار خود کش تھا، جب کہ تیسرا دہشتگرد فرار ہوگیا۔

اسپتال حکام
جناح اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں نور محمد، لنگر خان، سلمان رفیق شامل ہیں۔

تمام زخمی ایمرجنسی میں زیر علاج ہیں، 2 کی حالت تشویشناک ہے۔

اسپتال حکام نے مزید بتایا کہ زخمیوں میں کوئی غیر ملکی شامل نہیں ہے، 2 سیکیورٹی گارڈز اور ایک راہگیر ہے۔

کراچی حملے کی مذمت
صدر مملک آصف علی زرداری نے کراچی میں خود کُش دھماکے اور فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی بروقت کارروائی نے بڑے جانی نقصان سے بچا لیا۔

انھوں نے کہا کہ پوری قوم مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرے گی، شر پسند عناصر کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی مذمتی بیان میں کہا کہ پولیس کی بر وقت کارروائی سے ہم کسی بڑے جانی نقصان سے بچ گئے۔

وزیراعظم نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی ہر مذموم کارروائی کو ناکام بنائیں گے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لانڈھی خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کا امن خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ غیر ملکیوں سمیت تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کریں گے، قانون نافذ کرنے والےادارے ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی لانڈھی خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی۔

انھوں نے کہا کہ شہر کا امن خراب کرنے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ دہشت گرد کون تھے، کہاں سے آئے، تحقیقات کریں، سہولتکاروں سمیت تمام معلومات حاصل کی جائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی بہترین اقدام تھا۔

KARACHI

KARACHI LANDHI BOMBING
https://www.aaj.tv/news/30381693/