موزمبیق میں کشتی ڈوبنے سے 94 افراد ہلاک ہو گئے۔

موزمبیق اور جنوبی افریقہ کے دیگر ممالک گزشتہ سال سے ہیضے کی وباء سے لڑ رہے ہیں۔

ہ موزمبیق کے شمالی ساحل پر ایک کشتی الٹنے سے بچوں سمیت کم از کم 94 افراد ہلاک اور 26 لاپتہ ہیں۔میری ٹائم ٹرانسپورٹ انسٹی ٹیوٹ (INSTRASMAR) کے منتظم لورینکو ماچاڈو نے پیر کو میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ کشتی اوور لوڈڈ ماہی گیری کی کشتی تھی اور اسے لوگوں کو لے جانے کا لائسنس نہیں تھا۔ “اتوار کو ہم نے ایک سمندری واقعہ درج کیا جہاں کم از کم 94 افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب 130 افراد کو لے جانے والا بجر الٹ گیا۔ ہم نے 94 لاشیں برآمد کی ہیں اور 26 لاپتہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کشتی نمپولا صوبے کے لونگا سے لوگوں کو موزمبیق جزیرے تک لے جا رہی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سمندری لہر کی زد میں آ گئی غیر ملکی میڈیا نے ایک اور مقامی میری ٹائم ایڈمنسٹریٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسافر ہیضے کی وبا سے فرار ہو رہے تھے۔میڈیا کے مطابق، نامپولا صوبے کے سیکرٹری آف سٹیٹ جیم نیٹو نے بھی کہا کہ مسافر ہیضے سے بھاگ رہے تھے۔انہوں نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا، “چونکہ کشتی بہت زیادہ تھی اور مسافروں کو لے جانے کے لیے موزوں نہیں تھی، اس لیے یہ ڈوب گئی۔” مرنے والوں میں بہت سے بچے بھی شامل ہیں۔
سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں کئی لاشیں ساحل پر پڑی اور کچھ لوگ بچوں کی لاشیں اٹھائے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ رائٹرز فوری طور پر ان ویڈیوز کی تصدیق نہیں کر سکے۔موزمبیق اور جنوبی افریقہ کے دیگر ممالک گزشتہ سال سے ہیضے کی وباء سے لڑ رہے ہیں۔