10 سال سے لاپتا 16 سالہ لڑکی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ کو کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دے دیا

سندھ ہائیکورٹ

10 سال سے لاپتا 16 سالہ لڑکی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت

عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ کو کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دے دیا

جے آئی ٹی درخواست گزار کا موقف سن کر تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر آئندہ سماعت مورخہ 2 میء 2024 کو رپورٹ جمع کروائے ،عداالت

سولہ سالہ شبانہ ایف بی ایریا کے پرائیویٹ اسکول میں کام کرتی تھی ،لیاقت گبول ایڈووکیٹ وکیل درخواست گزار

19 مئی 2014 کو لڑکی کا بھائی اسکو اسکول سے واپس لینے گیا تو اسکول والوں نے بتایا کہ شبانہ صدام اور آصف کے ساتھ چلی گئی ہے ،وکیل درخواست گزار

لڑکے کے اغواء کا مقدمہ گلبرگ تھانے میں درج کرایا تھا ،لیاقت گبول ایڈووکیٹ

پولیس تاحال بچی کو بازیاب کرانے میں ناکام رہی ہے ،لیاقت گبول ایڈووکیٹ وکیل درخواست گزار

پولیس نے اغواء کا مقدمہ بھی اے کلاس کردیا ہے ،وکیل درخواست گزار

پٹیشن کی سماعت ڈویث بینچ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس خادم حسین تونیو نے کی۔
=======================

سندھ ہائیکورٹ

دھوکہ دہی بدیانتی، فراڈ کی نیت سے چاول بیچنے کا جھانسہ دیکر دو کروڑ پچاس لاکھ روپے کی رقم ہتھیانے، بھتہ طلب کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج نہ کرنے پر پولیس کے خلاف درخواست داخل۔

متفرق درخواست زیر561 اے کے تحت محمد بابر نے لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ کے توسط سے سندھ ہائیکورٹ میں داخل کی

درخواست میں ایس ایس پی کملین سیل ڈسٹرکٹ ساوتھ، ایس ایچ او تھانہ میٹھادر، غلام مصطفی ، عثمان مصطفی، ملک بابر، سید امجد حسین کو فریق بنایا گیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد حسین نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ، ایس ایس پی کملین سیل، ایس ایچ او تھانہ میٹھادر و دیگر فریقین۔ کو نوٹس جاری کرتے ہوےمورخہ 28 مارچ کو جواب طلب کرلیا ہے۔

میرے کلائنٹ محمد بابر سے غلام مصطفی، عثمان مصطفی،ملک بابر اور سید امجد حسین نے چاول فروخت کر نے کا جھانسہ دیکر ڈھائی کروڑ روپے بزریعہ بینک لیے ہیں ۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ

درخواست گزار سے رقم وصول کے غلام مصطفی اور اس کے ساتھیوں نے نہ تو چاول دییے ہیں اور نہ اس کی رقم۔واپس کی ہے۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ

جب درخواست گزار نے غلام مصطفی اور اس کے ساتھیوں سے اپنی رقم واپس مانگی تو انہوں نے میرے کلائنٹ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے اور بھتہ طلب کیا۔ لیاقت علی خان۔ گبول۔ایڈووکیٹ

جب درخواست گزار نے ایس ایچ او تھانہ میٹھادر اور ایس ایس پی کملین سیل کو مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست دی تو انہوں نے ٹال مٹول سے کام لیا۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ

اس کے بعد درخواست گزار نے ایڈیشنل سیشن جج کورٹ نمبر 8 کراچی ساؤتھ میں مقدمہ کے اندراج کے لیے پٹیشن داخل کی تو عدالت نے سول نیچر کا معاملہ قرار دیکر خارج کردی۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ

غلام مصطفی اور اس کے ساتھی فراڈ کرنے کے باوجود بھی میرے کلائنٹ کے دفتر میں آ کر ہراساں کررہے ہیں اور پولیس مقدمہ درج کرنے سے انکاری ہے۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ

عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوے رپورٹ کے ساتھ طلب کرتے ہوے سماعت ملتوی کردی۔