سندھ ہائیکورٹ، اقبال زیڈ احمد و دیگر کی 10 لاکھ روپے فی کس ضمانت منظور

کراچی، حیدرآباد، اسلام آباد ( محمد منصف/ خالد مصطفیٰ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جام شورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل ) کے مالک اقبال زیڈ احمد اور ان کے دو بیٹوں سمیت 6 ملزمان کی فی کس 10لاکھ روپے کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ فاضل جج نے جیل حکام کو ہدایت دی ہے کہ ملزمان اگر کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو رہا کر دیا جائے۔دوران سماعت عدالت نے نیب کی سرزنش کرتے ہوئے اقبال زیڈ احمد اوردیگر پانچ افراد کے خلاف الزامات مسترد کر دیئے اور کہا کہ ادارہ کوئی بھی چیز ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے اور قانون پر عملدرآمد کرنے والے شہریوں کو مجرموں کے طور پر پیش کررہا ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ ان کے موکلوں پر بے بنیاد الزامات عائد کیئے گئے ہیں جبکہ ان کے موکل پرائیویٹ کمپنی کے ذمہ داران ہیں اس اعتبار سے نیب کا دائرہ کار ہی نہیں بنتا تاہم ان کے موکل عدالتی کارروائی سمیت تفتیش کا نہ صرف سامنا کرنے کو تیار ہیں بلکہ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔ لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانت منظور کی جائے۔


قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے ملزمان کے خلاف 2020 میں ریفرنس دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 2011 سے 2019 تک جے جے وی ایل نے بدنیتی سے آمدن کو 72 ارب روپے ظاہر کیا جس کا مقصد جے جے وی ایل کے کارپوریٹ بینک اکاؤنٹ میں کالے دھن کو شامل کرنا تھا۔ نیب کے مطابق جے جے وی ایل کا واحد کاروبار ایل پی جی اور ایل این جی کے حوالے سے ہے جو کہ سوئی سدرن انہیں فراہم کرتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ایس ایس جی سی دستاویزات کے مطابق ایس ایس جی سی نے 22.8 ارب روپے مالیت کی ایل پی جی گیس فراہم کی اس کے برعکس جے جے وی ایل نے دعویٰ کیا کہ اس نے مذکورہ گیس سے 43 ارب روپے کمائے جو کہ اصل فروخت کی رقم سے 200 فیصد زیادہ ہے۔ نیب نے اپنے ریفرنس میں مزید کہا ہے کہ جے جے وی ایل نے اپنے سیل ٹیکس کا گوشوارے ایف بی آر میں جمع کروائے ہیں اس کے مطابق جے جے وی ایل نے 25 ارب روپے کمائے۔ اس کے علاوہ تقریباً چھ لاکھ میٹرک ٹن سے زائدایل پی جی میں سے ساڑھے تین لاکھ میٹرک ٹن ایل پی جی اپنی پانچ کمپنیوں کو فراہم کی جس کی مالیت تقریباً 21.79 ارب روپے تھی۔ نیب ریفرنس کے مطابق اقبال ذیڈ احمد ان کے بیٹے فصیح الدین احمد اور رضی الدین احمد سمیت دیگر ملزمان نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ انہوں نے 28 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی۔
https://e.jang.com.pk/detail/577764
=========================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC