اینٹی بائیوٹک دواؤں کاٹافیوں کی طرح فروخت ممنوع قرار دی جائے ،ڈاؤ یونیورسٹی ہیلتھ ریگولیٹری کورسز متعارف کرائے ڈاکٹر ظفر مرزا پروفیسر محمد سعید قریشی ویگر کا سمپوزیم سے خطاب

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں اینٹی بائیوٹک دواؤں کے درست استعمال کے لیے نئے عالمگیر تحقیقی کنسورشیم “کیمونیٹ” CAMO-NET کے مرکز کا افتتاح کردیا گیا۔ ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ٹیکنالوجی اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس اینڈ ہیلتھ مینجمنٹ کے اشتراک سے انٹرنیشنل مائیکرو آرگینزم ڈے کے سلسلے میں منی سمپوزیم سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اینٹی بائیوٹک دواؤں کے غلط اور اندھا دھند استعمال کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ اینٹی بائیوٹک دواؤں کے خلاف مزاحمت پیدا ہو گئی ہے خدشہ ہے کہ معمولی فلو عام ڈائریا یا کسی معمولی زخم کے باعث اموات ہو سکتی ہیں جیسے معمولی امراض میں 200 سال قبل ہوا کرتی تھیں، جب اینٹی بائیوٹک دوائیں دریافت نہیں ہوئی تھیں۔ وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے خیر مقدمی خطاب کیا جبکہ ویڈیو لنک پر یونیورسٹی آف لیور پول سے پروفیسر ایلی سن ہالمز، ڈیوڈ پرائس ایوانز اور ڈاکٹر راحیلہ احمد نے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا جبکہ دیگر مقررین میں پروفیسر زکی الدین احمد ، ڈاکٹر آفتاب علی مکھی اور ڈاکٹر ندا بیگ ڈاکٹر اظہار حسین بھی شامل تھیں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں صحت کے قواعد و ضوابط اتنے سخت بنائے جائیں کہ بغیر ڈاکٹری نسخے کے اینٹی بائیوٹک دوا بیچنا ممنوع ہو جائے، مگر حال یہ ہے کہ ہیلتھ ریگولیشن سے ناواقف لوگ ہیلتھ ریگولیٹ کر رہے ہیں۔ راتوں رات کسی کو بھی ہیلتھ ریگولیٹری باڈی میں تعینات کر دیا جاتا ہے جس کا کوئی اکیڈمک بیک گراؤنڈ نہیں ہوتا، جیسے استاد شاگردی کا نظام قائم ہو، منظوری دینے والے کو علم ہی نہیں کہ ہیلتھ ریگولیشن کیا ہوتے ہیں اور نہ منظوری لینے والے کو پتہ ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ڈاؤ یونیورسٹی “ہیلتھ ریگولیٹری سائنسز” میں ڈپلوما، ماسٹرز اور بیچلرز کی سطح کے کورسز شروع کرے۔ مغربی یورپی ممالک میں تو ریگولیٹری سائنسز ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔ افریقہ کی بعض یونیورسٹیز میں ہیلتھ ریگولیشنز پڑھائے جا رہے ہیں۔ یونیورسٹی آف عدلیس ابابا میں یہ سبجیکٹ پڑھائے جا رہے ہیں۔ پروفیسر ظفر مرزا نے کہا کہ ہیلتھ ریگولیٹری سائنسز بہت ہی وسیع فیلڈ ہے جس میں پروڈکٹ ریگولیشن، سروس ریگولیشن اور ایچ آر ریگولیشن سمیت دیگر ذیلی مضامین پڑھائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کا نرم طریقہ کار بہت موثر ہوتا ہے مگر اس میں وقت درکار ہوتا ہے اس لیے ایفیکٹو ریگولیٹری انٹروینشن بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی بائیوٹک دواؤں کے خوفناک استعمال نے اینٹی مائیکرو بیل ریزسٹنس کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان کی مجموعی آبادی کی صحت کو درپیش اینٹی مائکرو بیل ریزسٹنس سمیت دیگر چیلنجز تمام شعبوں سے پورے معاشرے تک اخلاقی بحرانوں اور اجتماعی ضمیر کے انحطاط کا اہم کردار ہے۔ قبل ازیں اپنے خیر مقدمی خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے ڈاکٹرز کی جانب سے اینٹی مائیکرو بیل دواؤں کے غلط اور غیر منطقی استعمال پر اپنے تجربات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زور دیا کہ معاشرے کے وسیع تر مفاد، خاص طور پر مریض کے مفاد میں درست سوچ اپناتے ہوئے اینٹی مائیکرو بیل کا درست استعمال کرنا چاہیے۔ پروفیسر ایلی سن ہالمز اور ڈیوڈ پرائس ایوانز نے کمیو نیٹ پاکستان سے ڈاؤ یونیورسٹی کے اشتراک کو سراہا۔ پروفیسر ڈاکٹر زکی الدین احمد نے کہا کہ پاکستان میں اینٹی مائیکرو بیل ریزسٹنس کی تحقیق کے لیے ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ گزشتہ کئی برسوں سے کام کر رہی ہے تاکہ پاکستان میں ریسرچ کلچر عام ہو جائے۔ منی سمپوزیم میں پینل ڈسکشن بھی ہوا جس میں پروفیسر عاصمہ فیصل اور ڈاکٹر عاصمہ حامد نے بھی حصہ لیا۔
=============================

ڈاؤ یونیورسٹی میں پرائم منسٹر اسکیم کے تحت لیپ ٹاپ تقسیم

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ لیپ ٹاپ محض ایک ڈیوائس ہے، اسکا مثبت استعمال ہی طلبا کی تخلیقی اور تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔ نصابی سرگرمیوں کے لیے لیپ ٹاپ ایک بہترین ڈیوائس ہے، اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال تعلیمی سرگرمیوں میں زیادہ مفید نہیں ہے، یہ باتیں انہوں نے پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم کے تیسرے مرحلے میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں منعقدہ کراچی میں لیپ ٹاپ تقسیم کی پہلی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے ریجنل ڈائریکٹر جاوید علی میمن، کوآرڈینیٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن برائے پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم منظور علی، سپر فوکل پرسن ڈاؤ یونیورسٹی برائے پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم پروفیسر نسیم احمد شیخ اور رجسٹرار ڈاؤ یونیورسٹی ڈاکٹر اشعر آفاق نے بھی خطاب کیا جبکہ پرنسپل ڈاؤ میڈیکل کالج پروفیسر صبا سہیل، وائس پرنسپل پروفیسر شمائلہ سمیت طلبا و طالبات کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ لیپ ٹاپ دینے کا مقصد ہے کہ آپ اس کے مثبت استعمال سے اپنی ذہنی اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کریں، اسے ایک طرف نہ رکھیں بلکہ استعمال میں لائیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ ڈاکٹر جاوید میمن نے کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم اکیسویں صدی کے تقاضوں کے مطابق طلبا و طالبات کو حصول تعلیم میں معاون مددگار ہے اور اس کی تقسیم کا طریقہ بھی شفاف رکھا گیا ہے۔ تقسیم میرٹ پر انجام دی جا رہی ہے۔ ایچ ای سی کے کوآرڈینیٹر برائے پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم منظور علی نے بتایا کہ وزیر اعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تیسرے مرحلے میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جارہے ہیں۔ اس مرحلے میں سندھ کا حصہ 16 ہزار 9 سو 39 لیپ ٹاپ ہیں جن کی تقسیم کا عمل جارہی ہے۔ ڈاو یونیورسٹی میں پرائم منسٹر لیپ ٹاپ کے سپر فوکل پرسن پروفیسر نسیم احمد شیخ نے کہا کہ طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ کی تقسیم در حقیقت کمیونٹی سروس اور ریسرچ کے لیے ہے۔ حکومت کی جانب سے طلبا و طالبات پر اعتماد کرتے ہوئے لیپ ٹاپ تقسیم کیے جارہے ہیں، درحقیقت یہ آپ کا کیریئر بنانے میں بھی معاون و مدد گار ثابت ہوں گے۔ رجسٹرار ڈاکٹر اشعر آفاق نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی ایچ ای سی کی شکر گزار ہے کہ لیپ ٹاپ اسکیم کی تقسیم کے لئے سب سے پہلے ڈاؤ یونیورسٹی کو منتخب کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی کی جانب سے لیپ ٹاپ اسکیم میں کردار ادا کرنے والے تمام ہی افراد کا اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کے مختلف کالجز، انسٹیٹیوٹ اور ملحقہ اداروں کے طلبا و طالبات میں میرٹ کی بنیاد پر لیپ ٹاپ تقسیم کیے گئے۔
======================================

اوجھا میں “پلمونری اینڈ تھیوراسک سرجری آئی سی یو”کا افتتاح ،
کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ھیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے اوجھا انسٹی ٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیز (OICD) میں پلمونری اینڈ تھیوراسک سرجری آئی سی یو کا افتتاح کردیا۔ اس آئی سی یو کی سہولت مریضوں کو بغیر کسی چارجز کے مفت میں حاصل ہوگی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر او آئی سی ڈی پروفیسر افتخار احمد نے آئندہ منصوبوں کے بارے میں بتایا کہ جلد ہی انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام جنوبی ایشیا کا پہلا “ٹی بی آئی سی یو” قائم کیا جائے گا۔ جب کہ پاکستان کا پہلا “لنگ کینسر اسکریننگ سینٹر” بھی اوجھا انسٹیٹوٹ میں قائم کیا جارہا ہے۔ قبل ازیں وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے ربن کاٹ کر تھیوراسک اینڈ پلمونری آئی سی یو کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پروفیسر افتخار کے علاوہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کمیونیکیبل ڈیزیز سینٹر ڈاکٹر ذوالفقار دھاریجو، ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ٹی بی کے انچارج سلیم احسن کاظمی، ڈاکٹر سلمان، ڈاکٹر غلام مرتضٰی سوہو، ڈاکٹر نیاز سومرو، ڈاکٹر اجے کمار، ، ڈاکٹر ثنا صدیقی، ڈاکٹر فرزانہ بتول، ڈاکٹر حسان بھی موجود تھے ۔ افتتاحی تقریب سے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوجھا انسٹیٹیوٹ طویل عرصے سے امراضِ سینہ و تپ دق کے علاج کی سہولتیں دے رہا ہے، اب اس ادارے میں ڈائنامک تبدیلیاں یونیورسٹی کی مکمل معاونت سے کی جارہی ہیں۔ تھیوراسک پلمونری آئی سی یو کے قیام کے بعد ٹیوبر کلاسس آئی سی یو اور لنگ کینسر اسکریننگ سینٹر سے عوام کو بہترین طبی سہولتیں حاصل ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ لنگ کینسر اسکریننگ کے ذریعے قبل از وقت کینسر کی تشخیص ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اوجھا سینٹر ہی درحقیقت یونیورسٹی کے اوجھا کیمپس کی بنیاد بنا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ذوالفقار دھاریجو نے کہا کہ ٹی بی کے مریضوں کو ہر قسم کی طبی سہولت فراہم کرنے کے لیے اوجھا انسٹیٹیوٹ سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ پروفیسر افتخار احمد نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اوجھا انسٹیٹیوٹ ٹی بی کے مفت علاج کے ساتھ بی بی ریسرچ کے فرائض بھی انجام دے رہا ہے حال ہی میں انسٹیٹیوٹ کی جانب سے دو تحقیقی مقالے بین الاقوامی جرائد میں شائع ہو چکے، پانچ کو یونیورسٹی کے بورڈ نے اشاعت کے لیے منظور کر لیا جبکہ 4 پر ابھی کام جاری ہے۔ اس طرح تحقیقی مقالوں پر کام مکمل ہوجائے گا۔ پروفیسر افتخار نے بتایا کہ ہم اوجھا انسٹیٹیوٹ کو جدید HMIS سسٹم سے آراستہ کر رہے ہیں جس کے بعد مریضوں کا ڈیٹا اکٹھا کر کے اسے سینٹرلائز کیا جا رہا ہے، اس کے نتیجے میں کسی بھی مریض کے متعلق دنیا بھر میں کہیں سے بھی معلومات حاصل ہو سکے گی اور ہم ٹی بی کے مریضوں کا درست ڈیٹا بھی مرتب کر سکیں گے۔ تقریب کے اختتام پر پروفیسر محمد سعید قریشی نے ڈاکٹر ذوالفقار دھاریجو کو گلدستہ بھی پیش کیا۔

=============================

کراچی: کراچی میں پرائم منسٹر لیپ ٹاپ تقسیم کی پہلی تقریب / ڈاؤ یونیورسٹی

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی میں لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب

کراچی: وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی میں 847 طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم

کراچی: لیپ ٹاپ ایک ٹول ہے، اسکا استعمال اسے مثبت بناتا اور ذہانت بڑھاتا ہے

کراچی: لیپ ٹاپ کا بہترین استعمال تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھائے گا، پروفیسر سعید قریشی

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC