نادر علی نے تبدیلیٔ مذہب سے متعلق سوال کرنے پر سنیتا مارشل سے معافی مانگ لی

پاکستانی یوٹیوبر، پرینکسٹر نادر علی نے اداکارہ و ماڈل سنیتا مارشل سے تبدیلیٔ مذہب سے متعلق پوچھے گئے سوالوں پر معافی مانگ لی ہے۔

اکثر اوقات ہی اپنے سوالات اور خیالات کے سبب تنازعات میں گھرے رہنے والے پرینکسٹر نادر علی نے سوشل میڈیا پر سخت تنقید ہونے اور سنیتا مارشل کی جانب سے ردِ عمل آ جانے کے بعد سوشل میڈیا پر معافی نامہ جاری کیا ہے۔

نادر علی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے سنیتا مارشل کے ساتھ ایک خوشگوار موڈ میں تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’پوڈ کاسٹ کے دوران میرا ارادہ سنیتا مارشل یا کسی کی بھی دل آزاری کرنے کا نہیں تھا، یہ بس میری دلچسپی تھی، میں سنیتا مارشل کے اسلام قبول کرنے کے ارادے سے متعلق جاننا چاہتا تھا۔‘
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’مذہب ایک ذاتی انتخاب ہے اور میں تمام مذہب کے لوگوں کا احترام کرتا ہوں۔‘
نادر علی کا اپنے وضاحتی پیغام اور معافی نامے میں مزید لکھنا ہے کہ ’یہ میری اور باقی 1.9 بلین مسلمانوں کی خواہش ہے کہ باقی مذاہب کے افراد اسلام کی جانب آئیں، ہاں مگر اپنی مرضی کے ساتھ۔‘

نادر علی کا کہنا ہے کہ ’اگر اب بھی میرے کسی الفاظ سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔‘
واضح رہے کہ معروف ماڈل و اداکارہ سنیتا مارشل سے مذہب تبدیلی سے متعلق سوال پوچھنے اور اُنہیں ہدایت ملنے کی دعا دینے پر میزبان نادر علی کو سوشل میڈیا صارفین اور شوبز شخصیات کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اپنی پوڈ کاسٹ کے دوران نادر علی نے ماڈل و اداکارہ سنیتا مارشل سے مذہب تبدیل کرنے سے متعلق سوال پوچھا تھا۔

جس کا جواب دیتے ہوئے اداکارہ نے کہا تھا کہ میرا اسلام قبول کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔
سنیتا مارشل کا کہنا تھا کہ اُن کے بچے اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، شادی سے قبل ہی میں اور حسن نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ بچے کس مذہب کو فالو کریں گے۔

انہوں نے خود سے متعلق کہا تھا کہ میرا فی الحال مذہب تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی مجھ پر سسرالیوں کی جانب سے کوئی دباؤ ہے، مجھے آج تک سسرال میں کبھی کسی نے اسلام قبول کرنے سے متعلق نہیں کہا ہے۔