آج 3 ہزار میگاواٹ بجلی دینے والےتھر کے کوئلے سے بجلی بنانے کے سفر کی کہانی ہے کیا؟

آج پاکستان کے لئے 3 ہزار میگاواٹ بجلی تھر سے آرہی ہے اور یہ نعرہ سچ ثابت ہو رہا ہے کہ تھر بدلے گا پاکستان ۔سندھ کے خوبصورت اور تاریخی علاقے تھر سے جو بجلی آرہی ہے یہ مقامی کوئلے سے پیدا ہورہی ہے مقامی کوئلے سے بجلی بنانے کا سفر اپنی ایک دلچسپ کہانی رکھتا ہے یہ کام ایک دو سال میں نہیں ہوا بلکہ اس کے پیچھے دہائیوں کی محنت اور بہت بڑا ویژن کارفرما رہا ۔


مختصرا اگر سمجھنا چاہیں تو تھر کے کوئلے سے بجلی بنانے کے سفر کا آغاز عملی طور پر 30 جنوری 1996 کو اس وقت کی وزیر اعظم پاکستان محترمہ بے نظیر بھٹو نے کیا تھا یہ ان کا ویژن تھا جسے آنے والے وقت میں آگے بڑھایا جاتا رہا اور بڑا بریک تھرو اس وقت ہوا جب 31 جنوری 2014 کو صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے مشترکہ طور پر اس پروجیکٹ کو آگے بڑھایا جبکہ 10 اپریل 2019 کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھوں یہاں پر کوئلے سے بجلی بنانے کے کام کا باقاعدہ آغاز ہوا اور دس اکتوبر 2022 اور 22 مارچ ،2023 کو وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بجلی بنانے کے مزید منصوبوں کا افتتاح کیا یہاں سے بجلی بنانے کے عمل میں پاک چین دوستی کا نیا سنگ میل طے کیا گیا آج تھر سے 3 ہزار میگاواٹ بجلی پاکستان کو حاصل ہو رہی ہے ۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ تھرکول سے اگلے دو سو سال تک ایک لاکھ میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے ۔


اس عظیم الشان منصوبے کا کریڈٹ یقینی طور پر سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے ویژن کو جاتا ہے یہ بات یاد رکھی جائے گی کہ آصف علی زرداری نے بے نظیر بھٹو کے خواب کو سچ ثابت کر دکھایا ۔
آج تھر کول پاور پروجیکٹ کی وجہ سے پورے علاقے میں وسیع پیمانے پر روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں صحت تعلیم انفراسٹرکچر کی بہتری اور ترقی نظر آرہی ہے تھر کے بچے خوش ہیں خواتین آگے بڑھ کر مردوں کے شانہ بشانہ کام میں حصہ لے رہی ہیں زندگی کی رونقیں پوری آب و تاب سے جلوہ گر ہیں ۔
=============