نظام ۔ملک۔عوام

اعتصام الحق ثاقب
================


قومی عوامی کانگریس کا نظام اور اس کی پانچ سالہ کار کردگی کی بابت کئی سوالات تھے جو عام ذہنوں میں تھے ۔یہ سوال بطور ادارہ اس کی کارکردگی کی جانچ کے حوالے سے تھے لیکن اس ادارے کے کام کا انداز اور اس کی کار کردگی دنیا کے کئی ممالک کے لیے ایک پہلی یا نمونہ کے طور پر بھی نمایاں ہے۔دنیا کے کئی ممالک اور ان میں قائم کئی نظام اس طرز کی حکومت اور سیاست کو سمجھنے اور اسے اپنانے یا نہ اپنانے اور اس کے اپنے نظام کے ساتھ تقابلی جائزے کو اہمیت دینے لگے ہیں کیوں کہ نظام اگر عوام کی خوش حالی میں کار گر ہے تو اس کی بازگشت دنیا میں سنی جاتی ہے ۔عوامی جمہوریہ چین کے نظام میں عوام کی خوش حالی کے علاوہ ایک اور خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ اختراعی عوامل پر منحصر ہوتے ہوئے نئی پالیسیوں کو نئے اور بدلتے حالات میں اپنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ان عوامل پر گفتگو حالیہ دنوں جاری ہے جب بیجنگ میں قومی عوامی کانگریس اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانگرنس کے اجلاس دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں ۔
نیشنل پیپلز کانگریس کو پیش کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں پیپلز کانگریس کے نظام کو پوری طرح سے عملی جامہ پہنایا گیا ہے اور اس نے عملی طور پر زبردست قوت اور طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔
این پی سی کی 13 ویں قائمہ کمیٹی کی پانچ سالہ مدت کے اختتام پر جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ نظام چین کے بنیادی سیاسی نظام کے طور پر کام کرتا ہے جو حکمرانی کے نظام اور صلاحیت کو تقویت دیتا ہے۔
13 ویں این پی سی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین لی ژانشو نے 14 ویں این پی سی کے پہلے سیشن کے مکمل اجلاس میں رپورٹ پیش کی۔لی کے مطابق، قومی مقننہ کے کام کی ایک خاص بات 2018 میں 13 ویں این پی سی کے پہلے اجلاس میں آئین میں ترمیم کو منظور کرنا تھا۔
گزشتہ پانچ سالوں میں قائمہ کمیٹی نے آئین کے نفاذ اور اس کے اختیار اور تقدس کو برقرار رکھنے کو یقینی بنایا ہے۔ان کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، قائمہ کمیٹی نے انتخابی قانون پر نظر ثانی کی اور این پی سی نامیاتی قانون کے مسودے میں ترمیم کا مسودہ غور و خوض کے لئے این پی سی کو پیش کیا، تاکہ عوامی کانگریس اور ان کے آپریٹنگ میکانزم کے تنظیمی اور انتخابی نظام کو بہتر بنایا جاسکے۔
قانون سازی میں ترمیم کا مسودہ موجودہ سالانہ اجلاس میں غور و خوض کے لئے پیش کیا گیا جس سے قانون سازی کے نظام اور میکانزم میں بہتری اور قانون سازی کے معیار اور کارکردگی میں اضافہ متوقع ہے۔اس کے علاوہ، اعلی مقننہ نے ہانگ کانگ ایس اے آر میں قومی سلامتی کے تحفظ سے متعلق قانون نافذ کرکے اور ہانگ کانگ ایس اے آر کے انتخابی نظام کو بہتر بنانے کا فیصلہ کرکے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایس اے آر) میں آئینی نظم و ضبط کو برقرار رکھا ہے، جس نے مرکزی حکومت کو ایس اے آر پر مجموعی دائرہ اختیار کا استعمال کرتے ہوئے ہانگ کانگ کے نئے مرحلے میں داخلے کے لئے ایک مضبوط قانونی بنیاد فراہم کی ہے.
اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے قائمہ کمیٹی نے متعدد قوانین وضع کیے جن میں ایک سنگ میل سول کوڈ بھی شامل ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری قانون اور ہینان فری ٹریڈ پورٹ قانون کو اعلی معیار کے کھلے پن کے ایک نئے دور کی حمایت کرنے کے لئے نافذ کیا گیا تھا۔
ماحولیاتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ماحولیاتی تحفظ میں قانون سازی کے کام کو تیز کیا گیا تھا ، جس میں مٹی کی آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق قانون ، صوتی آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق قانون اور ویٹ لینڈ کنزرویشن قانون گزشتہ پانچ سالوں میں تیار کیا گیا تھا۔
ان قانونی کوششوں کے ساتھ ، قائمہ کمیٹی نے چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلسٹ قانونی نظام کو بہتر بنایا اور ترقی کو فروغ دینے اور اچھی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے اچھے قوانین بنائے۔اس مدت کے دوران، قومی مقننہ نے 47 قوانین نافذ کیے، 111 پر نظر ثانی کی، اور قانونی سوالات اور دیگر اہم امور پر 53 فیصلے منظور کیے.
نگرانی کے فرائض کی انجام دہی کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران قائمہ کمیٹی نے سرکاری اثاثوں کے انتظام کے حوالے سے پہلی جامع رپورٹ، مالی کاموں پر پہلی رپورٹ اور نیشنل سپروائزری کمیشن کی پہلی ورک رپورٹ سنی اور اس پر غور کیا۔ اس نے سپریم پیپلز کورٹ اور سپریم پیپلز پروکیوریٹر کی ورک رپورٹس کی پہلی خصوصی انکوائری بھی کی۔نگرانی کے دوران قائمہ کمیٹی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تمام ریاستی اداروں اور ان کے ملازمین کے اختیارات نگرانی اور جانچ پڑتال کے تابع ہوں۔
قوانین پر عمل درآمد کا معائنہ کرتے ہوئے، قائمہ کمیٹی نے تھرڈ پارٹی تشخیص متعارف کروائی اور بے ترتیب معائنے، غیر اعلانیہ دورے، بگ ڈیٹا تجزیہ، اور سوالنامہ سروے جیسے مختلف اقدامات اپنائے۔ اس نے مقامی عوامی کانگریس کو ملک بھر میں معائنہ کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی۔رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تحفظ سے متعلق قوانین کے نفاذ کے معائنے کے دوران تقریبا 9 لاکھ سوالنامے جمع کیے گئے تھے۔
قائمہ کمیٹی نے اس سال قانون سازی کے کام کے لئے ایک منصوبہ مرتب کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اگلے پانچ سالوں کے لئے قانون سازی کا منصوبہ تیار کرے گی ، سرکاری ملکیت کے اثاثوں کے انتظام پر نگرانی میں اضافہ کرے گی ، اور نائبین کی تربیت میں اضافہ کرے گی۔
=======================