برطانوی بنکوںمیں پڑے ہوئے فراموش کردہ 76ملین پونڈ سپورٹ کے طورپر دینے کا فیصلہ


رقم کے وارثوں کو تلاش کرنے میں ناکامی کے بعد یہ رقم غربت کا شکار 69ہزار لوگوں میں تقسیم کی جائے گی
رقم اصل مالکوں کی ہی ملکیت رہے گی،وہ کسی بھی وقت مطالبہ کرسکیں گے اورادا کی جائے گی: ڈیوڈ ناٹ
کراچی(الطاف مجاہد)برطانیہ میں حکومت نے فراموش کردہ اکاﺅنٹس میں پڑے ہوئے 76ملین پونڈ لوگوں کو اخراجات زندگی اور انرجی کی بچت کے منصوبوں پر خرچ کرنے کیلئے سپورٹ کے طورپر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے یہ رقم بینکوں اور بلڈنگ سوسائٹی کے اکاﺅنٹس میں بیکار پڑی ہوئی ہے اور رقم کے وارثوں کو تلاش کرنے میں ناکامی کے بعد اب یہ رقم 69,000ایسے لوگوں کو دی جائے گی، جو رقم کی کمی کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ اس میں سے 45ملین پونڈ Fair4All Finance اسکیم کے تحت تقسیم کی جائے گی، اس کے علاوہ اس میں31 ملین پونڈ میں سے بہت سی چیرٹیز اور سوشل اداروں کو امداد فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ اسے ضرورت مندوں میں تقسیم کرسکیں۔ اس رقم سے مکانوں کو انرجی کی زیادہ بچت کے نظام میں بدلنے میں مدد دی جائے گی۔ بیکار پڑی ہوئی اس رقم کی اسکیم میں بہت جلد انشورنس اور پنشن، سرمایہ کاری اور ویلتھ مینجمنٹ میں پڑی ہوئی رقم بھی شامل کردی جائے گی۔ اس طرح ایک اندازے کے مطابق مزید کم وبیش 738ملین پونڈ کی رقم بھی حاصل ہوجائے گی۔ 2011سے اب تک اس اسکیم کے تحت 892ملین پونڈ جاری کئے جاچکے ہیں۔ انگلینڈ میں کمیونٹی ویلتھ فنڈز اس بیکار پڑی ہوئی رقم میں مزید اضافہ کرے گی۔کمیونٹی ویلتھ فنڈ وہ رقم ہوتی ہے جو کمیونٹی وقتاًفوقتاً پسماندہ علاقوں کے لوگوں میں تقسیم کی جاتی ہے۔ وزیر ثقافت لوسی فریزر کا کہنا ہے کہ آج ہم لاکھوں پونڈ بیکار پڑے ہوئے اکاﺅنٹس سے معاشرے کے انتہائی غریب اور بے سہارا لوگوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کررہے ہیں، اس سے لوگوں کی زندگی پر ایک اچھا اثر پڑے گا، اس مدد سے قرضوں کا خاتمہ کرنے اور رفاہی اداروں کی جانب سے بتائے گئے طریقے سے رقم کی بچت کرنے کا موقع ملے گا۔ نیشنل لاٹری کمیونٹی فنڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ ناٹ کا کہنا ہے کہ اس رقم کی تقسیم سے حقیقی معنوں میں نمایاں فرق پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ میں حکومت کی جانب سے اس میں کمیونٹی ویلتھ فنڈ بھی شامل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ بیکار پڑی ہوئی یہ رقم اس کے اصل مالکوں کی ہی ملکیت رہے گی، اس کے معنی یہ ہیں کہ وہ کسی بھی وقت اپنی رقم کا مطالبہ کرسکیں گے اور انھیں ان کی رقم ادا کی جائے گی۔
======================