پاکستان کا مکی آرتھر کو 2024 تک آن لائن کوچ مقرر کرنے کا امکان ہے۔ وہ کرکٹ کی تاریخ کے پہلے آن لائن کوچ بننے کے لیے تیار ہیں… مستقبل کے مناظر:

پاکستان کا مکی آرتھر کو 2024 تک آن لائن کوچ مقرر کرنے کا امکان ہے۔

وہ کرکٹ کی تاریخ کے پہلے آن لائن کوچ بننے کے لیے تیار ہیں…

مستقبل کے مناظر:

چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

ان کے بہت سے کارٹون گردش کر رہے ہیں۔

آن لائن کوچ خیال تنقید کی زد میں ہے۔


============================

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ہیڈ کوچ کا عہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ مکی آرتھر کےلیے ٹیم ڈائریکٹر کا عہدہ متعارف کروادیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم ہیڈ کوچ نہیں اسسٹنٹ کوچز کے ساتھ کام کرے گی، مکی آرتھر ٹیم ڈائریکٹر ہوں گے جو تمام معاملات دیکھیں گے۔

گرانٹ بریڈبرن پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ کیلئے مضبوط امیدوار

مکی آرتھر انگلش کاؤنٹی سیزن کے دوران پاکستان ٹیم کے ساتھ دستیاب نہیں ہوں گے جبکہ معاہدہ متوقع ہے۔

مکی آرتھر ورلڈکپ 2023 اور آسٹریلیا دورہ پر ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔

پی سی بی نے مکی آرتھر کےلیے چیف آف سٹاف تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے جنرل منیجر ریحان الحق کو بطور ٹیم منیجر تعینات کیے جانے کا امکان ہے، جو بنیادی طور پر مکی آرتھر کے چیف آف سٹاف کے طور پر کام کریں گے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ مکی آرتھر ہی ہوں گے

پی سی بی مکی آرتھر کے ساتھ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کے 3 اسسٹنٹ کوچز رکھے گا۔

گرانٹ بریڈبرن کو بطور فیلڈنگ اور اسسٹنٹ کوچ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مکی آرتھر کے اپریل کے پہلے ہفتے میں لاہور آنے کا بھی امکان ہے۔

========================================
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر ہوں گے، 23 جنوری 2023 کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے، پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم عزیز سیٹھی نے کہا تھا کہ 90 فیصد معاملات مکی آرتھر کے ساتھ طے ہو چکے ہیں۔

اب اطلاعات ہیں کہ اس سال 17 مئی کو اپنی 55 ویں سالگرہ کا کیک کاٹنے والے مکی آرتھر کا انگلش کاؤنٹی ڈربی شائر سے 2025 تک معاہدہ ہے، جسے وہ چھوڑنا نہیں چاہتے۔

مکی آرتھر قومی ٹیم کے ساتھ بھی منسلک ہونے کے لیے رضا مند ہو گئے ہیں، البتہ جوہانسبرگ (جنوبی افریقا) میں پیدا ہونے والے مکی آرتھر جنھوں نے 110 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں، ماضی میں جنوبی افریقا، آسڑیلیا اور سری لنکا کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔

6 مئی 2016 کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ بننے والے مکی آرتھر کی کوچنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم 2017ء میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی وکٹ کیپر سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی، تاہم 2019ء آئی سی سی ورلڈ کپ جہاں پاکستان ٹیم سیمی فائنل نہیں کھیل سکی۔

ہیڈ کوچ پاکستان کرکٹ ٹیم، مکی آرتھر کو ورک فرام انگلینڈ کی سہولت بھی فراہم

اس کے بعد احسان مانی نے چئیرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مکی آرتھر کو فارغ کر دیا تھا، اب مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے نجم سیٹھی کی مکی آرتھر کے ساتھ بات چیت تقریباً طے ہو چکی ہے۔

اطلاعات کے مطابق مکی آرتھر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمے داریاں نبھائیں گے، تاہم وہ اپریل میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کی کوچنگ کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے اور ان کی منتخب کردہ کوچنگ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اس سلسلے میں ذمے داریاں ادا کریں گے۔

مکی آرتھر انگلش کاؤنٹی ڈربی شائر کے ساتھ معاہدے میں ہیں اور کاؤنٹی سیزن جاری ہے، لہٰذا مکی آرتھر اپنی ذمے داریاں ادا کر نے کے بعد قومی ٹیم کو جوائن کریں گے۔

اس سال کے آخر میں بھارت میں منعقدہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں مکی آرتھر ہی قومی ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے ذمے داریاں نبھائیں گے۔

====================================
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کی آن لائن کوچنگ سمجھ میں نہیں آرہی کہ کس طرح کوچنگ ہوگی انہیں علم نہیں کہ پی سی بی کا اس حوالے سے کیا پلان ہیں لیکن قومی ٹیم کیلئے غیر ملکی کوچ ہی کیوں ضروری ہے؟

کراچی میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ملک میں ایسے کوچ ہیں جو ٹیم کو اچھے انداز میں لیڈ کرسکتے ہیں، ملکی کوچز کے حوالے سے تاثر ہے کہ وہ سیاست میں پڑ جاتے ہیں لیکن ایسے کرکٹر بھی ہیں جو اس کو بڑی ذمہ داری سمجھتے ہیں، ان کے خیال سے کرکٹ کو سیاست سے الگ کرکے مضبوط اور بڑے فیصلے کریں گے تو ملکی کرکٹ آگے بڑھے گی۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ جب وہ چیف سلیکٹر تھے تو انہیں ٹیم میں کوئی تگڑا گروپ نظر نہیں آیا البتہ کپتان کی پسند و نا پسند ہوتی ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ماضی میں بھی پسند نا پسند ہوتی رہی، ان کی کپتانی میں بھی پسند و ناپسند کا سلسلہ رہتا تھا لیکن پسند میرٹ پر ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت چیف سلیکٹر انہوں نے اپنا کام ذمہ داری سے ادا کیا، چیف سلیکٹر کی کرسی بڑی مضبوط اور پاور فل ہے یہاں جو بھی آئے اس کو بڑے فیصلے لینے ہوں گے ان کے خیال میں اب ایسا نہیں چل سکتا کہ اس کو چانس دے دو کوئی بات نہیں ہوجائے گا اگر ہم اب بھی کوئی بات نہیں کوئی بات نہیں کرتے رہے تو آگے نہیں بڑھیں گے، بڑے فیصلے لینے ہوں گے، ہر ادارے کو اس وقت بڑے سخت فیصلے لینے ہوں گے ورنہ ہم کہیں کے نہیں رہیں گے۔

شاہد آفریدی نے ملکی حالات کے حوالے سے کہا کہ بڑے بھاری دن گزر رہے ہیں گزشتہ روز کوہاٹ میں کشتی الٹنے کا واقعہ ہوا اور پھر کوئٹہ میں بس گرنے کا المناک حادثہ ہوا اور آج پشاور کی مسجد کا حادثہ ہوا اللّٰہ ہمارے ملک کو حفظ و امان میں رکھے، یہ ملک بڑی قربانی سے بنایا گیا ہے لیکن اب وقت قربانی کا نہیں ہے بلکہ ملک کے آگے بڑھنے کا وقت ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ ان کا نہیں خیال کہ موجودہ حالات پی ایس ایل کے انعقاد پر کوئی اثر ڈالیں گے، پی سی بی اچھے اور مناسب اقدام کرے گا۔

انہوں نے کوئٹہ میں نمائشی میچ پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ بلوچستان میں بھی کرکٹ ہونی چاہیے انتظامیہ نے وہاں میچ رکھ کر اچھا فیصلہ کیا ہے بلوچستان میں میچز رکھے جائیں تاکہ انہیں سپورٹ کیا جاسکے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ پی سی بی کو پہلے بھی آگاہ کرچکا ہوں کہ ان جیسے کرکٹر کی ضرورت انڈر۔19 سطح پر ہے وہ بھی نچلی سطح پر کام کرنا چاہیے گے۔

=========================================
سابق آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے کوئٹہ میں میچ منعقد کرنے کے فیصلے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)، بلوچستان حکومت اور پاک فوج کی تعریف کی۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 8 کی تیاری میں، کوئٹہ 5 فروری کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کی ٹیموں کے درمیان ایک نمائشی میچ کی میزبانی کرنے والا ہے۔
شاہد آفریدی کے ساتھ بابر اعظم، سرفراز احمد اور دیگر قومی ستارے اس میچ میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

اس اقدام کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ کوئٹہ کے لوگوں کو خوش کرنے کا ایک لمحہ دینا ایک اچھا قدم ہے۔ شاہد آفریدی نے پیر کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کوئٹہ میں کھیلنے کے لیے بہت پرجوش ہوں۔ میں یہ قدم اٹھانے پر پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی، بلوچستان حکومت اور پاک فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ “میری فاؤنڈیشن نے بلوچستان میں بہت کام کیا ہے اور میں جانتا ہوں کہ وہاں کے لوگوں کو اس طرح کی سرگرمیوں کی اشد ضرورت ہے۔ مجھے امید ہے اور 5 فروری کو کوئٹہ میں حیرت انگیز مناظر کا منتظر ہوں۔
===================================

برطانوی کرکٹر ایلیکس ہیلز نے نیشنل ڈیوٹی پر پی ایس ایل کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے، انگلش بیٹر بنگلا دیش کیخلاف سیریز نہیں کھیلیں گے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ایلیکس ہیلز انگلینڈ بنگلا دیش سیریز کی بجائے پی ایس ایل کھیلیں گے، ہیلز پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد کی نمائندگی کریں گے۔

پی ایس ایل کھیلنے کے ایلیکس ہیلز کو مجموعی طور پر 1 لاکھ 80 ہزار ڈالر ملیں گے۔

واضح رہے کہ انگلینڈ ٹیم نے یکم سے 14 مارچ تک بنگلا دیش سے سیریز کھیلنی ہے، بغیر کنٹریکٹڈ پلیئر ہونے پر ہیلز کو ون ڈے کے 5 پزار اور ٹی ٹوئنٹی کے ڈھائی ہزار پاؤنڈز ملنا تھے۔

پی ایس ایل کے میچز مس کرنے پر ایلیکس ہیلز کو بڑی رقم سے محروم ہونا پڑ سکتا تھا۔

==================================
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ اب برانڈ بن چکا ہے،وزیراعظم اور حکومت بلوچستان کی خواہش پر نمائشی میچ 5 فروری کو کوئٹہ میں ہو گا جس میں اسٹار کھلاڑی ایکشن میں ہوں گے۔

کراچی میں حسین مارکیٹنگ، بن احسان اور ٹی این آئی نے نجم سیٹھی کے اعزاز میں تقریب سجائی،جس میں کرکٹرز کے علاوہ کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ کوئٹہ میں نمائشی میچ کے لئے بنگلہ دیش لیگ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو فوری واپس آنے کا کہا ہے۔

انہوں نے تقریب میں ملنے والے تحائف پر دلچسپ ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کا تو کوئی توشہ خانہ نہیں یہ تحفے اپنے ساتھ گھر لے جاؤں گا۔

حسین مارکیٹنگ کے چیئرمین بابر عباسی نے کہا کہ نجم سیٹھی کی کرکٹ میں بڑی خدمات ہیں۔

تقریب میں چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی کو تحائف بھی پیش کیے گئے۔
==============================

اکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ریجنل اور ڈسٹرکٹ ٹیموں کے انتخاب کے لیے 8 رکنی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کردیا اور سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل کو اس کا سربراہ مقرر کردیا ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 8 رکنی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کردیا گیا ہے جو ریجنل اور ڈسٹرکٹ ٹیموں کے انتخاب کے لیے انڈر-13، انڈر 16 اور انڈر-19 کے ٹرائلز کا انعقاد کرے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ قومی ٹیسٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر کامران اکمل کو کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے اور دیگر اراکین میں سہیل تنویر، عامر نذیر، تیمور خان، جنید خان، فیصل اطہر، قیصر عباس اور ثنااللہ بلوچ شامل ہیں۔

پی سی بی نے بتایا ہے کہ ریجن یا ڈسٹرکٹ کی ٹیموں کے ہیڈکوچ کے ساتھ ہر سلیکٹر شیڈول کے مطابق ٹرائل کا انعقاد کرے گا، جس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کامران اکمل نے پاکستان کے لیے 268 بین الاقوامی میچز کھیلے، کمیٹی کے رکن سہیل تنویر نے 121 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

جونیئر سلیکشن کمیٹی کے رکن عامر نذیر نے 1993 سے 1995 کے دوران پاکستان کی جانب سے 6 ٹیسٹ اور 9 ایک روزہ میچز کھلیے۔

فاسٹ باؤلر جنیدخان نے پاکستان کے لیے 107 بین الاقوامی میچ کھیلے، فیصل اطہر نے 2003 میں صرف ایک ون ڈے میچ کھیلا اور قیصر عباس نے 2000 میں انگلینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ کھیلا۔

جونیئرسلیکشن کمیٹی میں شامل ثنااللہ بلوچ اور تیمور خان کو بین الاقوامی کرکٹ کا تجربہ حاصل نہیں تاہم وہ پاکستان کے فرسٹ کلاس کرکٹ کا حصہ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پی سی بی نے ہارون رشید کو قومی کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کیا تھا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ ہارون رشید کو چیف سلیکٹر مقرر کر دیا گیا ہے اور ان کے ساتھ میں نے کئی برس کام بھی کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اعلان اس لیے کیا کیونکہ بہت افواہیں چل رہی تھیں اور ہر امیدوار کی پروموشنز ہو رہی تھی حالانکہ ہمارے پاس وقت تھا لیکن بڑا دباؤ تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ابھی صرف چیف سلیکٹر کا تقرر ہوا ہے لیکن اب آرام سے مشاورت کے بعد دیگر اراکین کو شامل کریں گے۔
=====================