مٹی کا شیر آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر ہو گیا:الطاف شکور قوم مہنگائی اور بیروزگاری کی چکی میں پس رہی ہے، نواز شریف رشتہ داریاں نبھا رہے ہیں آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد غریبوں کی ہی شامت کیوں آتی ہے؟


مٹی کا شیر آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر ہو گیا:الطاف شکور
قوم مہنگائی اور بیروزگاری کی چکی میں پس رہی ہے، نواز شریف رشتہ داریاں نبھا رہے ہیں
آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد غریبوں کی ہی شامت کیوں آتی ہے؟
بیوروکریسی کے اللے تللے ختم کرنے کی بات کیوں نہیں ہوتی ہے؟
سرکاری افسران کو کنٹریکٹ پر رکھ کر صرف تنخواہ دی جائے،باقی مراعات ختم کی جائیں
عوام کو سستے نرخوں پر گندم، چینی اور کوکنگ آئل فراہم کرنے کے لیے راشن کارڈ کا نظام بحال کیا جائے

کراچی( )پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ مٹی کا شیر آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر ہو گیا۔ لندن سے بڑھکیں مارتے ہوئے روانہ ہوئے تھے کہ ڈالر کو دو سو سے نیچے لے آؤں گا اور آئی ایم ایف سے بات نہیں ہوگی اور اب آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے ہیں۔ قوم مہنگائی، بیروزگاری اور اشیاء کی عدم دستیابی کی چکی میں پس رہی ہے اور نواز شریف رشتہ داریاں نبھا رہے ہیں۔آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد غریبوں کی ہی شامت کیوں آتی ہے؟ بیوروکریسی کے اللے تللے ختم کرنے کی بات کیوں نہیں ہوتی ہے؟ لوٹی ہوئی دولت واپس لانے اور احتساب کی بات کیوں نہیں ہو رہی؟ برق صرف غریبوں پر گرانے والے سادگی اپنائیں۔ ری اسٹرکچرنگ کرکے بیوروکریسی کی تعداد کو نصف کیا جائے۔ مملکت پاکستان عدلیہ، بیوروکریسی اور پولیس کے بنیادی ڈھانچے کو ٹھیک کئے بغیر ترقی نہیں کر سکتی۔ سرکاری افسران کو کنٹریکٹ پر رکھ کر صرف تنخواہ دی جائے اور باقی ساری مراعات ختم کی جائیں۔ حکومت مزید قرض تو لے رہی ہے لیکن اس دلدل سے نکلنے کے لئے ان کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے۔ عوام کی سہولت کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے سبسڈی والے کھانے کی اشیاء کی فروخت کو بحال کیا جائے۔ ہنگامی بنیادوں پر غریب عوام کو سستے نرخوں پر گندم، چینی اور کوکنگ آئل فراہم کرنے کے لیے راشن کارڈ کا نظام بحال کیا جائے۔ بائیکرز، رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیوروں، ٹریکٹروں اور زرعی مشینوں کے لیے تیل کا راشن سسٹم متعارف کرایا جائے تاکہ انہیں سستے نرخوں پر تیل مل سکے اور معیشت کا پہیہ رواں دواں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام دوست فیصلے کرنے چاہئیں تاکہ غریب عوام بھی اپنے خاندان کا پیٹ پال سکیں۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ تیل اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ غریب عوام پر ظلم ہے۔ پیٹرول اور تیل کی قیمتوں میں اضافے سے تمام اشیاء کی قیمتیں بڑھ جائیں گی اور پاکستان میں غربت، بھوک اور بے روزگاری کا نیا سیلاب آئے گا۔ آئی ایم ایف اپنی شرائط میں بوجھ صرف غریبوں پر کیوں ڈالتا ہے؟ حرام خور افسران کو نکالنے کی بات کیوں نہیں کرتا ہے؟ ڈائی ورسٹی کی بات کیوں نہیں کرتا ہے؟ کوٹہ سسٹم جیسے آئن سے ماورا اور مبنی بر تعصب نظام کے خاتمے کی بات کیوں نہیں کرتا ہے؟آئی ایم ایف کو صرف سود کی وصولی سے دلچسپی ہے خواہ وہ غریبوں کا خون چوس کر ہی کیوں نہ حاصل ہو۔ڈاکٹر مفتاح اسمعیل کو ہٹا کر اسحق ڈار جیسے آدمی کو وزیر خزانہ لگانا قوم کے ساتھ ظلم تھا۔ عوام پر ظالمانہ پالیسی تھوپنے پر حکمران اللہ تعالیٰ کے قہر سے ڈریں۔ اسلام آباد میں زلزلے کے جھٹکے ان کے لئے وارننگ ہے۔ ڈار کی پالیسیوں کی وجہ سے اربوں ڈالر کی ذخیرہ اندوزی ہوئی، معیشت تباہ ہوئی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ مہنگائی میں ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہورہی ہے۔ ڈار کے پاس عمران خان پر ملبہ ڈالنے کے علاہ کوئی پالیسی نہیں ہے۔ جب عقل کام نہیں کرتی ہے تو حکومت کیوں سنبھالی؟#
=======================