ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کے اتحاد کی کوششیں

یاسمین طہٰ
=======
کراچی کے سیاسی منظر نامے پر جلد بڑی تبدیلی متوقع ہے، ایم کیوایم پاکستان، بہادرآباد، اور پی ایس پی کے ایک ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق معاملات تقریباً طے پا گئے ہیں، ایم کیوایم پاکستان کے نام سے تینوں دھڑے ایک ہو جائیں گے۔ اور پارٹی سربراہی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کرینگے،ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ایس پی، اورڈاکٹر فاروق ستار نے آمادگی ظاہر کر دی، تینوں دھڑوں کے ممکنہ ملاپ میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا اہم کردار ہے، امید ہے آئندہ چند روز میں معاملات حتمی طور پر طے پاجائیں گے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں ایم کیوایم ایک ہی پلیٹ فارم سے انتخابات لڑے گی، ممکنہ ملاپ میں فی الحال آفاق احمد کی ایم کیوایم حقیقی شامل نہیں ہو گی۔پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ ملک کو مستحکم کرنے اور بحران سے نکالنے کے لیے مشترکہ کوششوں کا اعادہ کیا گیا۔اس ملاقات کو اس تناظر میں بہت اہمیت دی جارہی ہے کہ اس وقت ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کے اتحاد کی کوششیں جاری ہیں ایم کیوایم کے دھڑوں کے انضمام کی کوششوں کے حوالے سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری پی ایس پی آفس پہنچے، اس موقع پر مفیٰ کمال اور کامران ٹیسوری نے  پاکستان کے سیاسی حالات سمیت ایم کیوایم کے انضمام کے حوالے سے بات چیت کی۔ادھرگورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایم کیوایم کے مختلف دھڑوں کے انضمام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک سرزمین پارٹی اور فاروق ستار نے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی کی سربراہی پر اتفاق کیا ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ موجودہ دھڑوں کاانضمام حکومت ایم کیوایم گٹھ جوڑ ہے یہ الطاف حسین کی چھتری تلے کراچی میں عمران خان کوروکنے کی اسٹیبلشمنٹ کی کوشش ہے۔تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدمات سے کوئی عمران خان کاراستہ نہیں روک سکتا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں عمران خان کو آخری بار وارننگ دینا چاہتا ہوں کہ وہ آئیں اور اسمبلی میں بیٹھ کر اپوزیشن کا کردار ادا کریں، پی ٹی آئی اسمبلی میں آئے اور الیکشن، نیب ترامیم سمیت دیگر قانون سازیوں میں حصہ لے۔ بلاول زرداری نے کہا کہ اگر عمران خان جمہوری رویہ اپناتے ہیں تو یہ اچھا ہوگا ورنہ ہمیں اْن کا انتظام کرناآتا ہے۔اْن کا کہنا تھا کہ بی بی شہید ملک کو جوڑ کر سیاست کرتی تھیں اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ وہ چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں۔ گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے گورنر ہاوس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔ جس میں مجموی سیاسی صورتحال، وفاق کے شہر میں ترقیاتی منصوبوں اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سندھ حکومت اور ایم کیو ایم ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے میدان میں آگئی ہے اور آئین کے آرٹیکل 140 اے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل اوربلدیاتی ڈارفٹ کی منظوری اورحلقہ بندیوں کی درستگی کے مطالبہ پرسندھ حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو خط لکھے جانے کے بعد کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ساتویں مرتبہ ملتوی ہونے کا امکان ہے۔حکومت سندھ کی جانب سے الیکشن کمیشن کوارسال کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی حلقہ بندی میں درستگی اور تبدیلی کے لیے ایم کیو ایم نے خط لکھا ہے جبکہ خط میں بلدیاتی حلقہ بندی میں تبدیلی کے لیے سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔الیکشن کمشنرسندھ کو لکھے گئے خط میں بلدیاتی حلقہ بندی میں تبدیلی،اور قانونی نکات پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی آرا بھی شامل کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے کراچی میں بلدیاتی حلقہ بندی میں تبدیلی کا امکان ہے، اور بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔سندھ حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط پر الیکشن کمیشن انتخابات سے متعلق فیصلہ کرے گا۔واضع رہے کہ کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن 15جنوری کو شیڈول ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی آرا اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں حلقہ بندیاں ازسرنو ہوسکتی ہیں جبکہ ایم کیوایم نے موجودہ حلقہ بندیوں پرتحفظات ظاہرکرتے ہوئے انہیں عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے حکومت سندھ پر بلدیاتی حلقہ بندی ازسرنو کرانے پر زور دیا ہے اور یونین کونسلوں اور کراچی کی یونین کمیٹیوں کی آبادی میں 100 فیصد سے زائد فرق پر سوال اٹھایا ہے اورحیدرآباد کی حلقہ بندی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بلدیاتی ترامیم پربھی زور دیا اور کہاہے کہ آئین کے آرٹیکل 140 اے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات سے قبل جلد از جلد بلدیاتی ڈارفٹ کو قانونی شکل دی جائے، سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق قانون سازی کے بغیر بلدیاتی ادارے بااختیار نہیں ہوسکتے۔حافظ نعیم الرحمن نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے التواء کے لیے سندھ حکومت اور حکمران پارٹیوں پیپلز پارٹی و ایم کیو ایم کے غیر جمہوری و غیر قانونی طرز عمل کا نوٹس لیں، کراچی کے عوام کا آئینی و قانونی اور جمہوری حق ہے کہ بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق 15جنوری کو ہی کروائے جائیں۔ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے خط کی پروسیڈنگ کرے تو اس کی ذمہ داری ہے کہ دیگر اسٹیک ہولڈرز جماعتوں کو بھی بلائے، پیپلز پارٹی اب حلقہ بندیوں کو جواز بنا رہی ہے تو وہ بتائے کہ اس نے اتنے عرصے میں حلقہ بندیاں کیوں نہیں کروائی۔ نیب نے تھرکول واٹر پراجیکٹ میں ایک ارب 29 کروڑ روپے بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا ہے جس کی تحقیقات کا اغاز کر دیا گیا ہے۔نیب حکام نے سوالات کیے ہیں کہ تھرکول واٹر پراجیکٹ میں کتنی رقم خرچ ہوئی، اس کام کے بل کس نے پاس کیے، رقم کب اور کتنی جاری ہوئی، ٹینڈر کے عمل کی تفصیلات دی جائیں۔محکمہ آبپاشی کی جانب سے ابھی تک کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا، مذکورہ منصوبے پر-17، 2016 کے دوران رقم خرچ کی گئی تھی۔