سندھ میں 5 سال سے 16 سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم دینے کا کیس سیکریٹری تعلیم سندھ اکبر لغاری کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں آج صوبے میں تعلیم کے حوالے سے جمع کرائی گئی رپورٹ، میں رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشاف،

لاڑکانہ سے عاشق پٹھان
=======
سندھ میں 5 سال سے 16 سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم دینے کا کیس

سیکریٹری تعلیم سندھ اکبر لغاری کی جانب سے
سندھ ہائی کورٹ میں آج صوبے میں تعلیم کے حوالے سے جمع کرائی گئی رپورٹ، میں رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشاف، پڑہیئے اور قوم کی حیثیت میں اپنے گریبان میں بھی جھانکیں.

صوبے میں زیادہ تر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز عہدے کے معیار پر پورا نہیں اترتے ہیں.
صوبے کے 4 ہزار 533 سو اساتذہ تاحال غیر حاضر ہیں
صوبے کے ہزاروں اسکول 10 سالوں سے بند پڑے ہیں،
سندھ بھر میں 40 ہزار 529 اسکولز ہیں
صوبے میں 6 ہزار 407 اسکولز بغیر چھتوں کے ہیں،
بغیر چھت والے اسکولوں میں بچوں کا داخلہ انتہائی کم ہے،
بغیر چھتوں کے اسکولوں میں اساتذہ بھی جانے کو تیار نہیں ہیں،
رواں سالانہ اسکیموں میں 6 سو 22 اسکول زیر تعمیر ہیں،
باقی اسکول آنے والے 5 سالوں میں تعمیر کرلیے جائیں گے،
ہزاروں اسکول10 سال سے اساتذہ کی کمی کے باعث بند پڑے ہیں،
35 ہزار 487 پرائمری جبکہ 16 ہزار 180 جونئیرز ٹیچرز کی بھرتی آخری مراحلے میں ہیں،
سرکاری اسکولوں میں فرنیچر کی بھی شدید کمی ہے ،
فرنیچرز کی خریداری کا عدالتوں میں زیر التوا ہونے کی وجہ سے فرنیچرنہیں خریدا جا سکا
فرنیچر کی کمی کے باعث بچے اسکول چھوڑ گیے ہیں ،
فرنیچر کی خریداری پر تاحال عدالتی حکم امتناع ہے،
ہزاروں اساتذہ حکام کی ملی بھگت سے غیر حاضر رہتے ہیں،
:اساتذہ کی غیر حاضری کا سبب استائذہ تنطمیں بھی ہیں
بائیو میٹرک سسٹم کی وجہ سے اساتذہ کی غیر حاضری میں کمی آئی ہے،
ابھی بھی 4 ہزار 533 ہزار اساتذہ غیر حاضر ہیں
غیر حاضر اساتذہ کے خلاف آئندہ 4 ماہ میں کاروائی مکمل کرلی جائے گی،
:اب تک 77 اساتذہ کو برطرف اور 222 کے خلاف معمولی کاروائی کی گئی ہے ،

:آئندہ سال 9 سو اسکول اپ گریڈ کردیئے جائیں گے،رپورٹ قاضی آصف
==============
سندھ، تقریباً ساڑھے 6 ہزار اسکولز چھت سے محروم، بچوں کا داخلہ انتہائی کم، اساتذہ بھی جانے کو تیار نہیں
12 نومبر ، 2022
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) چیف سیکرٹری سندھ نے سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کو آگاہ کیا ہے کہ صوبے کے 6ہزار 407اسکولز بغیر چھتوں کے ہیں، کھلے آسمان تلے بغیر چھت والے اسکولوں میں بچوں کا داخلہ انتہائی کم ہے۔ بغیر چھتوں کے اسکولوں میں اساتذہ بھی جانے کو تیار نہیں ہیں، مجموعی طور پر صوبے بھر میں 4ہزار 533 اساتذہ بھی مستقل غیر حاضر ہیں، فرنیچر سمیت بنیادی سہولتوں سے اسکولز محروم ہیں بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے بچے اسکول چھوڑ گئے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ صوبے میں 5 سے 16 سال تک بچوں کو مفت تعلیم دینے کیلئے کیا اقدامات کئے جارہے ہیں؟ بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کیلئے کیا سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ سے دو ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ جمعہ کو ہائی کورٹ میں سندھ میں تعلیمی اصلاحات، مفت تعلیم، سیکیورٹی و دیگر معاملات پر درخواستوں کی سماعت ہوئی