بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونے سے 20کروڑ روپے سے زائد کے انتظامی انتظامی اخراجات دوبارہ


یاسمین طہٰ
==========

الیکشن کمیشن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کادوسرا مرحلہ ممکنہ بارشوں کے باعث ملتوی کر دیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق دوسرا مرحلہ اب 28 اگست 2022 کو منعقد ہوگا۔ جبکہ محرم الحرام اور موسم کی صورت حال کے باعث این اے 245 کراچی کا الیکشن بھی ملتوی کر دیا گیا جو اب 21 اگست 2022 کو ہوگا۔ایم کیو ایم پاکستان نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ایم کیو ایم پاکستان


کی جانب سے سندھ کے بلدیاتی نظام میں ترامیم، نئی حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں پر اعتراض اٹھایا تھا،جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی پی بھی اس وقت انتخابات کرانے کے حق میں نہ تھی کہا جارہا ہے کہ عوامی ردعمل سے بچنے کے لئے متحدہ اور پی پی پی نے یہ الیکشن ملتوی کرائے ہیں۔محرم کو جواز بنانے کی بات سمجھ سے بالاتر ہے کیوں کہ محرم کا آغاز 30 جولائی سے ہونے کی توقع ہے۔اس فیصلے پر جماعت اسلامی نے شدید ردعمل کا آغاز کیا اوراس فیصلے پر الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر دھرنا دیا۔امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جماعت اسلامی پر الیکشن کے التواء کے حوالے سے جھوٹے الزام کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن فوری طور


پر معافی مانگے،ورنہ اس گمراہ کن بیان پر الیکشن کمیشن کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں،جماعت اسلامی کے نائب امیر و انچارج الیکشن سیل راجا عارف سلطان نے بلدیاتی انتخابی کی اہمیت کے پیش نظر ہی 245 NA-میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے پروگرام کو ری شیڈول کرنے کی درخواست کی تھی،اسے بلدیاتی انتخابات کے التواء کی سفارش قرار دینا سراسر بد نیتی اور دروغ گوئی ہے،جماعت اسلامی کے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں واضح طور پر بلدیاتی انتخابات کو موثر بنانے کے لیے این اے 245 میں ضمنی انتخابات کا موخر‘ تحریر ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی کی طرف سے لکھے گئے خط کی کاپی بھی دکھائی اور اس کا متن پڑھ کر سنایا۔پاکستان تحریک انصاف نے بھی الیکشن التوا پر شدید ردعمل کا اظہار کیا پی ٹی آئی کے رہنما ؤں نے کہا ہے کہ منصوبے کے تحت بلدیاتی الیکشن ملتوی کروائے گئے ہیں۔ امپورٹیڈ حکومت نے نوشتہ دیوار پڑھ لیا تھا اور ان کو سندھ میں بلدیاتی الیکشن میں شکست نظر آئی تو انتخابات معطل کرا دیئے۔دوسری طرف وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی یا سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو ایسی کوئی درخواست نہیں بھیجی ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے فیز کو موخر کیا جائے۔بلدیاتی انتخابات 24 جولائی کو ہوجاتے تو یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے حق میں تھے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات کے التواء کو پیپلز پارٹی یا سندھ حکومت کے گلے میں ڈالنا سوائے سیاسی مفادات کے حاصل کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔ الیکشن کمیشن کو چیف سیکرٹری سندھ یا وزیر اعلیٰ سندھ نے یا کسی


اور ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا کہ الیکشن کو آگے بڑھایا جائے یہ خالصتاً الیکشن کمیشن کا اپنا فیصلہ ہے۔ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے التوا کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہے،اور بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونے سے 20کروڑ روپے سے زائد کے انتظامی انتظامی اخراجات دوبارہ کرنا پڑسکتے ہیں۔حلقہ بندیاں دوبارہ ہونے کی صورت میں بیلٹ پیپرز ضائع ہوسکتے ہیں،۔الیکشن کمیشن کے متعلقہ محکموں نے عملے کی ٹریننگ اور دیگر مد میں خطیر رقم خرچ کی ہے۔یاد رہے گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ممکنہ بارشوں کے باعث ملتوی کردیئے تھے۔کراچی میں بارشوں کی تباہی سے ہونے والی صورتحال پر قابو پایا نہیں جاسکا ہے اور تاحال کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی کی موجودگی سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور متعلقہ اداروں سے پانی نکالنے کی درخواست کرنے کے باوجود پانی جوں کا توں موجود ہے۔ سندھ حکومت کا دعوی ہے کہ صورتحال کنٹرول میں ہے جب کہ کراچی میں بارش کے بعد پہلے سے تباہ حال سڑکوں شاہراہوں کی حالت مزید خراب ہوگئی۔مختف نالوں پرحفاظتی دیوار نہ ہونے کی باعث حادثات کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے جب کہ کراچی کے ایک نالہ میں موٹر سائیکل گرنے سے خاتون اور اس کا نوزائیدہ بچہ انتقال کرگیا ۔یہ ہے سندھ حکومت کی کارکردگی جو بارشوں سے ایک ماہ قبل نالوں کی صفائی کا دعوی کررہی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چودہ برس میں 1020ارب بجٹ محکمہ بلدیات کو ملا لیکن نہ گٹر بنے نہ نالے صاف ہوئے۔ جب کہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق 227ارب کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔متحدہ قومی موومنٹ اور فاروق ستار میں صلح کی کوششیں دم توڑ گئیں اور فاروق ستار نے کراچی میں این اے 245 کا ضمنی الیکشن آزاد حیثیت میں تالے کے انتخابی نشان پر لڑنے کا اعلان کر دیا۔ فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیک نیتی سے کوشش کی کسی طرح خالد مقبول اور میں کھڑے ہوں۔ ہمارا ووٹ بینک چاہتا ہے سب ایک طرف کھڑے ہو جائیں۔فاروق ستار نے کہا کہ کوشش کی ایم کیو ایم میں جاکر دوبارہ اسے پاوں پر کھڑا کروں۔ پاکستان مسلم لیگ ن سندھ نے این اے 245کے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم پاکستان کے نامزد امید وار معید انور کی حمایت کا اعلان کردیا یہ اعلان مسلم لیگ ن کے ایک وفد نے بہادر آباد مرکز کے دورے کے موقع پر کیا۔

===========================================================