CM+ PM ایک اور ایک گیارہ – سندھ کے لیے گولڈن نمبر

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی وفاقی اور صوبائی حکومتی پارٹنرشپ قومی اور صوبائی منصوبوں کو آگے بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کرے گی ۔

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے ۔۔۔۔۔سندھ کی بات وفاق میں سننا محال تھا عمران خان کو سندھ کے قابل اور ذہین وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا سامنا کرنے سے جیسے چڑ تھی کیونکہ وہ دلیل کے ساتھ بات کرتے تھے اور باقی صوبوں کے وزیراعلی کی طرح خاموش سے سر جھکانے کی روش پر نہیں چل رہے تھے اس لیے وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کو زیادہ سے زیادہ تر مواقع پر Avoid کرنے کی پالیسی پر کام ہو رہا تھا ۔جس کا نقصان صوبے اور ملک کو پہنچ رہا تھا خاص طور پر ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ۔


اب شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد دیگر صوبوں میں بالعموم اور لیکن سندھ میں بالخصوص بڑا ریلیف محسوس کیا جا رہا ہے سندھ کے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کو وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سننا بھی شروع کردیا گیا ہے اور ان

کی تجاویز مطالبات اور مشوروں کو اہمیت دی مل رہی ہے ایسا ہونا صوبے اور ملک دونوں کے لیے مفید اور بہتر ہے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کی وفاقی اور صوبائی حکومتی پارٹنرشپ سے قومی اور صوبائی منصوبوں میں نمایاں پیش رفت ممکن ہو سکے گی خاص طور پر وفاقی حکومت کے تعاون سے جاری میگا پروجیکٹس کی سندھ میں جلد تکمیل کی توقع کی جا سکے گی ۔فیصلوں میں تیزی آئے گی کام کی رفتار میں نمایاں اضافہ ہو گا
ویسے بھی شہباز شریف پنجاب اسپیڈ کے بعد پاکستان ا سپیڈ کا روپ دھار چکے ہیں سچ بات ہے کہ جتنے فعال متحرک اور سرگرم عمل شہباز شریف نظر آتے ہیں ماضی میں ایسی مثالیں کم ملتی ہیں اور سندھ کے وزیر اعلی بھی انتہائی متحرک اور شہباز شریف کی طرح کی گھنٹوں تک کام کرنے کے عادی ہیں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلی مراد علی شاہ کی جوڑی ایک اور ایک گیارہ بن کر صوبے اور ملک کی خدمت میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ دونوں معاملات کو بخوبی سمجھتے ہیں اور عوام کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہیں جاری منصوبوں اور نئے منصوبوں کو متعارف کروا کر ان پر کام آگے


بڑھانے کا ملکہ رکھتے ہیں آپس میں تو ان پڑھ لے گا تو نتائج میں بہتری آئے گی اور عوام کو ریلیف ملے گا وزیر اعظم کی حیثیت سے آئی کراچی کے پہلے دور میں ہی شہباز شریف نے سندھ کے میگا پروجیکٹس کے حوالے سے جو بریفنگ لی ہیں سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کتنے سنجیدہ ہیں اور انہوں نے فوری طور پر جو احکامات جاری کیے وہ قابل تعریف ہیں طویل عرصے بعد وہ پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے کراچی میں وزیر اعلی ہاوس کا رخ کیا اور وہاں بیٹھ کر فیصلے کیے ماضی کے وزیراعظم گورنر ہاؤس تک محدود رہتے تھے وزیراعظم شہباز شریف کو سندھ میں اچھے اتحادیوں اور ان کے اچھے مشوروں کا قدرت نے تحفہ دیا ہے دیکھنا یہ ہے کہ وہ انتہا دیوان کے مشوروں سے کتنا استفادہ کر پاتے ہیں اور خود ان کے وعدوں کی تکمیل کے حوالے سے جو یقین دہانی کرائی گئی ہے ان پر کس رفتار سے اور کب تک عمل ہوتا ہے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں یہ توقع کی جارہی ہے کہ وفاقی حکومت سندھ پر زیادہ توجہ دےگی۔ماضی کے گلے شکوے دور ہوں گے ترقی اور تعمیر کے نئے دور کا آغاز ہو گا ۔
===================================