ویلکم سہیل راجپوت ویلکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سندھ میں ترقی اور خوشحالی کی امنگ ۔۔۔۔۔۔آگے کا سفر اب سہیل راجپوت کے سنگ ۔۔۔۔۔۔۔۔


بالآخر وہ دن آگیا جس کا کئی مہینے سے انتظار کیا جارہا تھا ۔ چھ مہینے پہلے سے ہی لوگ انہیں سی ایس صاحب کہہ کر مخاطب کرنے لگے تھے اللہ نے بڑا کرم کیا ان کی بڑی عزت افزائی ہوئی ہے وہ اپنے شاندار کیریئر کے بہت اچھے مرحلے میں چیف سیکرٹری سندھ بن کر آئے ہیں آنے والے دنوں میں بہت کچھ کر سکتے ہیں ان کے زبردست ٹریک ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ان سے توقعات کا گراف بہت بلند ہے


وہ اپنی ذہانت قابلیت اور صلاحیت ہر پوزیشن پر ثابت کرتے آئے ہیں اب ان کی معاملہ فہمی دور اندیشی اور ویژن کا امتحان ہے ۔ کامیابی کے لیے ریلے ریس میں ٹیم ورک اہم ہوتا ہے


بچھڑا ساتھی جہاں تک ریس کو چھوڑ کر جاتا ہے آنے والے ساتھی کو اسی رفتار سے آگے بڑھنا ہوتا ہے بلکہ ممکن ہو تو رفتار کو مزید بڑھانا بھی ہوتا ہے کوئی شک نہیں کہ ممتاز علی شاہ بہت اچھی اننگ کھیل کر رخصت ہوئے ہیں عام طور پر جب کبھی کوئی بیٹسمین بڑی عمدہ شاندار لمبی اننگز کھیل جاتا ہے تو اس کے فوری بعد آنے والے بیٹسمین پر بہت دباؤ ہوتا ہے کیونکہ اسے وہ ماحول برقرار رکھنا ہوتا ہے اور کامیابی کی اس فضا میں ثابت قدم رہتے ہوئے اپنی صلاحیت اور مہارت کو منوانا پڑتا ہے اس بارے میں بھی کسی کو شک نہیں کہ سہیل راجپوت ایک پرعزم، جواں حوصلہ اور


مثبت سوچ رکھنے والا انسان ہے اس میں کے ٹو کی بلندی تک پہنچنے کا جذبہ بھی ہے اور اصولوں کی خاطر مضبوط چٹانوں سے ٹکرانے کا حوصلہ بھی ہے

وہ طوفانوں میں گھری کشتی کو ساحل پر لانے کا ہنر بھی جانتا ہے اور ا سے کالی بھیڑوں کا قلعہ قمع کرنا بھی آتا ہے ۔ سندھ کے نئے چیف سیکریٹری کی حیثیت سے اب وہ ایک نئے سفر کا آغاز کر رہے ہیں ملک بیرون ملک سے انہیں مبارکبادیں وصول ہورہی ہیں صوبائی


حکومت کے افسران اور ملازمین کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں ممتاز علی شاہ کے فورا بعد سہیل راجپوت جیسا شفیق مہربان اور مخلص چیف سیکریٹری یکے بعد دیگرے نصیب ہوا ہے

یار دوستوں کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں سینئر اور جونیئر ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں ہر جگہ ان کے نام کے سامنے خوش آمدید کے کلمات ہیں وہ خوش قسمت ہیں کہ ان پر صوبائی حکومت اور سیاسی قیادت کا بھرپور اعتماد سامنے آیا ہے کراچی سے

اسلام آباد تک بہادر آباد سے لاڑکانہ تک سب ان کے نام پر متفق ہیں ایسا کم کم ہوتا ہے لیکن جب بھی ایسا ہوتا ہے کمال ہوتا ہے ۔ حیدرآباد سے تعلق سہیل راجپوت کی پہچان ہے سندھ سیکریٹریٹ میں دوستوں کی محفل میں مذاق کے طور پر یہ باتیں کی جاتی رہی ہیں کہ اب سندھ میں راجپوت سرکار کا عہد شروع ہونے والا ہے اور حیدرآبادی دوستوں کی محبتوں کا امتحان ہوگا ۔ مجموعی طور پر مختلف سروسز سے تعلق رکھنے


والے افسران ہو ں یا مختلف نظریات رکھنے والے سیاستدان ۔ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے لوگ ہوں یا میڈیا کے دوست ۔ سہیل راجپوت کے لئے سب لوگ خیر مقدمی کلمات ادا کر رہے ہیں ان کی زبانوں پر نیک تمناؤں کا اظہار ہے ان کے ہاتھ رمضان المبارک میں شروع ہونے والے سہیل راجپوت کے نئے سفر کی بھرپور کامیابی کے لیے فضا میں اٹھے ہوئے ہیں سب لوگ دعا گو ہیں اللہ تعالی انہیں مزید عزت نیک نامی


اور کامیابی عطا فرمائے وہ ناصرف توقعات پر پورا اترے ہیں بلکہ ان سے بڑھ کر صوبے کے عوام اور ملک کی خدمت میں اپنا کردار ادا کر سکیں ۔آمین

===================================