جامعہ کراچی کو بھرتیوں کی اجازت لینی چا ہیے

سیکریٹری بورڈز و جامعات مرید راحموں نے کہا ہے کہ اساتذہ کا یوم سیاہ اور بائیکاٹ بلا جواز ہے۔ حکومت نے بھرتیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم جو بھی جامعہ ضروری بھرتی کرنا چاہے اس کے لیے پیشگی اجازت ضروری ہے اور کئی جامعات بھرتٰیوں کی اجازت لے چکی ہیں جامعہ کراچی کو بھی اجازت لینی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ 2014 کا سلیکشن بورڈ 2022 میں ہورہا تھا جب میں نے پوچھا کہ اجازت کہاں ہے تو ان کے پاس بھرتیوں کی اجازت موجود نہیں تھی چناں چہ میں نے کہا اجازت لینے کے بعد بھرتیاں کرنا۔ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ بھرتیوں کی اجازت کا خط منگل یکم فروری کو سیکریٹریری بورڈز و جامعات کو ارسال کردیا جائے گا۔ ڈاکٹر عراقی نے کہا کہ یہ سلیکشن بورڈ میرے دور کا نہیں ہے پچھلے دور کے وائس چانسلر کا تھاجو وہ نہیں کرپائے۔
===============

=================

جونیئر افسران کی ترقی کے خلاف درخواست، سیکریٹری اسٹبلشمنٹ کو نوٹس
==
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ نے جونیئر افسران کی ترقی کے خلاف درخواست پر ڈی آئی جی زعیم اقبال شیخ کی درخواست پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو 17فروری کیلیے نوٹس جاری کردیئے، درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ طویل عرصے سے گریڈ 20 میں ، گریڈ 21کا حقدار ہوں سلیکشن بورڈ نے 75 فیصد نمبرز لازمی کی شرط عائد کرکے پروموشن سے محروم کردیا، درخواست گزار کو سیاسی عناد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، 6 جونیئرز کو اگلے عہدے پر ترقی دیدی گئی، یہ سنیارٹی اصول کے خلاف ہے، جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے درخواست اسلام آباد میں کیوں دائر نہیں کی گئی؟ درخوارست گزار کے وکیل نے کہا کہ اس کی تقرری سندھ میں ہے، اعلی عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں، عدالت نے درخواست گزار کا سروس ریکارڈ اور ترقی سے متعلق ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔