لاھور سے شکرگڑھ کرتارپور تک ریلوے ٹرین سروس کی بحالی

تحریر ۔۔شہزاد بھٹہ

——————

یہ شکر گڑھ تا سرحدی گاوں چک امرو ریلوے لائن ھے کسی زمانے میں اس پر گاڑی چلتی تھی جس سے ہزاروں لوگ فائدہ اٹھتے تھے پھر ریلوے احکام کی ناائلیوں کی وجہ سے اس ٹریک پر بھی ریلوے ٹرین بند کر دی گئی جس سے عوام سستی اور محفوظ ترین ذرائع امدورفت سے محروم ھوگئے ۔۔۔۔
ایک وقت تھا کہ پاکستان میں دیگر ممالک کی طرح ریلوے ھی سفر کا بہترین ذریعہ خیال کیا جاتا تھا لوگ سڑک کی بجائے ریل کے محفوظ ترین سفر کو ترجیع دیتے تھے قیام پاکستان کے بعد کافی عرصہ تک یہی صورت حال تھی مگر پھر انگریزوں کے ھاتھوں بنی ھوئی ریلوے اپنوں کے ہاتھوں تباہ وبر باد ھوگئی حالانکہ ھم نے صرف اس کی دیکھ بھال کرنی تھی ۔۔۔


پچھلے سال حکومت نے کرتار پور بارڈر بھی کھول دیا ھے تاکہ مشرقی پنجاب سکھ کرتار پور کے ذریعے پاکستان ائیں اور پاکستان میں واقع اپنے مذہبی مقامات کی یاترا اور عبادت بھی کر سکیں ۔


۔کروڑوں روپے کی لاگت سے کرتارپور کمپلیکس بھی تعمیر کروایا گیا ھے جہاں سکھ مذیب کے افراد اتے ھیں کچھ دیر قیام کرتے ھیں اور پھر اپنے مذیبی ہیڈ کوارٹر ننکانہ صاحب۔ احسن ابدال و دیگر مقامات کے روانہ ھوتے ھیں ۔۔
کرتار پور شکرگڑھ میں پہلے سے ھی ریلوے اسٹشن موجود ھے جو قیام پاکستان سے پہلے بنایا گیا تھا کرتار پور لاھور ناروال شکرگڑھ جانے والی ریلوے لائن پر واقع ھے جو 1927 میں بنایا گیا تھا یہ ریلوے لائن کسی زمانے میں پاکستان اور ہندوستان کو ملاتی تھی مگر پھر وقت کی ستم ظریفی نے یہ سلسلہ بند کر دیا ۔۔
یہ ریلوے لائن پاکستان کے سرحدی قصبہ چک امرو شکرگڑھ تک جاتی ھے مگر کئی سلوں سے اس ریلوے لائن نے ٹرین کی شکل نہیں دیکھی


کرتار پور اسٹیشن کو دوبارہ قابل عمل بنانے کے لیے وھاں پر بنیادی سہولیات سے اراستہ کیا جائے اور کرتار پور شکرگڑھ سے لاھور و ننکانہ صاحب کی طرف ریلوے سروس شروع کیا جائے جس کے ذریعے سکھ یاتری اپنا سفر ارام اور سکون سے کرسکیں گئے صرف ٹرین سروس کو بجال کرنا ھے ریلوے ٹریک تو پہلے سے موجود ھے
چک امرو شکرگڑھ ناروال لاھور ریلوے ٹرین کی بحالی سے علاقے کے لاکھوں پاکستانیوں کو بھی بہت زیادہ فوائد حاصل ھوں گئے پاکستان ریلوے کے ذریعے وہ لوگ اپنے روزمرہ کے معاملات اچھے اور احسن طریقے سے طے کر سکیں گئے سفر کرنے کے علاوہ علاقے کے کسان اپنی زرعی پیداوار بھی ریلوے کیراج سروس سے باسانی دیگر منڈیوں میں پہنچا سکتے ھیں جس سے کسانوں کے مالی مشکلات بھی کافی حد تک دور ھو سکتی ھیں اور ناروال شکرگڑھ جیسے علاقے بھی ترقی کر سکیں گئے ۔۔۔
کرتار پور ریلوے ٹریک بحال کرنے سے ایک تو ریلوے کو امدنی ھو گئی مقامی لوگ پرائیویٹ ٹرانسپورٹر کی داداگیری سے بچ سکیں جو لوگوں کو رسوا کرتے ھیں اس ریلوے سروس کو بحال کرنے سے سڑکوں پر سے بوجھ بھی کافی حد تک کم ھوجائے گا