سندھ سوشل سیکورٹی کا 9 ارب 41 کروڑ75لاکھ03ہزار روپے کا فاضل بجٹ منظور

طبی سہولتوں اور مالی فوائد کیلئے 5 ارب41کروڑ12لاکھ 32ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں،سعیدغنی

کراچی( 26 جون) سندھ ایمپلائزسوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) کا بجٹ اجلاس وزیر تعلیم و محنت سندھ و چیئرمین گورننگ باڈی سیسی سعید غنی کی زیرصدارت منعقد ہوا. جس میں مالی سال 2021-22 کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔ بجٹ کمشنر سیسی محمد اسحاق مہر نے پیش کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری محنت سندھ عبدالرشید سولنگی، ممبران گورننگ باڈی محمدخان ابڑو، عبدالواحدشورو، شاہ جہاں شیخ، کرامت علی، خلیل بلوچ، وائس کمشنر سیسی طارق انور کھوکھر، میڈیکل ایڈوائزرڈاکٹرعمرچنہ، ڈائریکٹر پروکیورمنٹ ڈاکٹرسعادت میمن، ڈائریکٹر فنانس عامرعطا، ڈائریکٹر کنٹری بیوشن اینڈ بینیفٹ عنبرین کامل اور ڈائریکٹرآئی ٹی حامد علی کے علاوہ دیگرافسران بھی موجود تھے۔ بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ سوشل سیکورٹی اسکیم کا بنیادی مقصد محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی ہے اور اس کے لئے سیسی کے آئندہ مالی سال 2021-22کے بجٹ میں تمام پیرا میٹرز کو سامنے رکھتے ہوئے حقیقی معنوں میں ”محنت کش دوست“ بجٹ بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر محنت نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں محنت کشوں کی فلاح و بہبود کیلئے 5ارب 41کروڑ 12لاکھ 32ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں، جن میں سے صرف طبی سہولتوں کی فراہمی پر 5ارب 29کروڑ 89لاکھ 76ہزار روپے خرچ کیے جائیں گے جو کہ کل اخراجات کا 71فیصد ہے۔ قبل ازیں بجٹ پیش کرتے ہوئے کمشنرسیسی محمداسحاق مہرنے کہاکہ چیئرمین گورننگ باڈی کی ہدایت پر بجٹ کو ”محنت کش دوست“ بنانے پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی گئی ہے۔ مزیدبراں گذشتہ سال کی نسبت آئندہ مالی سال میں طبی سہولتوں کی فراہمی پرزیادہ توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ان اقدامات سے صوبے کے زیادہ سے زیادہ محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو سوشل سیکورٹی اسکیم کے فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صنعتی و تجارتی ادارے جہاں کم از کم پانچ یا پانچ سے زیادہ افراد ملازم ہوں، سوشل سیکورٹی اسکیم میں رجسٹریشن کے اہل ہیں۔ انہوں نے بجٹ کے اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نئے مالی سال میں سوشل سیکورٹی کنٹری بیوشن کی مد میں آمدنی کا تخمینہ 8 ارب 93کروڑ40لاکھ 42ہزار روپے لگایا گیا ہے، جس میں خالص فاضل آمدنی 1 ارب 98 کروڑ 03لاکھ 07ہزار روپے متوقع ہے۔ بجٹ میں کل اخراجات کا تخمینہ 7ارب 43کروڑ 71لاکھ 96ہزار روپے لگایا گیا ہے۔واضح ہے کہ سوشل سیکورٹی اسکیم کے تحت محنت کشوں کو بیماری،معذوری، زچگی، دورانِ کار چوٹ، انتقال، خاتون محنت کشوں کو ان کے شوہر کے انتقال پر عدت الاؤنس جیسی مختلف صورتوں میں نقد مالی معاوضہ بھی ادا کیا جاتا ہے اس مقصد کے لئے نئے مالی سال کے بجٹ میں 11کروڑ22لاکھ56ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔