سندھی قوم پرستوں نے بحریہ ٹاؤن پر حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی خود ملک ریاض کو قرار دے دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سندھی قوم پرستوں نے بحریہ ٹاؤن پر حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی خود ملک ریاض کو قرار دے دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ بحریہ ٹاؤن پر مشتعل افراد کے حملے توڑپھوڑ جلاؤ

گھیراؤ اور قیمتی نقصان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف پھر شروع ہو گئے زیادہ تر نے بحریہ ٹاؤن پر حملے کے حوالے سے مشتعل افراد کی مذمت کی اور پولیس انتظامیہ کی ناکامی قرار دیا کچھ نے

اسے ملی بھگت قرار دیا جبکہ بعض سندھی قوم پرستوں نے اس حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی خود ملک ریاض کو قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ بحریہ ٹاؤن انتظامیہ ایک پاور فل مافیا ہے سندھ میں ہونے والے احتجاجی دھرنا بہت کامیاب رہا ہے اس میں بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے بحریہ ٹاون کے قبضے کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے اس لیے اس بات کی توقع تھی کہ کوئی گڑ بڑ کی جائے گی اور لوگوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا گیا ۔سوشل میڈیا پر سندھی قوم پرستوں کی جانب سے یہ کمنٹس بھی کیے گئے کہ اب میڈیا بحریہ ٹاون کی حمایت کرے گا اور جلاؤ گھراؤ طور پور کی ویڈیوز اور تصاویر کو پوچھا جائے گا اور یہاں دھرنا دینے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا یہ سب کچھ ایک پلان کے تحت ہو رہا ہے اور اب بحریہ ٹاؤن انتظامیہ اور ملک ریاض خود کو معصوم اور مظلوم دکھا کر لوگوں کی ہمدردیاں سمیٹ لیں گے ۔دوسری طرف سوشل میڈیا پر بحریہ ٹاون کی حمایت میں تبصرہ کرنے والوں کی بڑی تعداد سامنے آگئی بحریہ ٹاؤن پر احتجاج کے نام پر ہونے والے حملے اور لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ کی شدید الفاظ میں مذمت کا سلسلہ جاری ہے اسے کھلی غنڈہ گردی اور دہشت گردی کہا جا رہا ہے یہ انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی بے بسی بے حسی اور نااہلی ہے بحریہ ٹاؤن میں اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی لگا کر رہائش اختیار کرنے والے مہینوں کو کس بات کی سزا دی جا رہی ہے سیاست کا کام اپنے شہریوں کا تحفظ کرنا ہے تو ریاست کہاں ہے پولیس اور انتظامیہ کیوں خاموش رہی وزیراعلی اور صوبائی حکومت کے وزراء کیوں نہیں بولے ۔کتنے دن پہلے اس احتجاج کا اعلان ہو چکا تھا بڑے پیمانے پر پلاننگ کی جا رہی تھی تو پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کیا سو رہے تھے صوبائی حکومت اور وزیر اعلی سندھ کیا چاہتے تھے کہ یہ سب کچھ ہو ۔۔۔۔اس معاملے کی انکوائری کا کوئی اعلان ہوگا یا نہیں ۔۔۔۔وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کہاں ہیں ۔وفاقی حکومت کی کوئی ذمہ داری ہے یا نہیں ہے ۔ایم کیو ایم اور دیگر جماعتیں کہاں ہے ۔بحریہ ٹاؤن کے مکین خود کو بے یارو مددگار قرار دے رہے ہیں ان پر خوف طاری ہے پریشان ہیں تشویش میں مبتلا ہیں ۔