دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان

دورۂ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے لیے قومی اسکواڈز کا اعلان کردیا گیا ہے، شعیب ملک اور وہاب ریاض ایک بار پھر ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔

آل راؤنڈر عماد وسیم اور مڈل آرڈر بیٹسمین حارث سہیل کی اسکواڈز میں واپسی ہوئی ہے جبکہ فاسٹ بولرز نسیم شاہ اور محمد عباس ایک بار پھر اسکواڈز میں شامل ہیں۔
پی سی بی کے مطابق لیگ اسپنر یاسر شاہ کو بھی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا، تابش خان، دانش عزیز اورآصف علی اسکواڈز میں جگہ برقرار رکھنے میں ناکام رہے ہیں۔

فخر زمان ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز میں شامل ہیں جبکہ اعظم خان کو پہلی مرتبہ قومی اسکواڈز میں شامل کیا گیا ہے ، وہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کاحصہ ہوں گے۔

قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کی جانب سے دورۂ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں شامل 3 ون ڈے، 2 ٹیسٹ اور 8 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کے لیے قومی اسکواڈز میں پہلی مرتبہ سلمان علی آغا کو قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

لیگ اسپنر یاسر شاہ تاحال گھٹنے کی انجری سے صحتیاب نہیں ہوسکے، لہٰذا ان کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت فٹنس سے مشروط رکھی گئی ہے۔ لیگ اسپنر کو اسی انجری کی وجہ سے زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر کیا گیا تھا۔

دوسری طرف نعمان علی، ساجد خان اور زاہد محمود کو بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں برقرار رکھا گیا ہے۔
بیٹسمین فخر زمان جنہیں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں عمدہ کارکردگی کی بدولت قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں بطور اضافی کھلاڑی شامل کیا گیا تھا، انہیں بھی قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں برقرار رکھا گیا ہے۔

دورے کے لیے اعلان کردہ قومی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اسکواڈز بالترتیب18 اور 19 کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔ ان دونوں اسکواڈز میں 13 کھلاڑی ایسے ہیں جو دونوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں مجموعی طور پر 21 کھلاڑی شامل ہیں۔ ان 21 میں سے 8 کرکٹرز ایسے ہیں جو تینوں فارمیٹ میں قومی اسکواڈ کی نمائندگی کررہے ہیں۔

قومی ون ڈے اسکواڈ:

بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، فہیم اشرف ، فخر زمان، حیدر علی ، حارث رؤف،حارث سہیل ، حسن علی ، امام الحق ، محمد حسنین ، محمد نواز ، محمد رضوان (وکٹ کیپر) ، سلمان علی آغا ، سرفراز احمد(وکٹ کیپر)، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی اور عثمان قادر

قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ:

بابر اعظم (کپتان) ، شاداب خان (نائب کپتان) ، ارشد اقبال ، اعظم خان ، فہیم اشرف ، فخر زمان ، حیدر علی، حارث رؤف، حسن علی ، عماد وسیم، محمد حفیظ، محمد حسنین ، محمد نواز، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، محمد وسیم جونیئر، سرفراز احمد(وکٹ کیپر) ، شاہین شاہ آفریدی، شرجیل خان اور عثمان قادر۔

قومی ٹیسٹ اسکواڈ:

بابر اعظم (کپتان) ، محمد رضوان (نائب کپتان) (وکٹ کیپر) ، عبداللہ شفیق ، عابد علی، اظہر علی ، فہیم اشرف ، فواد عالم ، حارث رؤف، حسن علی ، عمران بٹ،محمد عباس، محمد نواز،نسیم شاہ ، نعمان علی، ساجد خان ، سرفراز احمد(وکٹ کیپر) ، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دھانی، یاسر شاہ (فٹنس سے مشروط) اور زاہد محمود ۔

سلیکشن میں تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم

قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ ہم نے سلیکشن میں تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہوئےانہی کھلاڑیوں کو قومی اسکواڈز میں شامل کیا ہے جو گزشتہ کچھ عرصے سے ہمارے سیٹ اپ کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کے تین میچز کےعلاوہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف مجموعی طور پر آٹھ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کی وجہ سے ہمارے لیے ان دونوں ممالک کے دورے بہت اہم ہیں۔

محمد وسیم نے کہا کہ کپتان بابراعظم اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کی مشاورت سے انہوں نے وننگ کمبی نیشن کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے چار سینئرکھلاڑیوں کو دوبارہ قومی اسکواڈز میں شامل کرلیا ہے،اس دوران مڈل آرڈر بیٹسمین اعظم خان کو پہلی مرتبہ قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ بنا لیا گیا ہے۔

چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ محمد عباس کو اپنی کھوئی ہوئی فارم واپس حاصل کرنے، نسیم شاہ اور حارث سہیل کوفٹنس کے معیارمیں بہتری لانےپر منتخب کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان چاروں کھلاڑیوں کی واپسی کی وجہ سے ہمیں چند کھلاڑیوں کو اسکواڈ سے ڈراپ کرنا پڑا ہے جوکہ آسان فیصلہ نہیں تھا لیکن ہم نے کنڈیشنز اور مخالف ٹیموں کے کمبی نیشن کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے بہترین مفاد میں مشترکہ فیصلے کیے ہیں
محمد وسیم نے کہا کہ جو کھلاڑی قومی اسکواڈ سے باہر ہوگئے ہیں وہ ہمارے پلانز کا حصہ رہیں گے، وہ اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لیے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں ثقلین مشتاق اور محمد یوسف جیسے نامورکرکٹرز کی زیرنگرانی تربیت حاصل کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ لیگ اسپنر یاسر شاہ کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت ان کی فٹنس سے مشروط ہے، انہیں بائیں گھٹنے کی انجری کے باعث زمبابوے کے خلاف سیریز سے ڈراپ کیا گیا تھا تاکہ وہ اپنا ری ہیب مکمل کرکےدورہ ویسٹ انڈیز کے لیے مکمل فٹنس حاصل کرسکیں تاہم ایسا ممکن نہ ہوسکا مگرامید ہے کہ وہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ کی ویسٹ انڈیز روانگی سے قبل مکمل طور پر فٹنس بحال کرلیں گے۔

محمد وسیم نے کہا کہ بلاشبہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے لے کر اب تک ہماری ٹیم متعددکامیابیاں حاصل کرچکی ہے تاہم اب بھی ہمیں چند شعبوں میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے، پرامید ہیں کہ دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز اس ضمن میں معاون ثابت ہوں گے۔

پی سی بی کے مطابق قومی اسکواڈمیں شامل ٹیم منجمنٹ اور کھلاڑی 23 جون کو انگلینڈ روانہ ہوں گے، پی ایس ایل میں شرکت کرنےوالےکھلاڑی 25 جون کو ابوظہبی سےانگلینڈ جائیں گے۔
انگلینڈ میں 3 ون ڈے 8 ،10 اور 13 جولائی کو کھیلے جائیں گے، انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچز 16 ، 18 اور 20 جولائی کو ہوں گے۔

قومی ٹیم 21 جولائی کو ویسٹ انڈیز روانہ ہوگی جہاں وہ 27 جولائی سے 3 اگست تک 5 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔

ویسٹ انڈیز کے کیخلاف پہلا ٹیسٹ12 اگست، دوسرا ٹیسٹ 20 اگست سے ہوگا۔

مکمل شیڈول:

25 جون: مانچسٹر روانگی

6 جولائی: کارڈف روانگی

8 جولائی: پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ ، صوفیہ گارڈنز ، کارڈف

10 جولائی: دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ، لارڈز ، لندن

13 جولائی: تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ، ایجبیسٹن ، برمنگھم

16 جولائی: پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، ٹرینٹ برج ، نوٹنگھم

18 جولائی: دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، ہیڈنگلے ، لیڈز

20 جولائی: تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، اولڈ ٹریفورڈ ، مانچسٹر

21 جولائی: بارباڈوس روانگی

27 جولائی: پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، کینسنگٹن اوول ، بارباڈوس

28 جولائی:دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، کینسنگٹن اوول ، بارباڈوس

31 جولائی: تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، پروویڈینس اسٹیڈیم ، گیانا

1 اگست:چوتھا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، پروویڈینس اسٹیڈیم ، گیانا

3 اگست: پانچواں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، پروویڈینس اسٹیڈیم ، گیانا

6 تا 7 اگست: دو روزہ پریکٹس میچ ، گیانا

12 تا 16 اگست: پہلا ٹیسٹ میچ، سبینہ پارک ، جمیکا

20تا24 اگست: دوسرا ٹیسٹ میچ، سبینا پارک ، جمیکا

25 اگست: روانگی