غزہ کی مائیں!!!!

غزہ کی مائیں!!!!

غزہ کی ماوں سلام تم کو
محبتوں کا پیام تم کو

کہ تم ہو روشن کی تم ہو رخشاں
جسارتیں ہیں بلند و تاباں

اجڑ گیا ہے چمن تمھارا
مگر وہی ہے چلن تمھارا

کہ روشنی کی نوید بن کر
کھڑی ہو تم سب سعید بن کر

تمھاری ہمت چمک رہی ہے
جو دشمنوں کو کھٹک رہی ہے
غزہ کی ماوں سلام تم کو
محبتوں کا پیام تم کو

لہو سے تم نے چمن کو سینچا
لہو بھی کس کا؟ تھا لخت_دل کا

وہ سب تمھارے جگر کے گوشے
سکوں تمھاری بصارتوں کے

بچھڑ کے ملبے تلے دبے تھے
تھے کچھ جو زخمی سسک رہے تھے

بچھڑ کے بچوں سے رو رہی تھیں
مگر نہ ایماں کو کھو رہی تھیں
تھا دل۔یوں کرچی سا غم میں ڈوبا
مگر تھا کلمہ شکر کا پڑھتا

غزہ کی ماوں سلام تم کو
محبتوں کا پیام تم کو

غزہ کی ماوں کہ میں بھی ماں ہوں
تمھارے غم کی میں نوحہ خواں ہوں

نہیں ہے تم سا میرا فسانہ
یہی مگر ہے تمھیں بتانا

چلو تہجد میں روئیں گے ہم
کہ اپنے دامن بھگوئیں گے ہم

غزہ کی مائیں سسک رہی ہے
وہ فرقتوں میں دہک رہی ہیں

وہ قدس پر سب لٹا چکی ہیں
متاعیں اپنی گنوا چکی ہیں

غزہ کی ماوں سلام تم کو
محبتوں کا پیام تم کو

یہ میری امت کی ساری مائیں
جو اپنے بچوں کو یہ سکھائیں
کہ دیں مقدم کہ دیں ہے اول
نہیں ہے سنت سے کچھ بھی افضل

غزہ کی مائیں نہ روئیں گی پھر
نہ اپنے بچوں کو کھوئیں گی پھر

ہمارے دیں میں ہے سربلندی
کہ اس سے ہٹ کر اٹل ہے پستی

یہ بیت_اقدس پکارتا ہے
کہ دین_حق میں نہاں بقا ہے
میں دین کا ہوں پرانا قبلہ
مری طلب کا بس ایک نسخہ

میری حفاظت کی جو گزر ہے
تمھارے اباء کی وہ ڈگر ہے
جو دین_احمد کا پاسباں ہے
یہ قدس اس کا ہی آستاں ہے

غزہ کی مائیں تو سرخرو ہیں
کہ جن کے آنچل لہو لہو ہیں
غزہ کی ماوں کے حوصلے یہ
تمام ماوں کی ابتلا ہے

غزہ کی ماوں سلام تم کو
محبتوں کا پیام تم کو

اسماء جلیل قریشی