این اے 249پر پولنگ

یاسمین طہٰ
————–


الیکشن کمیشن نے کراچی کے حلقے این اے 249پر پولنگ موخر کرنے کی تمام درخواستیں مسترد کرتے ہوئے سندھ حکومت،ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنادیا ہے اور ضمنی انتخاب مقررہ وقت پر کرانے کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے این اے249 ضمنی انتخاب کے دوران فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور پولنگ کا دن بھی تبدیل کرنے کی استدعا کی تھی۔متحدہ پاکستان نے بھی این اے 249 پر ہونے والے ضمنی الیکشن کو ملتوی کرنے کی درخواست دی تھی، متحدہ پاکستان کا موقف تھا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کرونا تیسری لہر میں مثبت کیسز کی شرح 12فیصد تک ہے ایسی صورت حال میں ضمنی الیکشن کرونا صورتحال کی بہتری تک ملتوی کئے جائیں۔ادھر حکومت سندھ نے بھی الیکشن کمیشن سے این اے 249 کا ضمنی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست دی تھی اور چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا تھا کہ کہ اس وقت پاکستان کرونا کی تیسری لہر سے گزر رہا ہے، ملک کے بڑے شہروں کو کرونا کی نئی شکلوں کا سامنا ہے۔ اس صورتحال میں اجتماعات، کارنر میٹنگز اور جلوس خطرناک ہونگے، محکمہ صحت وبائی مرض کا غیر معمولی پھیلا ؤبرداشت نہیں کر سکتا، لہذا الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ29 اپریل کو ہونیوالے این اے 249 کے ضمنی انتخاب کو ملتوی کیا جائے۔ حکومت سندھ کے اس فیصلے کو پہلے ہی شک کی نظر سے دیکھا جارہا تھا۔کیوں کہ حلقے میں پی پی پی کی پوزیشن کمزور ہے۔ادھر اپنے بیانیہ مین وزن ڈالنے کے لئے سندھ حکومت نیکرونا کے کیسز بڑھنے کا جوازبناتے ہوئے 21 اپریل سے 4 مئی تک ضلع کیماڑی کے تین سب ڈویڑنز کیماڑی، سائٹ اور بلدیہ کے مختلف علاقوں اور رہائشی یونٹس پر مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن بھی نافذ کردیا ہے،اس حوالے سے سابق وفاقی وزیر خزانہ اور حلقہ این اے 249سے مسلم لیگ (ن)کے امیدوار مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حلقے میں انتخابات ملتوی کرنے کا وہی لوگ کہہ رہے ہیں جنہوں نے یہاں پر کوئی کام نہیں کیا ہے۔این اے 249میں ہماری فتح ہونے جارہی ہے۔جب کہ این اے 249 سے پی ایس پی کے امیدوار اور چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے بھی چیف الیکشن کمشنر سے ضمنی انتخاب ملتوی نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔انھوں نے چیف الیکشن کمشنر کو لکھا کہ سندھ کی حکومتی جماعت پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں شکست کے واضح آثار کے بعد الیکشن کمیشن کو انتخابات ملتوی کرنے کی گمراہ کن درخواست دی ہے۔ انہوں نے خط میں مزید لکھا کہ حکومت سندھ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق این اے 249 میں مورخہ 20 اپریل کو کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد فقط 2 تھی۔ سندھ حکومت ایک طرف توکرونا کو جوازبنا کر ضمنی الیکشن ملتوی کرانا چاہ رہی تھی دوسری طرف عید سیزن کے دوران کرونا پابندیاں نرم کرنے کے لیے حکومت تاجر مذاکرات میں متعدد امور پر اتفاق کی خبرین گردش میں ہیں،اور ماہ رمضان کے دوسرے عشرے سے شہر بھر کے تجارتی مراکز میں کاروبار میں نرمی کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں اور وزیراعلی سندھ کی منظوری کے ساتھ پندرہویں روزے سے کراچی میں کاروبار کے اوقات کار بڑھانے اور کاروبار کی دو روزہ بندش میں بھی ایک دن کی کمی پر اتفاق کی خبریں ہیں۔صوبائی وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہونے کہاہے کہ کراچی میں کی جانے والی جینومیک اسٹڈی کے مطابق 50فیصد سیمپلز میں یو کے ویرینٹ کی تصدیق ہوئی ہے۔ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہاکہ کرونا وائرس کا یہ ویرینٹ بہت تیزی سے پھیلتا ہے، اور زیادہ خطرناک بھی ہے۔ عید کی وجہ سے شاپنگ اور دیگر خریداری کے دوران رش کے اوقات میں وائرس کے تیزی سے پھیلنے کا خطرہ ہے۔میکرو پاکستان کے سروے میں سندھ انفرادی انکم(جی ڈی پی)میں سب سے آگے ہے۔سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہاہے کہ سندھ پاکستان میں انفرادی انکم میں دوسرے صوبوں سے بازی لے گیا ہے،جس کا کریڈٹ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کو جاتا ہے اور پاکستان کا مستقبل بھی پیپلز پارٹی ہی بدل سکتی ہے۔اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد اور یو این ڈی پی پاکستان کے ریذیڈینٹ نمائندے Knut Ostby نے دستخط کئے۔جس سے کراچی میں پارکوں کو ترقی دینے، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور ماحولیات کی بہتری میں مدد ملے گی، بلدیہ عظمیٰ کراچی، استنبول میونسپلٹی ترکی کے بعد دوسرا بلدیاتی ادارہ ہے جس کے ساتھ UNDP نے مفاہتمی یادداشت پر دستخط کئے ہیں، یو این ڈی پی کے ایم سی کے محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے پائیدار ڈویلپمنٹ پروگرام میں تعاون کرے گا اور اقتصادی نمو، شہری ترقی، ماحولیاتی بہتری، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، کمیونیکیشن اور صحت و تعلیم سمیت سماجی خدمات، اسکلز ڈویلپمنٹ اور عملی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔UNDP پاکستان کے ریذیڈینٹ نمائندے Knut Ostby نے کہا کہ ہم پائیدار ترقی کے لئے مل کر کام کرتے ہوئے ان کاموں میں نجی شعبے کی شرکت کو بھی یقینی بنائیں گے۔