بینکنگ کے چیمپئن محمد بلال شیخ اور سندھ بینک کی کامیابیوں کی کہانی

سال 2010 میں جب سندھ بینک کی بنیاد رکھی گئی تو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ دیکھتے ہی دیکھتے چند برسوں میں یہ بینک ملک کے بڑے بینکوں کے مقابل آ کھڑا ہوگا اور روایتی بینکنگ کے ساتھ ساتھ اسلامک بینکنگ میں بھی یہ بینک نمایاں خدمات انجام دینے والے بینکوں میں شامل ہو جائے گا ۔دس ارب روپے کے پیڈ اپ کیپیٹل سے شروع ہونے والا سندھ بینک آج 169 شہروں میں نہایت کامیابی سے 330 برانچوں کے ذریعے خدمات انجام دے رہا ہے اور یہ تمام برانچیں آن لائن سروسز بھی مہیا کرتی ہیں سندھ بینک کی بنیاد سے لے کر اس کی کامیابیوں تک تمام سہرا اس کے بانی صدر اور روح رواں محمد بلال شیخ اور ان کی ٹیم کے سر جاتا ہے محمد بلال شیخ بلاشبہ پاکستان میں اپنے وسیع تجربے ذہانت قابلیت اور خداداد صلاحیتوں کی وجہ سے بینکنگ کے شعبے کے چیمپئن مانے جاتے ہیں جن مشکل حالات میں محدود وسائل کے ساتھ انھوں نے سندھ بینک کی شکل میں ایک نیا بینک نہایت کامیابی سے کھڑا کیا اور اسے ایک رول ماڈل بنا دیا یہ ان کی قابلیت ذہانت اور صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے انہوں نے اپنی زندگی کا ایک طویل حصہ پاکستان کی بینکنگ انڈسٹری میں گزارا ۔پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے دور حکومت میں سندھ بینک کے قیام کے وقت محمد بلال شیخ کا انتخاب کیا اور انہوں نے اپنی انتھک کوششوں کے نتیجے میں اس انتخاب کو درست ثابت کر دکھایا ۔پاکستان میں پیپرا اور سیپرا رولز کی موجودگی میں جہاں ایک لاکھ روپے کی خریداری اور اخراجات کرنے سے قبل پندرہ دن کا نوٹس دینا پڑتا ہے ایک نیا اور بڑا بینک کھڑا کر دینا کوئی معمولی بات نہیں ۔اگر سیپرا رولز کی رکاوٹیں بندشیں اور کام کی اسپیڈ کم کر دینے والی رکاوٹیں نہ ہوتی تو سندھ بینک کا اپنا ہیڈ آفس کب کا بن چکا ہوتا لیکن ان رکاوٹوں کی وجہ سے سندھ سونگ آج تک اپنے ہیڈ آفس میں منتقل نہیں ہو سکا ۔یہ محمد بلال شیخ ہی تھے جنہوں نے سال دو ہزار دس میں فیصلہ کیا تھا کہ کراچی میں فیڈریشن ہاؤس کی بلڈنگ سے ہی بینک کا آغاز کر دیا جائے دسمبر 2010 میں صدر آصف علی زرداری نے نوڈیرو میں سندھ بینک کی پہلی برانچ کا ادا کیا ۔شروع شروع میں بینک کی پہلی 50 برانچ کا لائسنس حاصل کرنا بھی ایک چیلنج تھا اسٹیٹ بینک کی جانب سے کافی مسائل تھے لیکن ایک ایک کر کے تمام مراحل میں سندھ بینک نے کامیابی سے سفر جاری رکھا محمد بلال شیخ کی قیادت میں ہی بینک نے کامیابیوں کے نئے سفر کا آغاز کیا اور بینکنگ کی دنیا میں سندھ بینک کو ایک ممتاز مقام دلایا ۔
آج یہی سندھ بینک پرائم منسٹر کامیاب جوان نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت قرضہ بھی دے رہا ہے اس کا ویزا کارڈ بھی مشہور اور کامیاب ہے کنوینشنل بینک کے ساتھ ساتھ اسلامک بینکنگ میں بھی اس کا نام ہے چودہ برانچیں اسلامی بینکنگ کی خدمات فراہم کر رہی ہیں مارکیٹ میں کوئی بھی بینک اپنی ریٹنگ سے پہچانا جاتا ہے اور سندھ بینک کو اے پلس اے ون ریٹنگ حاصل ہے اس ریٹنگ کے حصول کے لیے 17 ارب روپے ظاہر کرنے ہوتے ہیں ذرائع کے مطابق سندھ بینک نے 17 ارب روپے سے بھی تین ارب روپے زیادہ ظاہر کیے تھے ۔آج سندھ بینک کی 124 برانچیں پنجاب آزاد کشمیر اسلام آباد خیبر پی کے اور گلگت بلتستان میں کام کر رہی ہیں جب کہ بینک کی ایک سنو برانچیں ساوتھ زون میں کراچی اور بلوچستان میں ہیں اور 57 برانچیں رورل سندھ میں کام کر رہی ہیں ۔
.
سندھ بینک کے ساتھ بھی بہت سی کہانیاں اور تنازعات جوڑنے کی کوشش کی گئی قومی احتساب بیورو حرکت میں آیا مقدمے بنے گرفتاریاں ہوئیں معاملہ عدالتوں میں گیا ۔جعلی بینک اکاؤنٹس اور سابق صدر آصف علی زرداری کے ایما پر غلط کام کرنے کے الزامات لگے فرضی اور جعلی اکاؤنٹس کی کہانیاں سنائی گئیں۔ لیکن تمام مقدمات عدالتوں میں چلے گئے محمد بلال شیخ بھی گرفتار ہوئے اور ضمانت پر رہا ہوگئے ۔
گذشتہ کچھ برسوں میں پاکستان میں احتساب اور نیب کے ہاتھوں کی گرفتاریوں کا بڑا چرچا رہا کبھی ڈاکٹر عاصم حسین پر 468 ارب روپے سے زائد کی لوٹ مار اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام لگا گرفتاری ہوئی ۔اسی طرح سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن پر پانچ ارب روپے سے زائد کا ریفرنس بنا گرفتاری ہوئی پھر ان نامور شخصیات کو رہا کردیا گیا ۔خود سابق صدر آصف علی زرداری کو گرفتار کیا گیا اور ان کی بھی رہائی عمل میں آئی ۔پنجاب کے سابق وزیر اعلی شہباز شریف حمزہ شہباز سمیت وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد احمد فواد ۔سمیت متعدد اہم سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران کی گرفتاریاں ہوئیں مقدمہ چل رہے ہیں لیکن ضمانت پر رہائی عمل میں آچکی ہے ۔

جہاں تک بطور پروفیشنل محمد بلال شیخ کی کامیابیوں کے سفر کی کہانی ہے تو وہ صحیح معنوں میں ایک کامیاب بینکر ہیں انہوں نے اپنے تمام کیرئیر میں خود کو بے مثال اور کامیاب منکر ثابت کیا ہے سندھ بینک کے کامیاب سفر کی کہانی ان کی صلاحیتوں محنت قابلیت ذہانت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور پھر چاہے کوئی بھی الزام لگایا جائے یا ان کی کردار کشی کی جائے لیکن انہوں نے بینکنگ انڈسٹری میں جو کامیابیوں کے جھنڈے گاڑے اور جس انداز سے ایک نئے بینک کی شکل میں سندھ بینک کو ایک بہترین اور کامیاب اور مثالی بینک کے طور پر کھڑا کیا اس کا کریڈٹ ان سے کوئی نہیں چھین سکتا اور ان کی خدمات کا اعتراف کرنا ہی پڑتا ہے ۔
———
سالک مجید ۔
———-
whatsapp-…….92-300-9253034